جمعرات, ستمبر ۱۱, ۲۰۲۵
16.5 C
Srinagar
ہوم بلاگ صفحہ 1801

مودی کی اڑیسہ اور بہار میں انتخابی ریلیاں

نئی دہلی، 2 اپریل :  وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلے مرحلے کے انتخابات کے قریب آنے کے ساتھ انتخابی مہم تیز کر دی ہے اور وہ منگل کو اڑیسہ کے ضلع کالا ہانڈی کے بھواني پٹنہ کے ساتھ ساتھ بہار میں جموئی اور گیا میں بھی ریلیوں سے خطاب کریں گے۔ اڑیسہ میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ ہونے والے ہیں۔ ریاست میں ایک طرف بیجو جنتا دل پانچویں بار حکومت بنانے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ لوک سبھا سیٹ جیتنے کے لئے نئی نئی حکمت عملی بنا رہی ہے وہیں دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) بھی یہاں زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ریاست میں انتخابات کا پہلا مرحلے 11 اپریل سے چار مراحل میں لوک سبھا کی 21 نشستوں اور 147 سیٹوں والی اسمبلی کے لئے ایک ساتھ پولنگ ہوگی۔ پہلے مرحلہ کے تحت کالا ہانڈی، کوراپٹ، بهرام پور، اور نب رنگ پور لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ کرائی جائے گی۔
بی جے پی ذرائع کے مطابق وزیر اعظم جموئی اور گیا میں بھی آج انتخابی ریلیوں سے خطاب کریں گے۔ دس مارچ کو الیکشن کمیشن کی طرف سے انتخابی تاریخوں کے اعلان کے بعد مسٹر مودی کا یہ پہلا بہار دورہ ہو گا۔ مسٹر مودی نے اتوار کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ’میں بھی چوکیدار‘ مہم پروگرام میں کہا تھا کہ اس بار بی جے پی اڑیسہ میں لوک سبھا اور اسمبلی، دونوں انتخابات میں بڑی طاقت بن کر ابھرے گی۔ انہوں نے کہا تھا’’اس بار اڑیسہ ملک کو حیرت میں ڈال دے گا. یہ دوسرا تری پورہ بن سکتا ہے‘‘۔
یو این آئی

 

سپریم کورٹ سے ہاردک پٹیل کو دھچکا

نئی دہلی، 2 اپریل :  سپریم کورٹ نے گجرات کے پاٹيدارریزرویشن تحریک کے لیڈر ہاردک پٹیل کو منگل کے روز زبردست جھٹکا دیتے ہوئے مہسانا فسادات معاملہ میں دو سزاؤں کے خلاف ان کی درخواست کی فوری سماعت سے انكار کر دیا۔
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف درخواست گزار کی اپیل پر فوری سماعت كی وجہ نظر نہیں آتی۔ عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ نے گزشتہ سال اگست میں دو سزاوؤں کا فیصلہ سنایا تھا. اچانک اس پر سماعت کی جلد بازی کیا ہے۔
2015 کے مہسانا معاملہ میں ہاردک پٹیل کو دو سال کی سزا سنائی گئی ہے، جس کے خلاف انہوں نے عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔
یو این آئی

 

امسال خام تیل کی قیمت اب تک کی بلندترین سطح پر

نیویارک کی برنٹ مارکیٹ میں پیر کے روز خام تیل دو فیصد اضافے کے ساتھ 2019 کی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ نئی قیمت 69 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمت میں اضافہ عالمی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے جو تقریباً ایک عشرے کے بعد حاصل ہوا ہے۔جنوری سے مارچ کی مدت کے دوران خام تیل کی قیمت میں مجموعی طور پر 27 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

عالمی معیشت کی سست روی کے خدشات کے بعد امریکہ اور چین کے منصوعات سازوں کی جانب سے مثبت رجحان سے امریکی سٹاک مارکیٹ میں اطمنان دیکھا جا رہا ہے۔

چین کی مصنوعات سازی کے شعبے کی پیداواری سرگرمیوں میں چار مہینوں کے بعد مارچ میں غیر متوقع طور پر دوبارہ اضافہ ہو گیا ہے۔مارچ میں امریکی منصوعات سازوں کی پیداواری سرگرمیوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ امریکہ اور چین کے درمیان تجارت سے متعلق بات چیت میں پیش رفت نے بھی صورت حال پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔

چین کی ریاستی کونسل نے اتوار کے روز کہا ہے کہ وہ امریکی موٹر گاڑیوں اور ان کے پرزوں پر اضافی محصولات خیر سگالی کے اظہار کے طور پر یکم اپریل کے بعد بھی معطل رکھے گا۔ جبکہ امریکہ نے بھی چینی مصنوعات پر محصولات میں اضافے کا اپنا فیصلہ ملتوی کر دیا ہے۔

امریکی خام تیل کی پیداوار میں اضافے کا تسلسل جاری ہے۔ جمعے کے روز امریکی حکومت کی طرف سے جاری ایک اعلان میں بتایا گیا کہ جنوری میں ملکی تیل کی پیداوار ایک کروڑ 19 لاکھ بیرل روزانہ تک پہنچ گئی۔

پچھلے ہفتے تیل پیدا کرنے والی امریکی کمپنیوں نے تیل کی پیداوار میں کمی کی تاکہ طلب اور رسد میں توازن برقرار رہے۔

تیل پیدا کرنے والے ملکوں کے گروپ اوپیک کی تیل کی پیدوار فروری میں دو لاکھ 80 ہزار بیرل یومیہ تھی جو اب 30 اعشاریہ 4 ملین بیرل ہو گئی ہے۔

واشنگٹن نے تیل کا کاروبار کرنے والے اداروں اور ریفائنریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ وینزویلا کے ساتھ اپنے سودے مزید کم کر دیں یا پھر پابندیوں کے لیے تیار رہیں۔

امریکہ نے ملائیشیا اور سنگاپور پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اپنے سمندری راستوں سے ایران کے غیر قانونی تیل کی ترسیل سے چوکس رہیں۔

بشکریہ وائس آف امریکا

حدمتارکہ پر جنگ جیسا ماحول ،آر پار ہلاکتیں

سرینگر: صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع میں حد متارکہ پر صورتحال دھماکہ خیز بنی ہوئی ہے جبکہ ہند ۔پاک افواج کے درمیان فائرنگ اور ماٹر شلنگ کے نتیجے میں آر پار ہلاکتیں رونما ہوئیں۔اس ضمن میں ملنے والی تفصیلات کے مطابق پونچھ میں بچی کی ہلاکت کے بعد ایک خاتون کی موت ہوگئی جبکہ 5عام شہری زخمی ہوئے ۔

اطلاعات کے مطابق  سوموار کی شب طرفین کے مابین تازہ فائرنگ اور ماٹر شلنگ ہوئی جسکے نتیجے میں یہ قیمتی جانوں کا اتلاف ہوا ۔سجاد بی زوجہ محمد یعقوب نامی خاتون کرشنا گھاٹی سیکٹر میں بلونی علاقے میں آر پار کراس فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں ہلاک ہوئیں ۔یہ اطلاع علاقے کے سرپنچ محمد شریف نے دی ہے ۔

بتایا جاتا ہے کہ پاکستانی فوج کی فائرنگ اور ماٹر شلنگ کے نتیجے میں مزید 5عام شہری بھی زخمی ہوئے،جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر اسپتال منتقل کیا گیا ۔پونچھ ضلعے میں انتظامی حکام نے لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی کے پیش نظر 5کلو میٹر کے سرحدی حدود میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ لیا ہے ۔

حکام کے مطابق ضلعے میں حدمتارکہ کے نزدیک پانچ کلو میٹر کے حدود میں آج یعنی منگلوار کو تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گی ۔گذشتہ کئی ہفتوں سے لائن آف کنٹرول پر صورتحال انتہائی دھمالہ خیز بنی ہوئی ہے ،جسکی وجہ سے سرحدی آبادی میں خوف وہراس اور اضطرابی کیفیت پائی جارہی ہے ۔

دفاعی ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج مسلسل حد متارکہ پر سیز فائر سمجھوتے کی خلاف ورزی کررہی ہے ،جس کا موثر جواب دیا جارہا ہے ۔

 پاکستان فوج کے3اہلکار،شہری ہلاک ،متعدد افراد زخمی

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رکھ چکری میں راولا کوٹ سیکٹر پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاکسانی فوج کے 3 اہلکار صوبیدار محمد ریاض، لانس حوالدار عزیز اللہ اور سپاہی منصب ہلاک ہوگئے جب کہ ایک اہلکار زخمی ہے۔

ڈان اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پرفائرنگ کے نتیجے میں ایک بزرگ شہری جاں بحق اور 2 خواتین سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔حویلی کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز فارورڈ کہوٹہ کے پولیس افسر انصار صدیق نے بتایا ہے کہ بھارتی فوج نے پیر کی صبح 7 بجے نیزہ پیر پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج نے پاکستانی چیک پوسٹوں اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ان کا کہنا تھا کہ گولے کے اسپلنٹرز لگنے سے اَخوری گائوں میں مویشیوں کو چڑھانے والے 75 سالہ بزرگ شہری غلام محمد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔

انصار صدیق نے کہا کہ اسی سیکٹر کے گائوں کیرنی میں 15 سالہ محمد یوسف اور 15 سالہ محمد آصف جبکہ مَندھار گائوں میں 55 سالہ اکبر جان اور 11 سالہ محمد شہزاد زخمی ہوئے۔زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز کہوٹہ میں پاک فوج کے زیر انتظام چلنے والے مرکز صحت منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی گئی۔

ضلع کوٹلی کے ایک عہدیدار نے ڈان اردو کو بتایا کہ گوئی اور تتہ پانی سیکٹرز میں گزشتہ رات سے شدید شیلنگ کی جارہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شیلنگ سے گوئی بٹالی گاو¿ں میں 28 سالہ خاتون رُبینہ کوثر زخمی ہوئیں جبکہ تتہ پانی سیکٹر کے گائوں دَھنا میں 2 گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

یاد رہے کہ سنہ2003میں دنوں ممالک کے درمیان فائربندی کا سمجھوتہ طے پایا گیا ،تاہم اسکے باوجود طرفین کے مابین گولہ باری کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے ،جسکی وجہ سے آر پار ہلاکتیں رونما ہورہی ہیں ۔

حد متارکہ پر جنگی صورتحال ،آر پار گولہ باری میں متعدد ہلاک

جموں/ کنٹرول لائن پر ہند پاک افواج کے درمیان پونچھ میں تازہ فائرنگ کے واقعے میں بی ایس ایف افسر اور کمسن بچی لقمہ اجل ہوئے جبکہ6فورسزاہلکاراور9عام شہری زخمی ہوئے ہیں جن کو فوری طور پر علاج و معالجے کی خاطر اسپتال منتقل کیا گیا۔ذرائع نے بتایاشدید گولہ بھاری کے نتیجے میں آبادی میں زبردست خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوا۔ ادھر علاقے میںتازہ فائرنگ کے واقعے کے بعد ضلع انتظامیہ نے تمام تعلیمی اداروں کو ایک دن کے لئے بند کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔

صوبہ جموں کے پونچھ ضلع میں کنٹرول لائن کے مختلف علاقوں جن میںکرشنا گھاٹی،منکوٹ ،شاہپور اور کیرنی شامل ہیں میں دونوں اطراف سے سوموار کی صبح بھارت اور پاکستان کی افواج کے درمیان آگ و آہن اور گولیوں کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میںصوبیہ شریف نامی کمسن بچی جاں بحق ہوئی جبکہ واقعے میں بی ایس ایف انسپکٹر بھی ہلاک ہوا۔ تازہ فائرنگ کے واقعے میں 9عام شہریوں کے ساتھ ساتھ 6فورسز اہلکار بھی زخمی ہوگئے ہیں جنہیں فوری علاج و معالجے کی خاطر مختلف ہسپتالوں کو منتقل کردیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع نے بتایاکنٹرول لائن کے نذدیک رہائش پزیر لوگوں نے بتایاکہ شدید فائرنگ کے بعد لوگ صبح دیر گئے تک گھروں سے باہر نہیں نکل سکے جبکہ گولہ باری کے نتیجے میں علاقے میں زبردست خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہواہے جس دوران انتظامیہ نے کراس ایل او سی فائرنگ کو مد نظر رکھتے ہوئے کنٹرول لائن کے نزدیکی علاقوں میں آنے والے تمام تعلیمی اداروں کو ایک روز کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ جموں میں مقیم فوجی ترجمان کے مطابق پاکستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی شروعات کی۔ یہ واقعات پونچھ کے شاہپور اور کیرنی علاقوں میں آج صبح پیش آئے۔پاکستانی افواج نے مارٹر شیلنگ بھی کی۔انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فائرنگ اور شیلنگ کا بھرپورجواب دیا گیا۔

ادھر پولیس ذرائع کے مطابق کراس ایل او سی شیلنگ کے نتیجے میں محمد شریف نامی ایک شہری زخمی ہوگیا جس کو ضلع اسپتال پونچھ منتقل کیا گیا ہے۔ادھر انتظامیہ کے ایک افسر نے بتایا ضلع میں کنٹرول لائن کے نزدیک آنے والے سبھی تعلیمی اداروں کو ایک دن کیلئے بند کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔خیال رہے بھارت کی جانب سے پاکستان کے بالاکوٹ علاقے میںائیر سٹرائیک کے بعد کنٹرول لائن پر کشید گی جاری ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں بھی کافی پژمردگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

پاکستان ہمسایہ ملک کا فرض نبھائے:سیتارامن

لائن آف کنٹرول پر فائرنگ سے معصوم بچی اور فوجی افسر کی ہلاکت کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے بھارت نے سرحدوں پر کشیدگی کیلئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہراتے ہے ۔ خاتون وزیر دفاع نے پاکستان پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کو سیز فائر کی خلاف ورزی کا سلسلہ بند کرنا چاہئے ورنہ بھارت کو دندان شکن جواب دےنے کا اہل ہے ۔ مانیٹرنگ کے مطابق پاکستانی فائرنگ سے معصوم بچی اور فوجی افسر کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خاتون وزیر دفاع نرملا سیتا رامن نے کہا کہ اب پاکستان کی کارروائیاں حدسے باہر ہوئی اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کو اب زیادہ دیر برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کا پڑوسی ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ بہترےن تعلقات کے خواہاں ہیں تاہم انہوں نے سرحدوں پر ہندوپاک افواج کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کے بیچ پاکستان پر جنگ بندی معاہدے کے خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرف سے دوستی کا ہاتھ بڑھانے کے باوجود بھی وہ اپنی کرتوتوں سے باز نہیں آتا ہے ۔وزیر دفاع نے پاکستان پر زور دےا کہ وہ سرحدوں پر جارحےت کو بند کرکے جنگ بندی معاہدے پر عمل کرے نہیں تو پاکستان بھی جارحےت کا منہ توڑ جواب دےنے کے اہل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو نا جنگ معاہدے پر عمل درآمد کرنی چاہئے ۔سیتا رامن نے کہا میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ جب بھارت نے پاکستان کے ساتھ بہترےن تعلقات کو مزید خوشگوار بنانے سے متعلق ہاتھ بڑھاےا تو وہ ایسا کیوں کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور اس کے ساتھ ہم دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں ۔

بس سروس بحال نہ ہوسکی ، تجارت بھی ہنوز معطل

لائن آف کنٹرول کو ملانے والے امن پل کی مرمتی مےں سست روی اور لعت ولعل سرےنگر مظفرآباد بس سروس پےنتےس روز گذرنے کے باوجود بحال نہ ہو سکی متعدد مسافر آرپار پھنس گئے رواں ہفتے پل کی عدم مرمتی کے باعث تجارت بھی چکوٹھی اوڑی کراسنگ پوائنٹ سے معطل رہے گی۔

پچےس فروری کے بعد سرےنگر مظفرآباد بس سروس اور آٹھ مارچ کے بعد سرےنگر مظفرآباد تجارت کو کھبی لائن آف کنٹرول پر کشےدہ حالات اور کھبی لائن آف کنٹرول کو ملانے والے امن برج کی مرمتی کا کہہ کر معطل کےا گےا نو مارچ کے روز جموں و کشمےر کی ٹرےڈ اتھارٹی نے اےک خط لکھ کر مظفرآباد کشمےرکے حکام کو آگاہ کےا کہ لائن آف کنٹرول کو ملانے والا امن برج ٹرکوں کا لوڈ برداشت نہ کر سکنے کے باعث جزوی طور پر ٹوٹ چکا ہے اس کی مرمتی کے لےے پندرہ روز درکار ہےں پندرہ کے بجائے چوبےس روز گذرنے کے باوجود بھارتی فوج نے پل کی مرمتی کاکام مکمل نہےں کرواےا۔

لائن آف کنٹرول کے قرےب پاکستانی کشمےر کے رہنے والے لوگوں کے مطابق بھارتی فوج امن برج کاکام انتہائی سست روی سے کروا رہی ہے پل پر لگی ہوئی چادروں اور لوہے کے گاڈرز کو اتارنے اور پھر لگا نے کی آنکھ مچولی جاری ہے بھارتی فوج کی جانب سے امن برج کی مرمتی مےں سست روی اور لعت ولعل کے باعث 35وےںروز بھی سرےنگر مظفرآباد بس سروس روانہ نہ ہو پائی جبکہ آج منگل کو دو طرفہ تجارت 26وےںروز بھی معطل رہے گی بس اور ٹرک سروس کی مسلسل معطلی کے باعث آرپار سفر کے خواہشمند مسافروں اور تاجروں کی تشوےش مےں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اےل او سی ٹاجروں نے مطالبہ کےا ہے کہ فوری طور پر امن برج کی مرمتی کاکام مکمل کرواےا جائے۔

کشمیر کے لئے علیحدہ وزیراعظم کے بیان پر وضاحت کی جائے:مودی

حیدرآباد:: وزیراعظم نریندر مودی جو بی جے پی کے لئے شدت سے مہم چلارہے ہیں اور اپنی مہم کے دوران کانگریس کو نشانہ بنارہے ہیں نے آج ایک مرتبہ پھر اس پارٹی پر نکتہ چینی کی اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کے بیان کی وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے کشمیر کے لئے علیحدہ وزیراعظم کا مطالبہ کیا تھا۔ مودی نے حیدرآباد کے ایل بی اسٹیڈیم میں بی جے پی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے طلاق ثلاثہ بل پر کہا کہ خواتین پر ہورہے مظالم کو روکنے کے لئے پارلیمنٹ میں اس بل کو متعارف کیا گیا جس پر انہیں نشانہ بنایا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں تین طلاق سے متاثرہ بہنوں اور بیٹیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمیں مزید طاقت دیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ پانچ سال کے دوران تلنگانہ ریاست میں درجنوں پراجکٹس کے لئے 35ہزار کروڑ روپئے کے فنڈس جاری کئے ۔ اس کے علاوہ ہزارہا کروڑ کی ریلوے اور نیشنل ہائی وے کے پراجکٹس بھی منظور کئے ۔ مودی نے ٹی آر ایس ۔ مجلس اتحادالمسلمین کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان دونوں جماعتوں کے اتحاد سے تلنگانہ کی ترقی اور عوامی بہبود کے کوئی کام نہیں ہوں گے۔ ترقی صرف بی جے پی سے ممکن ہے ۔


انہوں نے کہا کہ ریاست کی ٹی آر ایس حکومت صرف ووٹ بینک کو مضبوط کرنے اور اپنے خاندان کے ارکان کو آگے بڑھانے پر توجہ دے رہی ہے ۔ ایسی حکومت سے ترقی اور عوامی بہبود کی امید نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کار بھلے ہی کے سی آر چلارہے ہیں لیکن اس کا اسٹیرنگ مجلس کے ہاتھ میں ہے ۔

انہوں نے کشمیر کے لئے علحدہ وزیراعظم کے بیان پر کہا کہ وہ نیشنل کانفرنس کی اتحادی جماعتوں بالخصوص کانگریس ‘شرد پوار اور دیوے گوڑا سے کشمیر سے متعلق بیان کی وضاحت چاہتے ہیں۔ نریندر مودی نے کہا کہ اگر کانگریس دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو ملک میں بم دھماکے اور سرحد پر دہشت گردی میں اضافہ ہوجائے گا۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران ان کی حکومت نے سرحد پار دہشت گردی کے خلاف جم کر مقابلہ کیا۔


وزیراعظم نے پلوامہ حملہ کے بعد انڈین ایرفورس کی پاکستان پر کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چالیس سال سے ہندوستانی فوجی مرتے جارہے تھے لیکن ہم نے حالیہ دنوں حساب کتاب کردیا۔ ہم نے یہ ثابت کردیا کہ ہم گھر میں گھس کر بھی مارسکتے ہیں۔

اپنا صدر ،اپنا وزیر اعظم ہمارا حق :عمر عبداللہ

بانڈی پورہ :::::نیشنل کانفرنس نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پارلیمانی انتخابات کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن کو مسلسل حملے کئے جارہے ہیں اور کشمیریوں کی انفرادی شناخت کیخلاف طرح طرح کی سازشیں رچی جارہی ہیںلہٰذا موجودہ لوک سبھا انتخابات کو معمولی نوعیت کا سمجھنا بہت بڑی غلطی ہوگی۔بھاجپا صدر امت شاہ کے خصوصی پوزیشن سے متعلق دئے گئے بیان پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ موصوف کی بے تکی باتوں سے قبل انہی کے ایک اور وزیر ارون جیٹلی نے بھی دفعہ 370کو ختم کرنے کی دھمکی دے ڈالی تھی لیکن میں اُن پر یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ریاست جموں وکشمیر بھارت کی دیگر ریاستوں کی طرح نہیں ہے، ہم نے اگر الحاق کرلیا ہے تو شرائط کے تحت کیا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ علاقے میں چناﺅی جلسے سے خطاب کے دوران پارلیمانی انتخابات کو غیر معمولی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہپارلیمانی انتخابات کوئی معمولی الیکشن نہیں، آج ہماری خصوصی پوزیشن پر طرح طرح کے حملے ہورہے ہیں، آج ہماری انفرادیت کیخلاف طرح طرح کی سازشیںرچائی جارہی ہیںاور بڑی بڑی طاقتیں ہماری پہنچان کو مٹانے کیلئے نکلے ہیں، یہی وجہ ہے کہ موجودہ الیکشن کو معمولی سمجھنا بہت بڑی غلطی ہوگی۔

عمر عبداللہ نے بتایا کہ ”بھاجپا کے صدر امت شاہ کہتے ہیں کہ 2020میں 35اے کو ہٹانے کا کام کرینگے جبکہ اس سے پہلے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے 35اے اور 370کو ختم کرنے کی دھمکی دی ہے، ان لوگوں کو ذہن نشین کر لینا چاہئے کہ جموںوکشمیر باقی ریاستوں کی طرح نہیں ہے، ہم نے الحاق سے پہلے شرائط رکھیں، ہم مفت میں نہیں آئے ہیں، ہم نے اپنی پہنچان کو بنائے رکھنے کیلئے آئین میں کچھ چیزیں درج کروائیں، ہم نے شرط رکھی کہ ہماری پہنچان اپنی ہوگی، ہمارا آئین اپنا ہوگا، ہمارا جھنڈا اپنا ہوگا، اپنا صدر ریاست اور اپنا وزیر اعظم بھی ہوگا، آپ ہمارا مقابلہ دیگر ریاستوں کیساتھ نہیں کرسکتے،آپ 70سال کے بعد الحاق کو غلط نہیںکہہ سکتے، اگر آپ مشروط الحاق کی شرائط کو کاٹنے کی بات کرتے ہو تو پھر آپ کو الحاق پر بھی دوبارہ بات کرنی ہوگی۔ہم آپ کو خصوصی پوزیشن کو مزید نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے بلکہ ہم چھینے گئے تمام مراعات کو واپس لانے کیلئے جدوجہد کرینگے اور انشاءاللہ صدرِ ریاست اور وزیر اعظم کو بھی واپس لائیںگے۔“

این سی نائب صدر نے کہا کہ اُن جماعتوں اور لیڈروں پر بھروسہ نہیں کیا جانا چاہئے جنہوں نے گذشتہ برسوں کے دوران بھی خصوصی پوزیشن کو نقصان پہنچانے میں بھاجپا کا ساتھ دیا، پھر چاہئے وہ قلم دوات والے ہوں یا کوئی اور ۔یاد کیجئے گذشتہ2015کے بعد بھاجپا کیساتھ مل کر ان لوگوں نے کس طرح سے ریاست کی خصوصی پوزیشن کو زک پہنچائی، پھر چاہئے وہ جی ایس ٹی کا اطلاق ہو، سرفیسی ایکٹ ہو، فوڈ سیکورٹی قانون ہو، یا دیگر مرکزی قوانین جنہیں ریاست پر لاگو کیا گیا۔اسمبلی انتخابات کے بعد نیشنل کانفرنس کی حکومت آنے کی صورت میں ایس آر او 202کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ سابق پی ڈی پی حکومت کا یہ ایس آر او نوجوان کُش ہے، اس ایس آر او کے تحت نوجوانوں کو نوکریوں کی تنخواہ نہیں بلکہ وضیفہ ملتا ہے۔میں نے بھی اپنی حکومت کے دوران ایسی ہی غلطی کی تھی لیکن غلطی بھانپتے ہی میں نے قانون کو کالعدم کردیا۔ لیکن پی ڈی پی والوں نے پھر سے غلطی کو دہرایا اور اس کو مزید سخت کردیا۔میں اس ریاست نوجوانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ نیشنل کانفرنس کی حکومت آئی تو چند دنوں کے اندر ہی ایس آر او 202ختم کیا جائے۔اس کے علاوہ ہم نے پبلک سیفٹی ایکٹ کو بھی منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہم پی ایس اے کو مکمل طور پر ختم کریں گے۔ ہم پی ڈی پی والوں کی طرح لوگوں کو دھوکہ نہیں دیںگے ، ہم اس قانون کو مکمل طور پر مٹادیں گے۔

عمر عبداللہ نے کہا کہ پی ڈی پی والوں نے 2002میں ایس ٹی ایف کو ہٹانے کا وعدہ کیا لیکن بعد میں صرف اس کا نام تبدیل کیا اور ہٹانے کے بجائے انہیں ہر ایک تھانے میں تعینات کیا گیا۔ہم ایسا نہیں کریں گے۔ جھیل ولر کی بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ ہماری حکومت کے دوران مرکزی سرکار کو اس جھیل کی شانہ رفتہ بحال کرنے کیلئے پروجیکٹ بھیجا گیا اور ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اس پروجیکٹ کو منظوری دی۔ پروجیکٹ کا مقصد ایک طرف جھیل کی شانہ رفتہ بحال کرنا تھااور دوسری طرف یہاں کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا تھا۔ پروجیکٹ کے تحت ولر کی ڈریجنگ کیلئے 550کروڑ روپے صرف کرنے تھے تاہم پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے قیام کے بعد یہ معاملہ ٹھپ پڑ گیا کیونکہ اس حکومت کے 5وزیروں میں ٹھیکہ الارٹ کرنے میں رسہ کشی تھی، نتیجہ یہ پیسہ آج تک خرچ نہیںہوپایا۔این سی نائب صدر نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو ہم اس پروجیکٹ کو دوبارہ زندہ کریں گے اور ولر کی شانہ رفتہ بحال کریں گے کیونکہ اس کیساتھ ہزاروں لوگوں کا روزگار منسلک ہے۔ جلسے سے پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی اور سینئر لیڈر میاں الطاف نے بھی خطابات کئے۔

سیاستدان پھر میدان میں

پارلیمانی انتخابات کا بگل بجتے ہی سیاستدان حضرات اپنی سیاسی شان و شوکت کا اظہار بیان کرنے لگے ہیں۔ حسب معمول عوام کو سبز باغ دکھائے جا رہے ہیں اور وعدوں کی ایسی یلغار اپنے بیان میں کرتے ہیں کہ ان کا مقصد اور نیت صاف و عیاں ہوتی ہے ، تاہم عادت سے مجبور ہو کر عوام کو بہلانے اور پھسلانے کیلئے ہر ممکن کوشش اور جدو جہد میں سیاستدان حضرات جٹ گئے ہیں ۔ کل تک جو سیاسی جماعت ایک دوسرے کی دشمن تھی آج وہی لوگ ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے نظر آرہے ہیں۔ اپنے حقیر سیاسی مفاد کیلئے کل تک جو ایک دوسرے کی عزت پامال کرتے تھے آج ایک دوسرے کے جوتوں پر گر رہے ہیں اور جوتیوں میں دال بٹ رہی جبکہ عوام کی امنگیں اور تمنائیں بر سر عام کٹ رہی ہے۔ سیاست کے اس بازار میں عوام کے دل غبار کے شکار ہیں اور آئے دن سیاستدان حضرات جن وعدوں کا اظہار کرتے ہیں ان وعدوں کو مد نظر رکھتے ہوئے عوام اس غم اور پریشانی کے عالم میں غلطاں ہیں کہ گزشتہ وعدے جب پورے نہیں کئے گئے تو مزید وعدوں سے کیا حاصل ہو سکتا ہے اس صورتحال کو دیکھ کر اہل فہم و دانش بھی بدحال ہیں کہ آخر ان سیاستدانوں کے کتنے چہرے ہیں۔ ہر چہرہ دوسرے چہرے سے مختلف نظر آرہا ہے۔ اس صورتحال میں عوامی حلقے اس بات سے پریشان اور ہلکان ہو رہے ہیں کہ آخر سیاست کی دنیا میں اعتبار نام کی کوئی چیز ہے کہ نہیں۔ اگر لوگوں کا اعتبار بر قرار ہے تو سیاستدان اپنے بیان میں کامیاب اور کامران ہے اور اگر سیاستدان بے اعتبار ہے تو وہ پھر بھی سیاسی میدان میں کامران قرار دیا جاتا ہے۔ چاہے عوام اس کا انتخاب عملی طور کرے یا نہ کرے۔ اس کو اگر سیاست کا میدان مانا جائے تو پھر رزالت اور قباحت کس کو کہیں گئے ۔

سرینگر میں تین افراد کے قبضے سے نشہ آور ادویات کی بھاری مقدار برآمد 

سرینگر یکم اپریل // سماج کو منشیات اور نشیلی ادویات سے پاک کرنے کی خاطر پولیس کی جانب سے چھیڑی گئی ایک خاص مہم کے تحت سرینگر پولیس نے زیون کے نزدیک ناکہ چیکنگ کے دوران تین افراد کی گرفتاری عمل میں لا کر اُن کے قبضے سے 300کوڈین بوتلیں برآمد کرکے ضبط کیں۔ پولسی نے اس سلسلے میں ایف آئی آر زیر نمبر 15/2019کے تحت پانتھ چوک پولیس اسٹیشن میں کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔
 پولیس نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے ادارے کو مطلع کریں تاکہ اس بدعت کا قلع قمع کیا جاسکے۔پولیس نے واضح کیا ہے کہ منشیات فروشی کے ناجائز دھندے میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔پولیس کی جانب سے منشیات اور نشیلی ادویات کے خلاف چلائی جا رہی مہم کامقصد لوگوں کو منشیات سے پاک ماحول فراہم کرنا ہے۔منشیات فروش سماج کیلئے ناسور بن چکے ہیں لہذا اس بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے ہر ایک کو اپنا دستِ تعاون پیش کرنا چاہئے تاکہ نوجوان نسل کو بری عادتوں میں مبتلا ہونے سے دور رکھا جاسکے۔

دلی میں سید علی گیلانی کا رہائشی فلیٹ سربمہر

سرینگر/انکم ٹیکس محکمہ نے سوموار کو حریت کانفرنس (گ) کے چیئر مین سید علی گیلانی کا دلی کے مالویہ نگر علاقے میں واقع رہائشی فلیٹ سربمہر کرنے کے احکامات صادر کئے۔

انکم ٹیکس محکمہ کی طرف سے ایک حکمنامے میں بتایا گیا ہے کہ گیلانی کی مذکورہ جائداد اس لئے سربمہر کی گئی ہے کیونکہ وہ محکمہ کی طرف ساڑھے تین کروڑ روپے  سے زیادہ کی رقم ادا کرنے میںناکام ہوئے ہیں۔

محکمہ انکم ٹیکس نے اس سلسلے میں باضابطہ آڈر جاری کردیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایک اور  مزاحمتی لیڈر لیڈر شبیر احمد شاہ کی سرینگر رہائش گاہ کو سربمہر کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔شبیر احمد شاہ اس وقت تہار جیل دلی میں مقید ہیں۔

یاد رہے کہ ’ٹیررمانیٹرنگ گروپ‘ کو تشکیل دیا گیا تھا ۔ اس سلسلے میں جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ ریاست میں ملی ٹینسی کے خاتمے کے لئے ’ٹیررمانیٹرنگ گروپ‘ کو تشکیل دینا انتہائی ضروری تھا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیرر فنڈنگ اور جنگجو تنظیموں کے بہی خواہوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ گورنر موصوف نے ہفتہ کے روز یہاں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ’ٹیرر فنڈنگ اور دہشت گرد تنظیموں کے بہی خواہ ہر ایک جگہ ہیں۔ جب تک ان کا علاج نہیں ہوگا تب تک دہشت گردی کو روکنا مشکل ہے۔ ٹیرر مانیٹرنگ گروپ اسی کے لئے بنایا گیا ہے‘۔

انہوں نے کہا ’دہشت گردی پر روک لگانے کے لئے ٹیرر مانیٹرنگ گروپ کو تشکیل دینا انتہائی ضروری تھا‘۔ بتادیں کہ مرکزی وزارت داخلہ نے گذشتہ روز جموں وکشمیر کے لئے ایک ’ٹیرر مانیٹرنگ گروپ‘ تشکیل دیا۔ سیکورٹی و خفیہ ایجنسیوں کے عہدیداروں پر مشتمل اس گروپ کو ریاست میں ملی ٹینسی کی فنڈنگ سے نمٹنے کا کام سونپا گیا ہے۔

گورنر ستیہ پال ملک نے ’ٹیرر مانیٹرنگ گروپ‘ کے تشکیل کے حوالے سے جاری حکم نامے میں سرکاری ملازمین کے ذکر پر کہا ’میں ملازمین کی بات نہیں کرتا، میں ان سب کی بات کرتا ہوں جو دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ جڑے ہیں یا ان کو تعاون فراہم کرتے ہیں۔ میں ان کی بات کرتا ہوں جو ان کے بہی خواہ ہیں‘۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی لیڈران کے بیانات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں گورنر نے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے معذرت ظاہر کرتے ہوئے کہا ’ابھی الیکشن کا وقت ہے، میرا بولنا ٹھیک نہیں ہے‘۔