انکم ٹیکس محکمہ کی طرف سے ایک حکمنامے میں بتایا گیا ہے کہ گیلانی کی مذکورہ جائداد اس لئے سربمہر کی گئی ہے کیونکہ وہ محکمہ کی طرف ساڑھے تین کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ادا کرنے میںناکام ہوئے ہیں۔
محکمہ انکم ٹیکس نے اس سلسلے میں باضابطہ آڈر جاری کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایک اور مزاحمتی لیڈر لیڈر شبیر احمد شاہ کی سرینگر رہائش گاہ کو سربمہر کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔شبیر احمد شاہ اس وقت تہار جیل دلی میں مقید ہیں۔
یاد رہے کہ ’ٹیررمانیٹرنگ گروپ‘ کو تشکیل دیا گیا تھا ۔ اس سلسلے میں جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ ریاست میں ملی ٹینسی کے خاتمے کے لئے ’ٹیررمانیٹرنگ گروپ‘ کو تشکیل دینا انتہائی ضروری تھا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیرر فنڈنگ اور جنگجو تنظیموں کے بہی خواہوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ گورنر موصوف نے ہفتہ کے روز یہاں ایک تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ’ٹیرر فنڈنگ اور دہشت گرد تنظیموں کے بہی خواہ ہر ایک جگہ ہیں۔ جب تک ان کا علاج نہیں ہوگا تب تک دہشت گردی کو روکنا مشکل ہے۔ ٹیرر مانیٹرنگ گروپ اسی کے لئے بنایا گیا ہے‘۔
انہوں نے کہا ’دہشت گردی پر روک لگانے کے لئے ٹیرر مانیٹرنگ گروپ کو تشکیل دینا انتہائی ضروری تھا‘۔ بتادیں کہ مرکزی وزارت داخلہ نے گذشتہ روز جموں وکشمیر کے لئے ایک ’ٹیرر مانیٹرنگ گروپ‘ تشکیل دیا۔ سیکورٹی و خفیہ ایجنسیوں کے عہدیداروں پر مشتمل اس گروپ کو ریاست میں ملی ٹینسی کی فنڈنگ سے نمٹنے کا کام سونپا گیا ہے۔
گورنر ستیہ پال ملک نے ’ٹیرر مانیٹرنگ گروپ‘ کے تشکیل کے حوالے سے جاری حکم نامے میں سرکاری ملازمین کے ذکر پر کہا ’میں ملازمین کی بات نہیں کرتا، میں ان سب کی بات کرتا ہوں جو دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ جڑے ہیں یا ان کو تعاون فراہم کرتے ہیں۔ میں ان کی بات کرتا ہوں جو ان کے بہی خواہ ہیں‘۔ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی لیڈران کے بیانات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں گورنر نے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے معذرت ظاہر کرتے ہوئے کہا ’ابھی الیکشن کا وقت ہے، میرا بولنا ٹھیک نہیں ہے‘۔