جمعہ, ستمبر ۱۲, ۲۰۲۵
19.7 C
Srinagar
ہوم بلاگ صفحہ 9

جموں وکشمیر میں مزید بارشوں کا امکان

سری نگر: محکمہ موسمیات نے جموں وکشمیر میں اگلے 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں یکم ستمبر کو موسم عام طور پر خشک رہنے کا امکان ہے تاہم دوپہر کے بعد کہیں کہیں ہلکی بارشوں کا امکان ہے اور جموں صوبے کے کچھ علاقوں میں یکم ستمبر کی شام سے 2 ستمبر کی صبح تک شدید بارشیں ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2 اور 3 ستمبر کو موسم عام طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے اور اس دوران کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشیں متوقع ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جموں صوبے کے کٹھوعہ، جموں، اور ریاسی ضلاع میں کہیں کہیں شدید بارشیں جبکہ ڈوڈہ، سامبہ، راجوری، پونچھ، رام بن، کشتواڑ، اننت ناگ اور کولگام اضلاع میں 2 ستمبر کی شام سے 3 ستمبر کی دو پہر تک درمیانی سے بھاری بارشیں متوقع ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بعد میہں 4 سے 7 ستمبر تک موسم عام طور پر خشک رہنے کا امکان ہے تاہم اس دوران بھی کہیں کہیں ہلکی بارشوں کا امکان ہے۔

محکمے نے اپنی ایڈوائزری میں کہا ہے کہ اس دوران خاص کر جموں صوبے میں کہیں کہیں بادل پھٹنے، سیلابی ریلے آنے، لینڈ سلائیڈنگ ہونے اور چٹانیں کھسک آنے کے بھی خطرات ہیں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ دریائوں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح بڑھ سکتی ہے اور خاص طور پر جموں کے نشیبی علاقوں میں پانی بھی جمع ہوسکتا ہے۔

لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی گئی ہے۔

بارہمولہ میں 3 منشیات فروش گرفتار، براؤن شوگر جیسا مواد بر آمد: پولیس

سری نگر، : منشیات کے خلاف جنگ کو جاری رکھتے ہوئے پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ٹنگمرگ علاقے سے 3 منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے ان کی تحویل سے براؤن شوگر جیسا ممنوعہ مواد بر آمد کیا ہے۔

ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ٹنگمرگ پولیس کی ایک پارٹی نے درنگ کراسنگ پر ایک ناکہ لگا دیا اور اس دوران تین افراد کو روکا گیا۔

انہوں نے کہا کہ تلاشی کے دوران ان کی تحویل سے 20 گرام برائون شوگر جیسا ممنوعہ مواد بر آمد کیا گیا جس کے بعد تینوں کو موقع پر ہی گرفتار کیا گیا۔

ملزموں کی شناخت الطاف احمد حجام ولد محمد عبداللہ حجام، سہیل احمد لون ولد محمد مقبول لون اور مدثر احمد لون ولد غلام نبی لون ساکنان وانی لو حاجی بل کے طور پر کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن ٹنگمرگ میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایک کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئیں۔پولیس نے لوگوں سے منشیات کی بیخ کنی کو یقین بنانے کے لئے بھر پور تعاون فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔

افغانستان میں زلزلے سے 600 سے زیادہ ہلاک، طالبان حکومت کی عالمی اداروں سے مدد کی اپیل

مانیٹر نگ ڈیسک

افغانستان میں خوفناک زلزلے سے تقریباً 622 افراد ہلاک اور 1500 سے زائد زخمی ہو گئے۔افغان وزارت اطلاعات نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کنڑ میں زلزلے سے 3 گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے،  صوبے کنڑ میں زلزلے سے 610 افراد ہلاک اور 1300 زخمی ہوئے ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ صوبے ننگرہار میں زلزلے سے 12 افراد ہلاک اور 255 زخمی ہوئے ہیں، زلزلے سے اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

افغانستان کے خبر رساں ادارے خاما پریس کی رپورٹ کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بج کر 47 منٹ پر آیا تھا۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق افغانستان میں گزشتہ رات آئے زلزلے کی شدت 6 ریکارڈ کی گئی، جس کی گہرائی 8 کلومیٹر تھی، زلزلے کا مرکز ننگرہار صوبے کے شہر جلال آباد سے 27 کلومیٹر مشرق میں تھا۔افغان میڈیا کے مطابق صوبہ کنڑ میں سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع نور گل، سوکی، وٹ پور، مانوگی اور چپہ درہ ہیں۔

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ  زلزلے کے باعث جانی و مالی نقصان ہوا، مقامی حکام اور علاقہ مکین متاثرہ افراد کے ساتھ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مرکز اور قریبی صوبوں سے امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں جو متاثرہ علاقوں میں ریسکیو و بحالی کے کاموں میں حصہ لیں گی۔

ڈاکٹر ملا داد پوری رات سو نہیں سکے، اُنھیں زلزلے کے بعد زخمیوں کی بڑی تعدداد کے پیش نظر سٹاف کو جمع کرنا تھا۔ وہ کنڑ کے اسد آباد کے علاقے میں قائم ہسپتال کے سربراہ ہیں۔اُن کا کہنا ہے کہ صورتحال یہ ہے کہ ہر پانچ منٹ کے بعد ایک نیا زخمی ہسپتال لایا جا رہا ہے اور پورا ہسپتال زخمیوں سے بھر چکا ہے۔ڈاکٹر ملا داد کے مطابق زلزلے سے متاثرہ 188 افراد کو ہسپتال میں داخل کیا جا چکا ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں گنجائش سے زیادہ مریض آ چکے ہیں جس کی وجہ سے بعض زخمیوں کا علاج کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ڈاکٹر ملا داد کے مطابق یہ ایک بحران جیسی صورتحال ہے جس کا کبھی اُنھوں نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔زلزلے کے بعد لگ بھگ 250 زخمیوں کو کنڑ سے ملحقہ ننگرہار صوبے کے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر ملاداد کہتے ہیں کہ اب تک اُن کے ہسپتال میں چار لاشیں بھی لائی جا چکی ہیں جبکہ درجنوں میتوں کو دیگر
ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔افغان حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے مشرقی علاقے میں آنے والے زلزلے سے 600 سے زیادہ افراد ہلاک اور 1500 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ریکٹر سکیل پر اس زلزلے کی شدت چھ بتائی گئی ہے اور یہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب کنڑ اور ننگرہار کے صوبوں میں آیا۔

کنڑ اس زلزلے سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے اور افغان وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری بیان مِں کہا گیا ہے کہ اس صوبے میں 610 افراد کی ہلاکت اور 1300 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ صوبہ ننگرہار میں بھی 12 افراد ہلاک اور 255 زخمی ہوئے ہیں۔

زلزلے کی وجہ سے ان صوبوں میں بڑے پیمانے پر مکانات تباہ ہوئے ہیں۔وزیرِ داخلہ سراج الدین حقانی نے متعلقہ صوبوں کے مقامی انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں کو متاثرہ علاقوں میں جلد از جلد پہنچنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

وزیر داخلہ امیت شاہ جموں میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لے رہے ہیں

جموں،: وزیر داخلہ امیت شاہ جموں میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جموں و کشمیر اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن سنیل شرما اور سول انتظامیہ کے اعلیٰ افسران ان کے ہمراہ ہیں۔

وزیر داخلہ قریب 11 بجے راج بھون سے روانہ ہوئے اور انہوں نے آغاز میں وکرم چوک اور توی برج کا دورہ کرکے وہاں سیلاب سے ہوئی تباہی کا تفصیلی جائزہ لیا۔ذرائع کے مطابق وہ جموں صوبے میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کریں گے اور متاثرہ کنبوں سے براہ راست ملاقات کر کے زمینی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ کٹرہ میں شری ماتا ویشنو دیوی بیس کیمپ اور کشتواڑ کا بھی دورہ کریں گے جہاں حالیہ بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کافی جانی و مالی نقصان ہوا تھا۔وزیر داخلہ اتوار کی شام جموں پہنچے تھے۔

ہریانہ سیلاب: 22 اضلاع کے لیے یلواور اورنج الرٹ جاری

چندی گڑھ ،: ہریانہ اس وقت ہائی الرٹ پر ہے کیونکہ دریا کی بڑھتی ہوئی سطح اور شدید بارش سے بڑے پیمانے پر سیلاب کا خطرہ لاحق ہے ۔

حکام نے اتوار کے روز بتایا کہ پڑوسی پنجاب اور ہمالیائی خطے میں شدید بارشوں کی وجہ سے سرسا میں دریائے گھگر ، فرید آباد میں جمنا ، اور کروکشیتر میں مارکنڈا خطرے کی سطح تک پہنچ گئے ہیں یا اسے عبور کر چکے ہیں ۔

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے صبح 8:30 بجے ہائی الرٹ جاری کیا ، جس میں اگلے 36 سے 48 گھنٹوں تک تیز سے بہت تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے ، جس میں مانسون کی سرگرمی 2 ستمبر تک شدت اختیار کرنے کی توقع ہے ۔ 11 اضلاع: پنچکولہ ، امبالا ، کروکشیتر ، یمنا نگر ، کرنال ، کیتھل ، پانی پت ، سونی پت ، روہتک ، گروگرام اور فرید آباد کے لیے پیر کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔ منگل کو یلوالرٹ کے تحت 17 اضلاع جن میں سرسا ، فتح آباد ، بھیوانی ، چرخی دادری ، مہندر گڑھ ، ریواڑی ، جند ، میوات اور پلول شامل ہیں۔

پنچکولہ میں پیر کی صبح سے مسلسل بارش ہو رہی ہے ، صبح 3 بجے سے دریائے گھگر کے پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ، جس سے فتح آباد اور سرسا سمیت ملحقہ اضلاع کے لیے خدشات بڑھ گئے ہیں ۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ٹیمیں تیار ہیں ، امدادی اور بچاؤ کی کارروائیاں ہائی الرٹ پر ہیں ۔

پونچھ میں ایل او سی پر در اندازی کی کوشش ناکام بنادی گئی: فوج

جموں،: فوج کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے بالاکوٹ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پیر کی علی الصبح دہشت گردوں کی ایک در اندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔

فوج کی وائٹ نائٹ کور نے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ کے ذریعے جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ فوجی جوانوں نے پیر کی صبح قریب ساڑھے پانچ بجے بالاکوٹ علاقے میں ایل او سی کے نزدیک مشتبہ نقل و حمل دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ الرٹ جوانوں نے در اندازی کی اس کوشش کو ناکام بنانے کے لئے فائر کھول دیا۔ان کا کہنا ہے کہ تمام دستیاب ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے علاقے پر فول پروف تسلط کو یقینی بنانے کے لیے دستوں کو دوبارہ تعینات کیا گیا ہے اور ان کی دوبارہ ترتیب دی گئی ہے۔

پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ فوجی دستے اپنے اپنے علاقوں میں ہائی الرٹ رکھے ہوئے ہیں۔

وزیر داخلہ امیت شاہ آج جموں میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال کا جائزہ لیں گے

جموں،  وزیر داخلہ امیت شاہ آج صوبے جموں میں حالیہ تباہ کن سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال اور نقصانات کا جائزہ لیں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ آج دن کے پونے گیارہ بجے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کریں گے اور متاثرہ کنبوں سے براہ راست ملاقات کر کے زمینی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ کٹرہ میں شری ماتا ویشنو دیوی بیس کیمپ اور کشتواڑ کا بھی دورہ کریں گے جہاں حالیہ بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کافی جانی و مالی نقصان ہوا تھا۔

وزیر داخلہ اتوار کی شام جموں پہنچے تھے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ وہ متاثرین کے لئے فوری راحتی اقدامات اور طویل المدتی باز آبادکاری منصوبوں کا اعلان کریں گے تاکہ متاثرہ اضلاع میں جلد از جلد معمولاتِ زندگی بحال ہو سکیں۔

سری نگر – جموں قومی شاہراہ جزوی بحال، درماندہ گاڑیوں کو چلنے کی اجازت

سری نگر، :وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک کی جزوی نقل و حمل بحال کر دی گئی ہے اور پہلے درماندہ گاڑیوں کو چلنے کی اجازت ہے۔

لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ لین ڈسپلن کا خیال رکھیں اور اوور ٹیکنگ کرنے سے اجتناب کریں۔ادھر جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے مغل روڈ اور وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – لیہہ شاہراہ اور سنتھن روڈ پر ٹریفک حسب ایڈوائزری جاری ہے۔

ٹریفک حکام نے پیر کی صبح بتایا کہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کی جزوی نقل و حمل بحال کر دی گئی ہے اور پہلے تباہ شدہ سٹرچ پر درماندہ گاڑیوں کو ہی منظم طریقے سے چلنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ لین ڈسپلن کا خیال رکھیں اور اوور ٹیکنگ کرنے سے اجتناب کریں۔ان کا کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے مغل روڈ اور وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – لیہہ شاہراہ اور سنتھن روڈ پر ٹریفک حسب ایڈوائزری جاری ہے۔

حکام نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ سڑکوں کا تازہ اپ ڈیٹ معلوم کرنے کے لئے ٹریفک پولیس کے ٹویٹر ہینڈل اور فیس بک پیج کی طرف رجوع کریں۔دریں اثنا قومی شاہراہ کے بند رہنے سے وادی کے بازاروں میں گراں بازاری بام عروج پر ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ بند ہونے کے ساتھ وادی میں گراں بازاری آسمان چھونے لگتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خورد و نوش کی اچانک قلت پیدا ہوجاتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سبزیوں اور مرغ کی ریٹ اس قدر بڑھ گئی ہے عام لوگوں کے لئے ان کا خریدنا از بس مشکل بن گیا ہے۔

اودھم پور میں منشیات فروش گرفتار، ہیروئن جیسا مواد بر آمد: پولیس

جموں، : منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈائون کو جاری رکھتے ہوئے پولیس نے ضلع اودھم پور میں ایک منشیات فروش کو گرفتار کرکے اس کی تحویل سے ہیروئن جیسا ممنوعہ مواد بر آمد کیا ہے۔

ایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن ریہام بل کی ایک ٹیم نے معمول کی گشت کے دوران ایک شخص کو چیکنگ کے لئے روکا۔

انہوں نے کہا کہ تلاشی کے دوران اس کی تحویل سے3.83 گرام ہیروئن جیسا ممنوعہ مواد بر آمد کیا گیا۔ملزم کی شناخت طارق حسین ولد شاہ محمد ساکن ڈوڈیل چک اودھم پور کے طور پر ہوئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن ریہام بل میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایک کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئیں۔

 

دہشت گردی ایک مشترکہ چیلنج ،مل کر مقابلہ کرنا سب کی ذمہ داری : مودی

تیانجن/نئی دہلی، :وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی کو پوری انسانیت کے لیے ایک مشترکہ چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کی تمام شکلوں کا مل کر مقابلہ کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔

پیر کو یہاں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کے 25ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے دہشت گردی کے معاملے پرسختی سے ہندوستان کا موقف پیش کیا اور کہا کہ ہندوستان کو گزشتہ چار دہائیوں سے بے رحم دہشت گردی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پوری انسانیت کے لیے مشترکہ چیلنج ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سلامتی، امن اور استحکام کسی بھی ملک کی ترقی کی بنیاد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی اس راستے میں بڑے چیلنجز ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا نے پہلگام میں دہشت گردی کا مکروہ چہرہ دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ نہ صرف ہندوستان کی روح پر بلکہ انسانیت پر یقین رکھنے والے ہر ملک کے لیے ایک چیلنج ہے۔

کسی بھی ملک کا نام لیے بغیر مسٹر مودی نے دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا دہشت گردی کو کچھ ممالک کی حمایت ہمیں قبول ہوسکتی ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

مسٹرمودی نے ان ممالک کا شکریہ ادا کیا جو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان کے ساتھ کھڑے تھے۔ دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف ہندوستان کی مہم کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ’’دہشت گردی ایک ملک کی سلامتی کے لیے ہی نہیں، بلکہ پوری انسانیت کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے۔ کوئی بھی ملک، کوئی معاشرہ، کوئی بھی شہری اس سے خود کو محفوظ نہیں سمجھ سکتا۔ اس لیے ہندوستان نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں اتحاد پر زور دیا ہے… ہندوستان نے القاعدہ اور اس سے منسلک دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ آواز اٹھاتے ہوئے اپنی آواز بلند کی ہے۔ میں اس میں آپ کے تعاون کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘

یو این آئی