کشمیر کے لئے علیحدہ وزیراعظم کے بیان پر وضاحت کی جائے:مودی

کشمیر کے لئے علیحدہ وزیراعظم کے بیان پر وضاحت کی جائے:مودی

حیدرآباد:: وزیراعظم نریندر مودی جو بی جے پی کے لئے شدت سے مہم چلارہے ہیں اور اپنی مہم کے دوران کانگریس کو نشانہ بنارہے ہیں نے آج ایک مرتبہ پھر اس پارٹی پر نکتہ چینی کی اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کے بیان کی وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے کشمیر کے لئے علیحدہ وزیراعظم کا مطالبہ کیا تھا۔ مودی نے حیدرآباد کے ایل بی اسٹیڈیم میں بی جے پی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے طلاق ثلاثہ بل پر کہا کہ خواتین پر ہورہے مظالم کو روکنے کے لئے پارلیمنٹ میں اس بل کو متعارف کیا گیا جس پر انہیں نشانہ بنایا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں تین طلاق سے متاثرہ بہنوں اور بیٹیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمیں مزید طاقت دیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ پانچ سال کے دوران تلنگانہ ریاست میں درجنوں پراجکٹس کے لئے 35ہزار کروڑ روپئے کے فنڈس جاری کئے ۔ اس کے علاوہ ہزارہا کروڑ کی ریلوے اور نیشنل ہائی وے کے پراجکٹس بھی منظور کئے ۔ مودی نے ٹی آر ایس ۔ مجلس اتحادالمسلمین کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان دونوں جماعتوں کے اتحاد سے تلنگانہ کی ترقی اور عوامی بہبود کے کوئی کام نہیں ہوں گے۔ ترقی صرف بی جے پی سے ممکن ہے ۔


انہوں نے کہا کہ ریاست کی ٹی آر ایس حکومت صرف ووٹ بینک کو مضبوط کرنے اور اپنے خاندان کے ارکان کو آگے بڑھانے پر توجہ دے رہی ہے ۔ ایسی حکومت سے ترقی اور عوامی بہبود کی امید نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کار بھلے ہی کے سی آر چلارہے ہیں لیکن اس کا اسٹیرنگ مجلس کے ہاتھ میں ہے ۔

انہوں نے کشمیر کے لئے علحدہ وزیراعظم کے بیان پر کہا کہ وہ نیشنل کانفرنس کی اتحادی جماعتوں بالخصوص کانگریس ‘شرد پوار اور دیوے گوڑا سے کشمیر سے متعلق بیان کی وضاحت چاہتے ہیں۔ نریندر مودی نے کہا کہ اگر کانگریس دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو ملک میں بم دھماکے اور سرحد پر دہشت گردی میں اضافہ ہوجائے گا۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران ان کی حکومت نے سرحد پار دہشت گردی کے خلاف جم کر مقابلہ کیا۔


وزیراعظم نے پلوامہ حملہ کے بعد انڈین ایرفورس کی پاکستان پر کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چالیس سال سے ہندوستانی فوجی مرتے جارہے تھے لیکن ہم نے حالیہ دنوں حساب کتاب کردیا۔ ہم نے یہ ثابت کردیا کہ ہم گھر میں گھس کر بھی مارسکتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.