سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ڈوڈہ کے رکن اسمبلی معراج ملک کی رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ یہ دیگر مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے۔
انہوں نے بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا: ‘حضرت بل واقعے جس سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے، کے بعد کشمیر میں کئی لوگوں کو حراست میں لیا گیا مجھے لگتا ہے کہ اس سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے ایک رکن اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا’۔
ان کا کہنا تھا: ‘موصوف رکن اسمبلی نے سخت الفاظ استعمال کیے ہوں گے لیکن موجودہ رکن اسمبلی کے خلاف پی ایس اے کا اطلاق بلاجواز تھا’۔
محبوبہ مفتی نے کہا: ‘ہوسکتا ہے اس نے غلط زبان استعمال کی ہو لیکن اس پر ایک رکن اسمبلی کے خلاف پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں وکشمیر میں قانون کہاں پر کھڑا ہے’۔
انہوں نے کہا: وقف بورڈ چیئر پرسن کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ایک رکن اسمبلی کے خلاف کارروائی انجام دی گئی’۔پی ڈی پی سربراہ نے لیفٹیننٹ گورنر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا: ‘میری لیفٹیننٹ گورنر سے گذارش ہے کہ حضرت بل سے متعلق ایف آئی آر واپس لے لیں اور ڈوڈہ کے رکن کو جلد از جلد رہا کریں، اس نے سخت بات کی ہو گی لیکن اس کی سزا پی ایس اے یا جیل نہیں ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘ جب لوگوں کی آزادی اظہار پر قدغن لگائی جاتی ہے تو حالات مزید خراب ہو جاتے ہیں، یہ آپ نے سری لنکا، بنگلہ دیش اور اب نیپال میں دیکھا ہے، اگر آپ لوگوں کو حراست میں لیتے ہیں اور جذبات کے اظہار پر ان کے خلاف مقدمات درج کرتے ہیں، تو یہاں کے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں’۔