پیر, جنوری ۲۰, ۲۰۲۵
10.1 C
Srinagar

حد متارکہ پر جنگی صورتحال ،آر پار گولہ باری میں متعدد ہلاک

جموں/ کنٹرول لائن پر ہند پاک افواج کے درمیان پونچھ میں تازہ فائرنگ کے واقعے میں بی ایس ایف افسر اور کمسن بچی لقمہ اجل ہوئے جبکہ6فورسزاہلکاراور9عام شہری زخمی ہوئے ہیں جن کو فوری طور پر علاج و معالجے کی خاطر اسپتال منتقل کیا گیا۔ذرائع نے بتایاشدید گولہ بھاری کے نتیجے میں آبادی میں زبردست خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوا۔ ادھر علاقے میںتازہ فائرنگ کے واقعے کے بعد ضلع انتظامیہ نے تمام تعلیمی اداروں کو ایک دن کے لئے بند کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ۔

صوبہ جموں کے پونچھ ضلع میں کنٹرول لائن کے مختلف علاقوں جن میںکرشنا گھاٹی،منکوٹ ،شاہپور اور کیرنی شامل ہیں میں دونوں اطراف سے سوموار کی صبح بھارت اور پاکستان کی افواج کے درمیان آگ و آہن اور گولیوں کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میںصوبیہ شریف نامی کمسن بچی جاں بحق ہوئی جبکہ واقعے میں بی ایس ایف انسپکٹر بھی ہلاک ہوا۔ تازہ فائرنگ کے واقعے میں 9عام شہریوں کے ساتھ ساتھ 6فورسز اہلکار بھی زخمی ہوگئے ہیں جنہیں فوری علاج و معالجے کی خاطر مختلف ہسپتالوں کو منتقل کردیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع نے بتایاکنٹرول لائن کے نذدیک رہائش پزیر لوگوں نے بتایاکہ شدید فائرنگ کے بعد لوگ صبح دیر گئے تک گھروں سے باہر نہیں نکل سکے جبکہ گولہ باری کے نتیجے میں علاقے میں زبردست خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہواہے جس دوران انتظامیہ نے کراس ایل او سی فائرنگ کو مد نظر رکھتے ہوئے کنٹرول لائن کے نزدیکی علاقوں میں آنے والے تمام تعلیمی اداروں کو ایک روز کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ جموں میں مقیم فوجی ترجمان کے مطابق پاکستان نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی شروعات کی۔ یہ واقعات پونچھ کے شاہپور اور کیرنی علاقوں میں آج صبح پیش آئے۔پاکستانی افواج نے مارٹر شیلنگ بھی کی۔انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فائرنگ اور شیلنگ کا بھرپورجواب دیا گیا۔

ادھر پولیس ذرائع کے مطابق کراس ایل او سی شیلنگ کے نتیجے میں محمد شریف نامی ایک شہری زخمی ہوگیا جس کو ضلع اسپتال پونچھ منتقل کیا گیا ہے۔ادھر انتظامیہ کے ایک افسر نے بتایا ضلع میں کنٹرول لائن کے نزدیک آنے والے سبھی تعلیمی اداروں کو ایک دن کیلئے بند کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔خیال رہے بھارت کی جانب سے پاکستان کے بالاکوٹ علاقے میںائیر سٹرائیک کے بعد کنٹرول لائن پر کشید گی جاری ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں بھی کافی پژمردگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔

پاکستان ہمسایہ ملک کا فرض نبھائے:سیتارامن

لائن آف کنٹرول پر فائرنگ سے معصوم بچی اور فوجی افسر کی ہلاکت کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے بھارت نے سرحدوں پر کشیدگی کیلئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہراتے ہے ۔ خاتون وزیر دفاع نے پاکستان پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کو سیز فائر کی خلاف ورزی کا سلسلہ بند کرنا چاہئے ورنہ بھارت کو دندان شکن جواب دےنے کا اہل ہے ۔ مانیٹرنگ کے مطابق پاکستانی فائرنگ سے معصوم بچی اور فوجی افسر کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خاتون وزیر دفاع نرملا سیتا رامن نے کہا کہ اب پاکستان کی کارروائیاں حدسے باہر ہوئی اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کو اب زیادہ دیر برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کا پڑوسی ہے اور ہم پاکستان کے ساتھ بہترےن تعلقات کے خواہاں ہیں تاہم انہوں نے سرحدوں پر ہندوپاک افواج کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کے بیچ پاکستان پر جنگ بندی معاہدے کے خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرف سے دوستی کا ہاتھ بڑھانے کے باوجود بھی وہ اپنی کرتوتوں سے باز نہیں آتا ہے ۔وزیر دفاع نے پاکستان پر زور دےا کہ وہ سرحدوں پر جارحےت کو بند کرکے جنگ بندی معاہدے پر عمل کرے نہیں تو پاکستان بھی جارحےت کا منہ توڑ جواب دےنے کے اہل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو نا جنگ معاہدے پر عمل درآمد کرنی چاہئے ۔سیتا رامن نے کہا میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ جب بھارت نے پاکستان کے ساتھ بہترےن تعلقات کو مزید خوشگوار بنانے سے متعلق ہاتھ بڑھاےا تو وہ ایسا کیوں کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور اس کے ساتھ ہم دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں ۔

بس سروس بحال نہ ہوسکی ، تجارت بھی ہنوز معطل

لائن آف کنٹرول کو ملانے والے امن پل کی مرمتی مےں سست روی اور لعت ولعل سرےنگر مظفرآباد بس سروس پےنتےس روز گذرنے کے باوجود بحال نہ ہو سکی متعدد مسافر آرپار پھنس گئے رواں ہفتے پل کی عدم مرمتی کے باعث تجارت بھی چکوٹھی اوڑی کراسنگ پوائنٹ سے معطل رہے گی۔

پچےس فروری کے بعد سرےنگر مظفرآباد بس سروس اور آٹھ مارچ کے بعد سرےنگر مظفرآباد تجارت کو کھبی لائن آف کنٹرول پر کشےدہ حالات اور کھبی لائن آف کنٹرول کو ملانے والے امن برج کی مرمتی کا کہہ کر معطل کےا گےا نو مارچ کے روز جموں و کشمےر کی ٹرےڈ اتھارٹی نے اےک خط لکھ کر مظفرآباد کشمےرکے حکام کو آگاہ کےا کہ لائن آف کنٹرول کو ملانے والا امن برج ٹرکوں کا لوڈ برداشت نہ کر سکنے کے باعث جزوی طور پر ٹوٹ چکا ہے اس کی مرمتی کے لےے پندرہ روز درکار ہےں پندرہ کے بجائے چوبےس روز گذرنے کے باوجود بھارتی فوج نے پل کی مرمتی کاکام مکمل نہےں کرواےا۔

لائن آف کنٹرول کے قرےب پاکستانی کشمےر کے رہنے والے لوگوں کے مطابق بھارتی فوج امن برج کاکام انتہائی سست روی سے کروا رہی ہے پل پر لگی ہوئی چادروں اور لوہے کے گاڈرز کو اتارنے اور پھر لگا نے کی آنکھ مچولی جاری ہے بھارتی فوج کی جانب سے امن برج کی مرمتی مےں سست روی اور لعت ولعل کے باعث 35وےںروز بھی سرےنگر مظفرآباد بس سروس روانہ نہ ہو پائی جبکہ آج منگل کو دو طرفہ تجارت 26وےںروز بھی معطل رہے گی بس اور ٹرک سروس کی مسلسل معطلی کے باعث آرپار سفر کے خواہشمند مسافروں اور تاجروں کی تشوےش مےں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اےل او سی ٹاجروں نے مطالبہ کےا ہے کہ فوری طور پر امن برج کی مرمتی کاکام مکمل کرواےا جائے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img