جمعرات, ستمبر ۱۱, ۲۰۲۵
21.6 C
Srinagar
ہوم بلاگ صفحہ 1797

پی ایچ ای عارضی ملازمین کا بچوں کے ہمراہ احتجاج

سرینگر:محکمہ آب رسانی میں تعینات عارضی ملازمین نے جمعرات کو اپنے مطالبات کو لیکر بچوں سمیت پرتاپ پارک سرینگر میں احتجاجی دھرنا دیا ۔عارضی ملازمین واجب الادا ماہانہ اجرتوں کی واگذر ای کا مطالبہ کررہے تھے ۔

سٹی رپورٹس کے مطابق درجنوں پی ایچ ای عارضی اپنے بچوں کے ہمراہ پرتاپ پارک سرینگر میں جمع ہوئے ،جہاں انہوں نےاپنے مطابات کو لیرک دھرنا دیا ۔

عارضی ملازمین نے بتایا کہ اٹھارہ ماہ سے رکی پڑی ماہانہ اجرتوں کو واگذار کیا جائے جبکہ ایس آر او میں ترمیم کرکے ملازمتوں کو باقاعدگی کو یقینی بنایا جائے۔

احتجاجی ملامزین کا کہنا ہے کہ بچوں کو احتجاجی مظاہرے میں بچوں کو شامل کرنا اُنکی مجبوری ہے ،کیونکہ ہمارے بچے فیس کی ادائیگی نہ ہونے کے سبب اسکولوں سے خار ج کیا جارہا ہے۔

کشمیر وادی میں معراج العالم ﷺکی تقریبات

سرینگر: آج وادی سمیت پورے عالم اسلام میں معراج العالم ﷺ کی تقریب سعید تزک و احتشام کے ساتھ منائی جارہی ہے۔ اس مناسبت کل رات آثار شریف درگاہ حضرتبل کے ساتھ ساتھ شہر سرینگر اور وادی بھر کی مساجد و خانقاہوں میں شب خوانی کی بابرکت مجالس کاانعقاد کیا گیا۔

آج ریاست بھر میں سیر آسمانی کرنے والے” شہباز عرش پرواز“ سرکار دو عالم حضرت محمد رسول (ص) کے ”معجزہ معراج العالم“ کے سلسلے میں آج ریاست بھر میں روح پرور اور عظیم الشان تقریبات بڑی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہیں۔

ریاست جموں و کشمیر کے آرپار تمام مساجد، خانقاہوں، آستانوں، دینی مدارس اور درسگاہوں میں بھی روح پرور اور بابرکت اجتماعات کا اہتمام کیا گیاجہاں سرکردہ علمائے دین، اسلامی مفکرین، واعظ، خطیب، مبلغین اور ائمہ مساجد نبی برحق، حضور پرنور حضرت محمد مصطفےٰ احمد مجتبیٰ کی اللہ تبارک و تعالیٰ کیساتھ ملاقات (معراج العالم) پر روشنی ڈالی۔

صوبائی انتظامیہ کشمیر اور ضلع انتظامیہ سرینگر نے مختلف سرکاری اداروں، جموں و کشمیر بینک اور کچھ رضاکار انجمنوں و اداروں کے اشتراک سے درگاہ حضرتبل آنے والے ہزاروں فرزندان توحید اور عاشقان رسول (ص) کو ہر ممکنہ سہولیات بہم رکھنے کیلئے خصوصی انتظامات کرنے کے ساتھ ساتھ شہر سرینگر اور وادی کے مختلف علاقوں سے حضرتبل پہنچنے والی نجی اور مسافر بردار گاڑیوں کیلئے ٹریفک نظام کا اعلان کیا ہے، جسکے تحت گاڑیوں کی آواجاہی کیلئے الگ الگ روٹ مقرر کئے گئے ہیں۔

اس دوران گاڑیوں پارکنگ کیلئے مناسب انتظامات بھی کئے گئے ہیں وادی میں معراج العالم کی مناسبت سے شب خوانی کی تقریب کل رات درگاہ حضرتبل میں منعقد ہوئی جہاں شہر سرینگر سمیت وادی کے اطراف و اکناف سے ہزاروں عقیدت مند بشمول خواتین اور بچے و بچیاں شرکت کرکے حضور اقدس (ص) کے تئیں اپنی عقیدت و محبت اور اللہ تعالیٰ کے تئیں اپنی فرمانبرداری اور اطاعت کا اظہار کیا۔

درگاہ شریف حضرت بل میں بدھ کی شام ساڑھے دس بجے نماز عشاءباجماعت ادا کرنے کے بعد شب معراج کی روح پرور مجالس کا آغاز ہوگا جبکہ پوری رات علماءکرام، مبلغین اور واعظ فلسفہ معراج العالم پر لوگوں سے خطاب کیا۔

جمعرات کی علی الصبح نماز فجر کی ادائیگی کے فوراً بعد عاشقان رسول موئے مقدس کے دیدار سے فیضیاب ہوئے۔ زائرین کی سہولیات کیلئے ٹریفک کا خصوصی روٹ پلان بھی مرتب کیا گیا تاکہ درگاہ حضرت بل آنے والے فرزندان ملت کو کسی بھی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس سلسلے میں مختلف اضلاع بشمول دور دراز دیہات سے مرد وزن کی ایک بڑی تعداد آج صبح سے ہی درگاہ حضرت بل پہنچنا شروع کرے گی۔

اس سلسلے میں شہر کے کئی ایک مقامات پر عقیدت مندوں کےلئے ایس آر ٹی سی کی گاڑیاں وقف رکھی جارہی ہیں۔ درگاہ جانے والے زائرین کیلئے اسٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی طرف سے خصوصی بسوں کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ جگہ جگہ رضاکار تنظیموں کی طرف سے لوگوں کیلئے مشروبات بھی دستیاب رکھی جائیں گی اور اس حوالے سے تمام طرح کی تیاریاں مکمل کی گئی ہیں۔

ضلع اور صدر مقامات کے علاوہ دیگر مساجد معابد خانوں اور دینی مدارس میں بھی اس سلسلے میں فکر انگیز اجتماعات منعقد ہورہے ہیں۔ حشرو بڈگام، نہامہ پانپور اور پتی پورہ پلوامہ میں بھی معراج عالم کے سلسلے میں خصوصی تقریبات کا انعقاد ہو رہا ہے۔

چرار شریف اور پکھر پورہ میں بھی خصوصی مجالس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ آثار شریف شہری کلاش پور، زیارت مخدوم صاحب کوہ ماراں، خانقاہ معلی، جناب صاحب صورہ، زیارت دستگیر صاحب سرائے بل سرینگر، کھرہامہ، آثار شریف پنجورہ شوپیان، ایم شریف بانڈی پورہ، کعبہ مرگ ڈورو شاہ آباد درگاہ عالیہ بارہمولہ کے دیگر مساجد اور زیارت گاہوں پر بھی شب خوانی کی تقریبات منعقد ہورہی ہیں۔

ممکنہ طور جمعہ کو آثار شریف حضرتبل سرینگر میں سب سے بڑا اجتماع منعقد ہونا متوقع ہے ،جس میں لاکھوں فرزندان توحید کی شرکت بھی متوقع ہے۔

جنوبی کشمیر : شبانہ چھاپہ ماری ہنوز جاری ،مزید چار نوجوان گرفتار

ایشین میل نیوز ڈیسک

شوپیان :   جنوبی کشمیر میں پارلیمانی انتخابات سے قبل پکڑ دھکڑ کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے اور اس مقصد کےلئے شبانہ چھاپہ مار کارروائیوں میں بھی شدت لائی گئی ہے ۔

اطلاعات کے مطابق جنوبی ضلع شوپیان میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات کو کئی دیہات میں پولیس وفورسز نے مشترکہ طور پر چھاپے ڈالے اور مزید چار نوجوانوں کو گرفتار کرکے پابند سلاسل بنادیا ۔

رپورٹس کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں فورسز نے تازہ چھاپہ مار کارروائیاں عمل میں لاکر یہ گرفتاریاں کی ہیں ۔ معلوم  ہوا ہے کہ وہل اور چودھر گنڈ نامی دیہات میں شبانہ چھاپہ مار کارروائیوں کے چار نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ۔

گرفتار شدگان کی شناخت عنایت اللہ ملک ولد محمد سعید ملک، تنویر احمد وگے ولد غلام حسن وگے اورسجاد احمد خان ولد عبد الحمید خان ساکنان چودھر گنڈ اور مظفر احمد میر ولد غلام حسن میر ساکن وہل کے طور ہوئی ہے۔

پولیس ذرائع نے کہا کہ گرفتار شدگان کو پولیس سٹیشن شوپیان میں رکھا گیا ہے ۔

 واضح رہے کہ گذشتہ روز شوپیان کے اسی علاقے سے پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے قبل پولیس نے بانہال علاقے میں وہل کے رہنے والے ایک شہری کو سرینگر۔جموں شاہراہ پر دھماکہ کیس میں گرفتار کیا تھا۔

دھونی صرف میدان میں ہی نہیں بلکہ یہاں بھی ہیں مخالف ٹیموں پر بھاری ، روہت اور کوہلی بھی پیچھے

چنئی سپر کنگس ٹیم آئی پی ایل۔ 12 میں مخالف ٹیم کے میدان پر نہ صرف چھکے چھڑا رہی ہے بلکہ ٹوئٹر پر بھی جھنڈے گاڑ رہی ہے۔ کرکٹ شائقین مہندر سنگھ دھونی کی قیادت میں چنئی سپر کنگس کی بہترین شروعات کی ٹوئٹر پر کافی تعریف کررہے ہیں جس کے سبب آئی پی ایل کے پہلے ہفتے میں چنئی ٹوئٹر پر سب سے مقبول ٹیم بن کر ابھری ہے۔ چنئی کے بعد روہت شرما کی ممبئی انڈینس اور وراٹ کوہلی کی رئل چیلنجرس بنگلور شامل ہیں۔ اگرچہ بنگلورو نے اپنے سبھی چار میچ ہار دیئے ہیں۔

دھونی نہ صرف اپنی کپتانی کو سبب ٹوئٹر پر چھائے ہوئے ہیں بلکہ اپنے بلے بازی کی وجہ سے بھی وہ کافی سرخیوں حاصل کررہے ہیں۔ راجستھان رائلس کے خلاف دھونی کی 46 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 75 رنوں کی میچ فاتح اننگز کی ٹوئٹر پر مداحوں نے کافی تعریف کی ہے۔

 ۔

ٹوئٹر پر سب سے زیادہ مقبول ناموں کی فہرست میں دھونی پہلے مقام پر ہیں۔ ان کے بعد وراٹ کوہلی اور بائیں ہاتھ کے بلے باز یووراج سنگھ ہیں۔

جنوبی کشمیر:زخمی رُکن پنچایت زندگی کی جنگ ہار گیا

ایشین میل نیوز ڈیسک

سرینگر:    جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں بدھ کے شب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ میں زخمی ہونے والا رُکن پنچایت جمعرات کی صبح اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔

رپورٹس کے مطابق  پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی ) سے وابستہ عبد المجید ڈار ساکنہ شالی پورہ، کاترسو کو گذشتہ شام  نامعلوم بندوق برداروں نے گولی مار کر زخمی کیا گیا تھا۔

 مذکورہ رکن پنچایت کو شدید اور نازک حالت میں سرینگر کے منتقل کیا گیا ۔اسپتالی ذرائع نے کہا کہ  عبدالمجید ڈار کی موت دوران شب واقع ہوئی۔مرحوم نے آزاد اُمیدوار کی حیثیت سے پنچایتی الیکشن لڑ کر پنچ کا انتخاب جیتا تھا۔

ادھر جونہی مرحوم رُکن پنچایت کی میت آبائی گائوں پہنچائی گئی ،تو وہاں کہرام اور صف ماتم بچھ گئی۔

ورلڈ کپ سے پہلے آئی سی سی نے اٹھایا یہ بڑا قدم ، اس انٹرنیشنل ایجنسی کے ساتھ مل کر بدعنوانی پر لگائے گا لگام اے سی یو اور انٹرپول پوری دنیا میں کھیلوں خاص طور پر کرکٹ سے بدعنوانی دور کرنے کے لئے مل کر کام کریں گے اور اطلاعات کا تبادلہ کریں گے۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی انسداد بدعنوانی یونٹ (اے سی یو) نے کرکٹ میں بدعنوانی کے خلاف اپنی مہم کو مضبوط کرنے کے لئے عالمی ادارہ انٹرپول سے ہاتھ ملایا ہے۔ اے سی یو اور انٹرپول پوری دنیا میں کھیلوں خاص طور پر کرکٹ سے بدعنوانی دور کرنے کے لئے مل کر کام کریں گے اور اطلاعات کا تبادلہ کریں گے۔

اے سی یو کے جنرل مینیجر الیکس مارشل کی گزشتہ ہفتے فرانس کے لیون میں انٹرپول کے ہیڈ کوارٹر میں انٹرپول کے اعلی حکام کے ساتھ ہوئی میٹنگ یہ فیصلہ لیا گیا۔

آئی سی سی کے ایک بیان میں مارشل نے کہا کہ آئی سی سی کے کئی ممالک میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں سے اچھے تعلقات ہیں، لیکن انٹرپول کے ساتھ کام کرنے کا مطلب ہے کہ ہم اس کے 194 ممالک سے بھی جڑ گئے ہیں۔ ہماری توجہ کھلاڑیوں کو بیدار کرنے اور بدعنوانی پر لگام لگانے پر ہے۔ اس مہم میں انٹرپول ہمارا اہم شراکت دار بن جاتا ہے۔

سیف کے بیٹے ابراہیم بھی کرنا چاہتے ہیں بہن سارہ کی طرح بالی ووڈ میں انٹری، یہ خبر آئی سامنے

مشہور اداکار سیف علی خان کے بیٹے ابراہیم علی خان بھی اب بالی ووڈ میں اپنے کریئرکا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔ سیف علی خان امریتا سنگھ کی بیٹی سارہ علی خان نے گزشتہ سال بالی ووڈ میں اپنے کریئر کی شروعات کی تھی ۔ سارہ نے کیدارناتھ اور سمبا جیسی سپرہٹ فلموں میں کام کرنے کے بعد اپنی شناخت بنائی ہے۔

اب ایسی خبریں ہیں کہ سارہ کے بعد سیف کے بیٹے ابراہیم بھی بالی ووڈ میں قدم رکھنے والے ہیں۔ ابراہیم نے اپنے والد سیف پر یہ واضح کردیا ہے کہ وہ بہن سارہ کی طرح بطور اداکار کام کرنا چاہتے ہیں۔

 

بتایا جارہا ہے کہ بیٹے ابراہیم کےلئے سیف نے فلم پروڈیوز کرنے کا دورہ کیا ہے۔ ابراہیم کو کیمرے کے لئے تیار کرنے کےلئے خاص تیاری چل رہی ہے۔

کشمیر تا دلی جموں وکشمیر کی منفرد حیثیت پر سیاسی تکرار

ایشین میل نیوز ڈیسک

’1953کی پوزیشن ہماری منزل ‘ : ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سرینگرنیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاہے کہ جموں و کشمیر کی سرزمین کے مالک یہاں کے لوگ ہیں اور کسی کو بھی ریاست کی آئینی حیثیت کیساتھ کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے عوام کو ایسے نمائندوں کا انتخاب کرنا ہوگا جو پارلیمنٹ میں اُن طاقتوں کو للکاریں جو ریاست کو حاصل خصوصی مراعات کو زک پہنچانے کی مذموم کوششیں کررہے ہیں۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بیروہ میں چناﺅ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”آج ہندوستان میںوہ سرکار ہے جو انسانوں کو مذہب کے نام پر بانٹ رہی ہے اور کوشش کررہی ہے ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو الگ الگ کھڑا کیا جائے۔آج ہماری لڑائی اُنہی عناصر کیخلاف ہے جو ملک میں بے چینی پیدا کرنا چاہتے۔“

انہوں نے کہا کہ جب ہندوستان آزاد ہوا تو اس میں ہر کسی مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو برابر حقوق ملے لیکن آج ان حقوق پر شب خون مارا جارہا ہے، اقلیتوں کو پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے۔ اسی آئین میں ایسی چیزین بھی رکھی گئیں جس سے ہماری ریاست کے تشخص کو تحفظ فراہم کیا گیا۔ لیکن بعد میں ریاست کی خصوصی پوزیشن کو دھیرے دھیرے کمزور کیا گیا، اس عمل میں مقامی لیڈران نے بھی مکمل تعاون دیا اور ان لیڈران نے یہ تعاون لوگوں کے لئے نہیں بلکہ اپنے ذاتی مفادات کیلئے فراہم کیا۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اب خصوصی پوزیشن میں جو کچھ بچا ہے ہمیں اُس کی حفاظت کرنی ہے اور ہماری منزل 1953کی پوزیشن کو بحال کرانا ہے۔ شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے جب 1975میں حکومت سنبھالی تو اندرا گاندھی کی اسی یقین دہانی پر سنبھالی کہ ہم 1953کی پوزیشن پر واپس جائیں گے۔

’علیحدہ وزیراعظم ناقابل قبول ‘:امت شاہ

بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر امت شاہ نے کہا کہ ان کی جماعت کسی بھی صورت میں جموں وکشمیر میں وزیر اعظم کے عہدے کی بحالی اور آرمڈ فورسز اسپیشل پاورس ایکٹ کی منسوخی کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت جموں وکشمیر کو ہندوستان سے الگ نہیں کرسکتی۔ امت شاہ نے کہا کہ بی جے پی چٹان کی مانند فوج کے ساتھ کھڑی ہے اور پاکستان کی ہر ایک گولی کا جواب گولے سے دیا جائے گا۔

انہوں نے کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پر جموں اور لداخ کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک روا رکھنے کا الزام بھی عائد کردیا۔ امت شاہ بدھ کے روز ادھم پور کے دومیل اور راجوری کے سندر بنی میں خطہ جموں کی دو پارلیمانی نشستوں کے بھاجپا امیدواروں ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور جگل کشور شرما کے حق میں انتخابی ریلیوں سے خطاب کررہے تھے۔ بی جے پی صدر نے اپنے خطاب کے دوران ’جہاں ہوئے بلیدان مکھرجی وہ کشمیر ہمارا ہے‘ جیسے نعرے لگوائے۔

انہوں نے کہا ’یہ عمر عبداللہ جی جن کو سب وراثت میں مل گیا ہے، وہ کہنے لگے ہیں کہ مودی جی 35 اے کو مت چھوئیے ورنہ جموں وکشمیر میں ایک اور وزیر اعظم بنانا پڑے گا۔ کیوں بھئی آپ بناﺅگے کیا؟ آپ بناﺅ گے اور ہم خاموش بیٹھیں رہیں گے؟ عمر عبداللہ کان کھول کر سن لو ۔۔۔بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار ہے۔ اگر ہم اپوزیشن میں بھی ہوں گے، تو بھی جموں وکشمیر کو ہندوستان سے کوئی الگ نہیں کرسکتا۔ ہم اپنی جان پر کھیل کر جموں وکشمیر کو بچائیں گے‘۔

الحاق کی شرطوں کو ختم کیا گیا تو ریاست، بھارت سے علیحدہ ہوجائیگی :محبوبہ مفتی


پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جس دن دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ہٹایا گیا وہ دن جموں وکشمیر کی بھارت سے علاحدگی کا دن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ الحاق کی شرطوں کو ختم کیا گیا تو ریاست کا بھارت سے رشتہ بھی ختم ہوگا۔

محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز یہاں پارلیمانی حلقہ انتخاب اننت ناگ کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد نامہ نگاروں کے سوال کہ ’بی جے پی صدر امت شاہ نے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے خاتمے کے لئے 2020 کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے‘ پر کہا: ’تو سمجھ لیجئے کہ جموں وکشمیر کا ملک سے علاحدگی کی بھی وہی ڈیڈ لائن ہے‘۔

انہوں نے کہا ’سنہ 2020 جموں وکشمیر کے لئے بھی ڈیڈ لائن ہوگی۔ اگر الحاق کی شرطوں کو ختم کیا گیا تو جموں وکشمیر کا ملک سے رشتہ بھی ختم ہوگا۔ انہیں (امت شاہ کو) ایک بڑی جنگ کے لئے تیار رہنا چاہیے۔ محبوبہ مفتی اس جنگ میں سب سے آگے ہوگی۔ دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے لئے پوری ریاست متحد ہے‘۔ پی ڈی پی صدر نے کہا کہ وہ اپنے والد مرحوم مفتی محمد سعید کے ادھورے خواب پورے کرنے کے لئے الیکشن لڑرہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا ’میرے الیکشن لڑنے کا مقصد مفتی صاحب کے ادھورے خواب پورا کرنا ہے۔ وہ جموں وکشمیر کو خون خرابے کے بھنور سے باہر نکالنا چاہتے تھے‘۔

انہوں نے کہا ’میں پہلی دفعہ اننت ناگ سے الیکشن نہیں لڑرہی ہوں۔ یہاں کے لوگ باشعور ہیں۔ چیزوں کو سمجھتے ہیں۔ انشاءاللہ پہلے کے مقابلے میں اس بار کے انتخابات بہت اچھے ہوں گے‘۔ محبوبہ مفتی نے کانگریس کے منشور میں جموں وکشمیر سے متعلق معاملات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ’پی ڈی پی اور بی جے پی کے ایجنڈا آف الائنس میں جو چیزیں شامل تھیں، مجھے خوشی ہے کہ کانگریس نے ان معاملات کو اپنے منشور میں شامل کیا ہے‘۔ یہ پوچھے جانے کہ ’ایجنڈا آف الائنس میں شامل ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا‘، تو ان کا کہنا تھا ’وزیر داخلہ نے کئی بار بات چیت کی پیشکش کی۔

دنیشور شرما کو نامزد کیا گیا۔ وزیر اعظم پاکستان چلے گئے مگر اس کے بعد بات چیت کا سلسلہ رک گیا۔ آپ کو یاد ہوگا کہ اراکین پارلیمان کی ایک ٹیم نے حریت لیڈران کے دروازے کھٹکھٹائے تھے لیکن انہوں نے دروازے نہیں کھولے۔ اس میں میں کیا کرسکتی تھیں۔ ایک ماہ تک جنگ بندی کروائی، ملی ٹینوں نے اس کا مثبت جواب نہیں دیا میں کیا کرسکتی ہوں؟ ‘۔

خصوصی پوزیشن کا مطالبہ نہیں کیاتھا: ڈاکٹر کرن سنگھ

جموں وکشمیر کو مسلم اکثریتی ریاست ہونے کی بناءپر خصوصی درجہ عطا کرنے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمان ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر نے خصوصی پوزیشن کا مطالبہ نہیں کیا تھا بلکہ ریاست کوحکومت ہند نے از خود خصوصی پوزیشن عطا کی تھی۔

جموں و کشمیر کے آخری صدر ریاست اور آخری مہاراجہ ہری سنگھ کے فرزند ڈاکٹر کرن سنگھ نے انگریزی روز نامہ کے ساتھ ایک انٹریو میں کہا کہ جموں کشمیر کو حکومت ہند نے خصوصی درجہ عطا کیا تھا نہ یہ کہ ریاست نے خصوصی درجے کا مطالبہ کیا تھا۔انہوں نے کہا ’ایسا کچھ بھی نہیں تھا، ایسا نہیں ہے کہ ہم نے یہ کہا کہ ہم ایک مسلم اکثریتی ریاست ہیں لہذا ہمیں خصوصی درجہ دیا جانا چاہیے، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومت ہند نے ہمیں خصوصی پوزیشن عطا کی تھی، ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہیے۔

ڈاکٹر سنگھ، جنہوں نے بحیثیت صدر ریاست سال 1957 میں جموں و کشمیر کے آئین پر دستخط کئے تھے، نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح جموں کشمیر میں سال1947-48 میں الحاق کے بعد پاکستان سپانسرڈ جنگ، جو بین الااقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی تھی، ریاست کے ہندوستان کے ساتھ انضمام میں آڑے آیا۔انہوں نے کہا کہ وہ الحاق نامہ جس پرمیرے والد مہاراجہ ہری سنگھ نے دستخط کئے تھے اور دیگر صوبائی ریاستوں کے الحاق نامے ایک جیسے تھے‘۔

سابق صدر ریاست نے کہا کہ پہلے الحاق ہوا اور بعد ازاں سردار پٹیل کا ریاستوں کو ملک کے ساتھ ضم کرنے کا رول ہے۔ پہلے الحاق ضروری تھا اور ہندوستان کے ساتھ انضمام دوسرا اقدام تھا۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کا ہندوستان کے ساتھ الحاق ہوا لیکن انضمام نہیں ہوا کیونکہ اُس وقت یہاں جنگ جاری تھا اور معاملہ اقوام متحدہ میں تھا وہ تمام نوعیت کے قراردادیں منظور کررہے تھے اور آس وقت انضمام کا سوال ہی نہیں اٹھا۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ درحقیقت اُسی وقت جموں کشمیر کو خصوصی درجہ عطا کیا گیا تھا اور دفعہ370 کو آئین میں شامل کیا گیا تھا کیونکہ ریاست کا ملک کے ساتھ رشتہ کو یقینی بنانے کے لئے انضمام نہیں ہوا تھا۔آئین ہند میں دفعہ370 کے اندارج کو غلطی قرار دینے کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا’یہ کوئی غلطی نہیں تھی بلکہ یہ ایک تاریخی عمل تھا، جموں کشمیر میں صورتحال نار مل نہیں تھی بلکہ نصف ریاست پر اُن (پاکستان) کا قبضہ تھا، یہ دوسری ریاستوں جیسی نہیں تھی ریاست کی خصوصی پوزیشن تھی۔

نریندرا مودی کشمیر میں اٹھنے والی الگ الگ آوازوں کے ذمہ دار :آزاد

راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کشمیر میں اٹھنے والی الگ الگ آوازوں کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالات ایسے پیدا کئے گئے جن کے تحت کشمیریوں کی آواز کو بند کیا گیا اورسیاسی لیڈروں کو پشت بہ دیوار کیا گیا۔

ان باتوں کا اظہار آزاد نے بدھ کے روز لولاب میں ایک انتخابی جلسے کے بعد نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا ’سب سے پہلے میں کہتا ہوں کہ وزیر اعظم کو اپنی زبان پر کنٹرول نہیں ہے، ان کے اپنے وزراءاور گورنر اپوزیشن، مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کو کتنی گالیاں دیتے ہیں، پانچ برسوں کے دوران مسلمانوں اوراسلام کو کتنی گالیاں دی گئیں، کسی نے کوئی ایکشن نہیں لیا‘۔کانگریس کے انتخابی منشور، جو گذشتہ روز جاری کیا گیا، کے حوالے سے غلام نبی آزاد نے کہا کہ کانگریس کا یہ منشور ایک جامع اور ہمہ گیرمنشور ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے 35سالہ کیریر میں ایسا جامع منشور نہیں دیکھا ہے۔آزاد نے کہا’امسال سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کی سربراہی میں آٹھ ماہ پہلے بیس لیڈروں پرمشتمل ایک منشور کمیٹی تشکیل دی گئی، یہ کمیٹی چھ ماہ تک ملک بھر میں گھومی اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ساتھ ملنے کے بعد یہ منشور بنایا گیا‘۔

الیکشن منشور میں افسپا پر نظر ثانی کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا’جب جموں کشمیرمیں ہماری اور نیشنل کانفرنس کی مخلوط حکومت تھی تو ایک وقت ایسا آیا تھا کہ اس کو کچھ ضلعوں سے ہٹایا جائے کیونکہ حالات تیزی سے ٹھیک ہورہے تھے اور ملی ٹینسی عروج سے زیرو پر آرہی تھی لیکن اب اس کا دوبارہ عروج ہے‘۔علاحدگی پسندوں کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے آزاد نے کہا کہ مذاکرات کاروں سے نہ ملنا علاحدگی پسندوں کی ہار ہے۔

ہندوستان جلد ہی سپرپاور ملک بن جائے گا:مودی

کلکتہ 3 اپریل (یو این آئی)وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا ہے کہ ہندوستان جلد ہی سپرپاور ملک بن جائے گااور آج دنیا ہندوستان امیدوں کی نگاہوں سے دیکھ رہی ہے۔
کلکتہ کے تاریخی بریگیڈ میدان میں بی جے پی کی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیرا عظم مودی نے کہا کہ اس میدان نے اس سے قبل اتنی بڑی بھیڑ نہیں دیکھی تھی۔انہوں نے کہا کہ آج کے میدان کو اگر سیاسی پنڈت دیکھ لیں تو انہیں اندازہ ہوجائے گا کہ 23مئی کو کیا نتائج آنے والے ہیں،بنگال میں بی جے پی  کی لہر چل رہی ہے اور میں بنگال کے عوام کے محبت کا قرضدار ہوگیا ہوں۔
وزیرا عظم مودی نے کہا کہ میں یہاں اپنی حکومت کا رپورٹ کارڈ لے کر آیا ہوں،وزیرا عظم نے کہا کہ لوگ آج سرجیکل اسٹرائیک پر ثبوت مانگ رہے ہیں،یہ لوگ ہندوستانی افواج کے حوصلے کو پست کررہے ہیں۔یہ لوگ لاشوں کا ثبوت مانگ رہے ہیں۔مودی نے کہا کہ کچھ لوگوں نے کہا کہ مشن شکتی ڈاراما ہے۔وزیرا عظم نے کہا کہ ہندوستانی افواج کے پاس صلاحیت ہے۔ہم فوج پر سیاست نہیں کررہے ہیں۔
وزیرا عظم مودی نے کہا کہ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں کچھ ایسے وعدے کیے ہیں جس سے ملک میں دہشت گردی میں اضافہ ہوں گے۔کانگریس ملک کی سیکورٹی کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے۔کانگریس ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہے۔مودی نے الزام عاید کیا کہ کانگریس ہمیشہ دہشت گردی کے تئیں نرم رویہ اپنایا ہے۔ووٹ کی خاطر ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچایا ہے۔وزیرا عظم نے کہا کہ کانگریس نے اپنے منشور میں ”افسپا“پر نظرثانی کا وعدہ کیا ہے اس کا مطلب ہے کہ پاکستانی دہشت گردی میں اضافہ ہوگا۔وزیرا عظم مودی نے کہا کہ کانگریس کے جانے کا وقت آچکا ہے۔ہندوستان کی آزادی کے بعد سے اب تک صرف ایک ہی خاندان ملک پر حکمرانی کررہا ہے۔ایک ہی خاندان کی 55سال کی حکمرانی نے ملک کو تباہ و برباد کردیا ہے۔
مودی نے کہا کہ میں ملک کو 72سال کی خرابیوں سے نکال کراچھائی کی طرف لارہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مودی کو گالی دیتے ہیں۔مودی کا جرم کیا ہے؟ مودی نے غریبوں کو گھر، مکان اور گیس فراہم کیا ہے۔کیا یہ جرائم ہیں۔وزیرا عظم نے کہا کہ آپ ہمیں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ووٹ دیں اور بدعنوان لوگوں کو جیل میں ڈالاجاسکے۔
وزیر اعظم مودی نے بنگال کو لیفٹ اور ترنمول کانگریس سے پاک بنانے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ بنگال کو پھوپھی اور بھتیجے کے لوٹ سے بچانا ہے۔بنگال کو ترنمول کانگریس اور لیفٹ کے تشدد کے کلچر سے پاک کرناہے۔

جمعہ کو جامع مسجد سرینگر میں ’مجلس توبہ‘ کا اہتمام ہوگا:میر واعظ

 سرینگر:میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ آئندہ جمعہ کو مرکزی جامع مسجد سرینگر میں ’مجلس توبہ ‘ کااہتما م کیا جائیگا ۔میر واعظ منزل کی جانب سے  کئے گئے ایک ٹویٹ  کبم گیا ،جس کے ‍‍ذریعے یہ اطلاع دی گئی کہ پانچ اپریل کو معراج العالم ﷺکے سلسلے میں مرکزی جامع مسجد سرینگر میں میر واعظ کشمیر عمر فاروق کی قیادت میں ’توبہ استغفار مجلس ‘ منعقد ہوگی۔

ٹویٹ میں مزید بتایا گیا ’رجوع الی اللہ اور مغفرت طلب کرنا اللہ عزوجل کی بارگاہ میں نہایت پسندیدہ عمل اور قرب و رحمت خداوندی کا اہم ذریعہ ہے‘ جبکہ عقیدت مندوں سے شرکت کی اپیل کی بھی گئی۔