جمعرات, ستمبر ۱۱, ۲۰۲۵
27.2 C
Srinagar
ہوم بلاگ صفحہ 1799

پٹرول اور ڈیزل کے دام برقرار

نئی دہلی،:پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بدھ کو کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے ۔ دہلی میں پٹرول کی قیمت 72.86 روپے اور ڈیزل کی 66.09 روپے فی لیٹر پر برقرار ہے ۔

انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ کے مطابق ممبئی میں دونوں ایندھن کی قیمتیں بالترتیب 78.43 اور 69.17 روپے فی لیٹر رہیں۔ دو دیگر بڑے شہروں کولکتہ میں پٹرول 74.88 روپے اور چنئی میں 75.62 روپے فی لیٹر فروخت ہورہاہے۔

ڈیزل کے دام یہاں بالترتیب 67.83 اور 69.78 روپے فی لیٹر رہے ۔ قومی دارالحکومت علاقہ کے نوئیڈا اور گروگرام (گڑگا¶ں)میں پٹرول بالترتیب 72.74 روپے اور 72.20 روپے فی لیٹر پر برقراررہا جبکہ ڈیزل کے دام بالترتیب 65.32 اور 65.21 روپے فی لیٹر رہے ۔

سرینگر میں لشکر طیبہ جنگجو ،شوپیان میں تین نوجوان گرفتار

سرینگر کے نجی اسپتال سے جنگجو گرفتار

سرینگر:پولیس نے ایک خصوصی کارروائی کے دوران سرینگر کے ایک نجی اسپتال سے لشکر طیبہ سے وابستہ مقامی جنگجو کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ ایک مصدقہ اطلاع ملنے کی بنیاد پر کارروائی عمل میں لائی ۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ جنگجو اسپتال میں زیر علاج تھا ۔پولیس ذرائع نے گرفتار شدہ کی شناخت دانش حنیف ساکنہ نٹی پورہ سرینگر کے طور کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک پرائیوٹ اسپتال میں اپنا علاج کرانے آیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ جنگجو سرینگر میں ہرہتھیار لوٹنے کی واردات میں بھی ملوث تھا ۔

 

 شوپیان میں شبانہ چھاپے، تین نوجوان گرفتار

فورسز نے گذشتہ رات چھاپہ مار کارروئیوں کے دوران جنوبی ضلع شوپیان میں تین نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔یہ چھاپے شوپیان کے وہل نامی گائوں میں ڈالے گئے جن کے دوران عمر شفیع، آصف ملک اور فیم شاہ ساکنان وہل نامی نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار شدگان سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے ۔مذکورہ ذرائع نے تاہم گرفتار شدگان پر عاید الزامات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔

نئے زنانہ کالج سرینگر میں زیر تعلیم طالبات کا احتجاج

دوسروں کالجوں میں منتقل کرنے کے حکومتی فیصلہ پر کیا اعتراض

سرینگر: نئے زنانہ کالج سرینگر میں زیر تعلیم طالبات نے بدھ کو احتجاجی مظاہرے کئے ۔مظاہرین طالبات کا کہنا ہے کہ اُنہیں دوسرے کالجوں میں منتقل کیا جارہا ہے اور فیصلہ اُنکے قابل ِ قبول نہیں ۔

بدھ کو پریس انکلیو میں طالبات کی ایک خاصی تعداد نمودار ہوئی ،جہاں انہوں نے حکومت کے اُس فیصلے کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی ،جس کے ذریعے اُنہیں دیگر کالجوں میں منتقل کیا جارہا ہے ۔

احتجاجی طالبات نے بتایا کہ وہ نئے زنانہ ڈگری کالج میں زیر تعلیم ہیں ،لیکن اب اُنہیں امر سنگھ اور گور نمنٹ ڈگری کالج نواکدل منتقل ہونے کے لئے کہا جاتا ہے ۔ان کا کہناتھا’ہمیں یہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ اس وقت ہمیں کیوں دوسرے کالجز منتقل کیا جارہا ہے ۔

مذکورہ نیا کالج زکورہ سرینگر میں قائم کیا گیا ہے ،جہاں طالبات کی ایک بڑی تعداد زیر تعلیم ہے ۔یہ کالج امر سنگھ کالج کے’کتب خانہ بلاک ‘ سے ماضی کا م کررہا تھا ۔

پاکستان میں انڈین پریمیئر لیگ کی نشریات پر پابندی کا فیصلہ

آئی پی ایل 2019 کا آغاز 23 مارچ کو ہوا تھا 
پاکستانئ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پاکستان میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی نشریات پر پابندی عائد کیے جانے کا اعلان کردیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ وزارت اطلاعات نے وفاقی کابینہ سے آئی پی ایل پر پابندی کی درخواست کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں کرکٹ کو نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش کی تھی جس کے بعد اب بھارت کے ڈومیسٹک کرکٹ کی نشریات دکھانے کی ضرورت نہیں رہی۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارتی نشریاتی ادارے نے ٹورنامنٹ کے درمیان میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چوتھے سیزن کی نشریات دکھانے سے انکار کیا، تاکہ لیگ کو نقصان پہنچے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری حکومت ذاتی طور پر سمجھتی ہے کہ سیاسی تنازعات کو کھیلوں اور ثقافت پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا، پاکستانی شہریوں، اداکاروں، فنکاروں اور کرکٹرز کی جانب جیسا رویہ رکھا گیا اور بھارتی کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف میچ فوجی کیپ پہن کر کھیلا۔

خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مشہور بھارتی تاجر مکیش امبانی کی کمپنی آئی ایم جی ریلائنس کو رواں سال پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نشریاتی حقوق دیئے تھے، بعد ازاں ٹورنامنٹ کے دوران انہوں نے لیگ کی مزید نشریات سے انکار کردیا تھا۔

اس حوالے سے پی سی بی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم جی ریلائنس نے ہمیں مطلع کیا ہے کہ وہ پی ایس ایل 2019 کے بقیہ میچز کے لیے ہمارے ساتھ پارٹنرشپ نہیں کر سکیں گے اور پی سی بی تمام حقوق محفوظ رکھتا ہے۔

اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے حملے کے بعد بھارت چینل نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2019 کی لائیو کوریج کے نشریاتی حقوق حاصل کرنے کے باوجود ایونٹ کی نشریات بند کر دی تھیں، جبکہ دیگر بھارتی ویب سائٹس نے بھی لیگ کے میچوں کی اسکور اپ ڈیٹس بند کر دی تھیں۔

بھارت میں پی ایس ایل کے میچز دکھانے کے حقوق ڈی اسپورٹس کے پاس تھے جس نے پی ایس ایل کے رواں سیزن کی نشریات بند کر دیں۔

پی سی بی نے پی ایس ایل کے نشریاتی حقوق مشترکہ طور پر بلٹز ایڈورٹائزنگ اور ٹیک فرنٹ کو 36 ملین ڈالر میں فروخت کیے تھے اور اس معاہدے کا اختتام 2022 میں ہونا تھا۔

انڈین پریمیئر لیگ کا آغاز 23 مارچ کو ہوا تھا اور اس کے تیسرے روز ہی مایہ ناز بھارتی اسپنر روی چندرن ایشون پر آئی پی ایل کے دوران انگلش بلے باز جوز بٹلر کو کرکٹ کی روح کے منافی ’منکڈ‘ طریقے سے رن آؤٹ کرنے پر عالمی سطح پر شدید تنقید کی گئی تھی۔

نمو‘ ٹی وی پر کسا الیکشن کمیشن کا شکنجہ، مودی حکومت سے جواب طلب

الیکشن کمیشن نے ’نمو ٹی وی‘ معاملہ پر انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ منسٹری سے مانگا جواب

انتخابی کمیشن نے ’نمو ٹی وی‘ معاملہ پر وزارت برائے اطلاعات و نشریات سے جواب طلب کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی سمیت کئی پارٹیوں نے انتخابی کمیشن سے شکایت کی تھی اور ’نمو ٹی وی‘ پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ’نمو ٹی وی‘ پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔

جے کے پی سی سی میں مبینہ بے ضابطگیاں ،کرائم برانچ تحقیقات کرے گی

پی ٹی آئی

سرینگر: تعمیراتی ایجنسی’ جموں وکشمیر پروجیکٹس کنسٹرکشن کار پوریشن ‘(جے کے پی سی سی ) میں بڑے پیمانے پر ہوئے مبینہ گھوٹالوں کی تحقیقات جموں وکشمیر کرائم برانچ کرے گی ،جو اس معاملے کی نسبت عنقریب ’ایف آئی آر ‘ درج کرے گی ۔

یہ فیصلہ حکومت نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات یا رپورٹ کے بعد معاملے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے لیا ہے اور  حکومت نے اب مذکورہ تعمیراتی ایجنسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرائم برانچ کے ذریعے کرانے کا فیصلہ لیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بنانے، سرکاری محکموں میں کورپشن کے عنصرکو ختم کرنے اورچوری دروازے سے بھرتیوں کو روکنے کےلئے یہ ایک بڑا اقدام ہے ۔ خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی ) نے اپنی ایک رپورٹ میں سرکاری حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ تعمیراتی ایجنسی’ جموں وکشمیر پروجیکٹس کنسٹرکشن کار پوریشن ‘(جے کے پی سی سی ) کے کام کرنے سے متعلق کئی طرح کی شکایات موصول ہوئی ہیں ،خاص طور پر’ سیول کنٹریکٹس‘ ،غیر قانونی بھرتیوں اور دیگر مبینہ بے ضابطگیوںسے متعلق شکایات شامل ہیں ۔

حکام کے مطابق ریاستی حکومت نے ان شکایات کی حقیقت جاننے کےلئے ’فیکٹ فاینڈنگ کمیٹی ‘تشکیل دی ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ کمیٹی نے معاملے کی نسبت تحقیقات شروع کردی اور دوران تحقیقات تعمیرائی ایجنسی (جے کے پی سی سی ) میں کئی سطحوں پر بے ضابطگیاں پائی گئیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی کی جانب سے تشکیل دی گئی ’فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی ‘ کی جانب سے کی گئی تحقیقات اور رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد اس معاملے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے حکومت نے فیصلہ لیا ہے کہ جے کے پی سی سی میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات جموں وکشمیر کرائم برانچ کرے گی

انہوں نے کہا کہ کرائم برانچ کو جے کے پی سی سی کی جانب سے کی گئی تعمیراتی کاموں اور زیر تعمیر کاموں کی جانچ سونپ دی جائیگی ۔انہوں نے کہا کہ کرائم برانچ کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد تحقیقات آگے بڑے گی جبکہ ملوثین کے خلاف کارروائی بھی کی جائیگی ۔

جنوبی کشمیر میں محاصرہ وتلاشی کارروائیاں

تلاشی کارروائیاں جاری ،جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان آمنا سامنا ہونے کی کوئی اطلاع نہیں

پلوا،ہ ،شوپیان/ جنوبی کشمیر میں فوج وفورسز نے جنگجو مخالف آپریشنز کو جاری رکھتے ہوئے بدھ کی صبح پلوامہ اور شوپیان کے کئی دیہات کا بیک وقت محاصرہ کرکے بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائی شروع کی ۔یہ کارروائی جنگجو ﺅں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد عمل میں لائی گئی ۔

اطلاعات کے مطابق گوسو پلوامہ نامی گاﺅں کو بدھ کی صبح فوج وفورسز نے اپنے گھیرے میں لیا اور جنگجوﺅں کے خلاف آپریشن شروع کیا ۔فورسز کو یہ اطلاع ملی تھی ،کہ گاﺅں میں مسلح جنگجوﺅں کا ایک گروپ موجود ہے ،جس کے بعد یہاں محاصرہ کرکے تلاشی کارروائی شروع کی گئی ۔

اسی طرح کی ایک تلاشی کارروائی ترنج شوپیان میں شروع کی گئی ۔آخری اطلاعات ملنے تک دونوں دیہات میں تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ جاری تھا ،تاہم یہاں جنگجو ﺅں اور فوج وفورسز کے درمیان آمنا سامنا ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔

معراج العالم ﷺ کی تقریب سعید،حضرت بل میں ہوگی بڑی تقریب

ایشین میل نیوز

سری نگر/معراج العالم ﷺکی تقریبات کے سلسلے میں صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمدخان نے آثار شریف حضرت بل کا دورہ کیا اور وہاں زیارت پر حاضری دی۔اُنہوں نے اس موقعہ پر وادی کے لوگوں کے امن ، خوشحالی اور ترقی کے لئے خصوصی دعائیں مانگیں۔معراج العالم کی تقریبات وادی بھر میں 3،4 اپریل کی رات کو منعقد ہوں گی جس میں درود خوانی کے علاوہ لوگ عبادت و ریاضت میں مشغول رہیں گے ۔

اس موقعہ پر جمعرات ،جمعتہ المبارک اور آنے والے جمعہ کو بھی موئے مقدس ﷺ کی زیارت سے لوگ فیض یاب ہوں گے ۔ڈپٹی کمشنر سری نگر ڈاکٹر شاہد اقبال ، صحت عامہ اور تعمیرات عامہ کے چیف انجینئر ، خوراک و رسدات ،محکمہ صحت کے ناظم ،جی ایم جے کے ایس آر ٹی سی ، جوائنٹ کمشنر ایس ایم سی کے علاوہ صوبائی انتظامیہ ، وقف بورڈ و دیگر متعلقہ افسران صوبائی کمشنر کے ہمراہ تھے۔اسی دوران معراج النبی ﷺکے سلسلے میں روایتی اور دینی تقریبات کی مناسبت سے انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔

اس حوالے سے منی سیکریٹریٹ کولگام میں آفیسران کی ایک میٹنگ منعقد ہوئی۔ترقیاتی کمشنر شمیم احمد وانی کی صدارت میں منعقدہ اس میٹنگ میں اے ڈی سی کولگام،اے سی آر،سی پی او،اے آر ٹی اورتحصیلدارون کے علاوہ دیگر متعلقہ آفیسران نے شرکت کی۔میٹنگ میں ضلع میں ایام متبرکہ کے سلسلے میں کئے جارہے انتظامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ترقیاتی کمشنر نے تمام محکموں کو عقیدتمندوں کے لئے بنیادی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔اُدھرترقیاتی کمشنر اننت ناگ خالد جہانگیر کی صدارت میںمنعقدہ ایک میٹنگ میں معراج العالم کﷺی تقریبات کے احسن انعقاد کے لئے کی جارہی تیاریوں کاجائزہ لیا گیا۔

ترقیاتی کمشنر نے تمام محکموںکو صارفین کے لئے بنیادی سہولیات کی دستیابی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔اس دوران ترقیاتی کمشنر نے تمام محکموں کو صارفین کے لئے بنیادی سہولیات کی دستیابی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔اس دوران ترقیاتی کمشنر نے زیارت گاہوں اوراہم مساجد کے گردونواح میں صفائی ستھرائی کی طرف ٹھوس توجہ مبذول کرنے پر بھی زوردیا۔

ضلع پلوامہ میں معراج العالم کی تقریبات کے احسن انعقاد کے لئے ترقیاتی کمشنر سید عابد رشید شاہ نے مختلف محکموں کے آفیسران کی ایک میٹنگ طلب کی۔جس دوان انہوںنے مقدس تقریبات کی مناسبت سے عقیدتمندوں کے لئے بجلی،پانی،ٹرانسپورٹ اورطبی سہولیات کے علاوہ دیگر اقدامات کو حتمی شکل دینے پر زوردیا۔اس موقعہ پر انہوںنے ضلع کی اہم مساجد اوردرگاہوں وزیارت گاہوں کے گردونواح میں صفائی ستھرائی کی طرف ٹھوس توجہ مبذول کرنے کی ہدایت دی۔اس دوران عوامی شکایات کے ازالہ کے لئے ہیلپ لائین کاقیام بھی عمل میںلایا گیا۔

لوگ اپنی شکایات یا معاملات کے سلسلے میں موبائیل فون نمبرات9797739309,7006259716پررابطہ قائم کرسکتے ہیں۔دریںاثنا¿ بارہمولہ میں ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر جی این ایتو کی صدارت میں آج ضلع آفیسران کی ایک میٹنگ میں معراج العالم کی تقریبات کے سلسلے میں تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔اس موقعہ پر زائرین کے لئے بجلی،پینے کے پانی،صفائی ستھرائی ،ٹرانسپورٹ ،پارکنگ سہولیات اور دیگر لازمی خدمات کی دستیابی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ترقیاتی کمشنر نے ضلع کی جامع مساجد اوردیگر زیارت گاہوں میں عقیدتمندوں کے لئے بہتر سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے آفیسران کو قریبی تال میل کے ساتھ کام کرنے پر زوردیا ۔بعد میں ترقیاتی کمشنر نے کئی آفیسران کے ہمراہ درگاہ عالیہ بارہمولہ،جانباز ولیؒ اوردیگر زیارت گاہون کا دورہ کرکے وہاں معراج العالم کے سلسلے میں کی جارہی تیاریوں کاجائزہ لیا۔

بی ایس ایف ہر چیلنج سے نمٹنے کےلئے تیار : آر کے شرما

جموں/بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل آر کے مشرا نے کہا کہ سرحدوں پر تعینات فورسز اہلکار پاکستان کی فائرنگ کا کرارا جواب دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔

آر کے مشرا منگل کے روز یہاں پونچھ میں ایل او سی پر پاکستانی شلنگ کی وجہ سے جاں بحق ہوئے بی ایس ایف انسپکٹر کی میت پر پھول مالائیں رکھنے کی تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا ’ہم پاکستان کو کرارا جواب دے رہے ہیں۔ سرحدوں پر تعینات فوجیوں کو مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔ ا

نہوں نے کہا کہ بی ایس ایف کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہے۔ آر کے مشرا نے کہا کہ بی ایس ایف انسپکٹر کی مارٹر گولے کے آہنی ریزے لگنے سے موت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ’پاکستانی مارٹر شلنگ کی وجہ سے ہمارے اس جوان کی شہادت ہوئی‘۔

ڈی جی بی ایس ایف نے کہا کہ بی ایس ایف کی جوابی فائرنگ میں پاکستان کا بھی کافی نقصان ہو اہے۔ ان کا کہنا تھا ’پاکستان کا کافی نقصان ہوا ہے۔ ہمیں وہاں ہونے والے نقصان کی تفصیلات کا انتظار ہے۔ آج بھی کہیں کہیں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے‘۔

بانہال کار دھماکہ فدائین حملہ تھا، این آئی اے بھی ہوگی شامل ِتحقیقات : دلباغ سنگھ

یو این آئی

جموں/ جموں وکشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ 30 مارچ کو ضلع رام بن کے بانہال میں جموں سری نگر قومی شاہراہ پر ہونے والا کار دھماکہ ‘فدائین حملہ’ تھا جس کا مقصد سی آر پی ایف کے قافلے کو نشانہ بنانا تھا۔انہوں نے کہا کہ فدائین حملے کو انجام دینے کی کوشش کرنے والے جنگجو کو فورسز نے گرفتار کرلیا ہے اور اس کا تعلق ‘حزب المجاہدین’ سے ہے۔

پولیس سربراہ نے گذشتہ رات دیر گئے پولیس کنٹرول روم جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی پولیس بانہال حملے کی تحقیقات میں قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کو بھی شامل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ایک اسٹیڈی گروپ تشکیل دیا گیا ہے جو ایک دو دن میں قومی شاہراہ پر زمینی مشاہدے کے بعد سیکورٹی میکانزم کو مزید مستحکم کرنے سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔پریس کانفرنس میں آئی جی پی جموں منیش کمار سنہا اور ڈی آئی جی ڈوڈہ رام بن رینج بھیم سین ٹوٹی بھی موجود تھے۔

دلباغ سنگھ نے کہا کہ بانہال میں فدائین حملہ انجام دینے کی کوشش کرنے والے جنگجو کی شناخت اویس امین ولد محمد امین راتھر ساکن وہیل شوپیاں کے طور پر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا ‘اویس فدائین حملہ کرنا چاہتا تھا۔ ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق یہ حزب المجاہدین کے ساتھ وابستہ ہے’۔پولیس سربراہ نے کہا کہ ریاستی پولیس بانہال حملے کی تحقیقات میں این آئی اے کو بھی شامل کرے گی۔ ان کا کہنا تھا ‘ہم اپنی تحقیقات میں این آئی اے کو بھی شامل کریں گے۔ مگر اس وقت معاملے کی تحقیقات جموں وکشمیر پولیس انجام دے رہی ہے’۔یہ پوچھے جانے پر کہ ‘اویس امین کیسے فدائین حملہ انجام دینے کے لئے تیار ہوا’ دلباغ سنگھ کا کہنا تھا ‘وہ شوپیاں سے تعلق رکھتا ہے۔ شوپیاں ایک ایسا علاقہ جہاں جنگجوﺅں کی موجودگی پائی جاتی ہے۔ شوپیاں میں کئی ایک کامیاب آپریشن انجام دیے گئے ہیں’۔

پولیس سربراہ نے جموں سری نگر قومی شاہراہ پر سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوطی بخشنے کی بات کرتے ہوئے کہا ‘قومی شاہراہ پر اتنی جگہ نہیں ہے جہاں پر آپ ٹریفک کو ایک طرف کرسکیں گے۔ ہم مزید احتیاط برتنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہم نے ایک اسٹیڈی گروپ بنایا ہے۔ وہ ایک دو دن کے اندر ہی قومی شاہراہ کا معائنہ کرے گا۔ اپنی رپورٹ دے گا کہ سیکورٹی میکانزم کو اور کتنا مضبوط کیا جاسکتا ہے’۔دلباغ سنگھ نے بانہال دھماکہ اور ما بعد تحقیقات کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ بانہال کے قریب قومی شاہراہ پر تیس مارچ کو سی آر ہی ایف کے قافلے پر حملہ کرنے کی کوشش میں ایک سینٹرو گاڑی کو ہوئے دھماکے کے بعد گاڑی سے فرار ہونے والے شخص کو 36 گھنٹوں کے اندر اندر ہی گرفتار کیا گیا ہے۔واقعے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا ‘تیس مارچ کو بانہال کے نزدیک قومی شاہراہ پر ایک سینٹرو گاڑی میں سی آر اپی ایف کی کانوائے پر دھماکہ کرنے کی کوشش کرنے والا شخص گاڑی سے فرار ہوکر کہیں باغ میں چھپ گیا، واقعہ وقوع پذیر ہوتے ہی پولیس کے سینئر افسران جائے موقعہ پر پہنچے اور وہاں جلتی ہوئی گاڑی کے گرد وپیش مختلف النوع دھماکہ خیز مواد بر آمد کیا گیا’۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کے بعد بانہال تھانے میں واقعہ سے متعلق ایک ایف آئی درج کی گئی اور علاقے کو محاصرے میں لیا گیا اور تلاشی کارروائیاں شروع کی گئیں جو دن بھر اور رات بھرجاری رہیں۔پولیس سربراہ نے کہا ‘جائے واقعہ کے قریب کچھ لوگوں نے اچھی معلومات فراہم کیں جن کا پولیس نے پیشہ وارانہ طریقے سے استعمال کیا اور اس راستے کو تلاش کیا جس سے دھماکہ کرنے والا فرار ہوا تھا’۔انہوں نے کہا کہ بھاگتے وقت اُس نے اپنی پھٹی ہوئی سویٹر بھی نکالی تھی۔دلباغ سنگھ نے کہا ‘ان تمام راستوں کو مسدود کیا گیا جہاں سے یہ آدمی بچ نکل سکتا تھا وہ ڈر کے مارے کافی عرصہ تک ایک باغ میں چھپا رہا اور گذشتہ شام اندھیرا ہوتے ہی شاہراہ پر نمودار ہوکر ایک ٹپر میں سوار ہوا اور کشمیر کی طرف نکلنے کی کوشش میں تھا’۔انہوں نے کہا کہ جوں ہی وہ ایک چیک پوسٹ پر پہنچا تو وہاں تعینات پولیس وسیکورٹی اہلکاروں نے معلومات کی بنا پر اس کو پکڑا اور اس کی پوچھ گچھ شروع کی گئی جس دوران یہ منکشف ہوا کہ یہ وہی شخص ہے جس نے قومی شاہرا ہ پر ایک سی آر پی ایف کی کانوائے کو دھماکہ کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ گرفتار شدہ شخص نے تفتیش کے دوران اقبال جرم بھی کیا۔

دلباغ سنگھ نے گرفتار شدہ شخص کی شناخت اویس امین بٹ ساکن شوپیاں کے بطور کی جو حزب المجاہدین جنگجو تنظیم سے وابستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پکڑتے وقت اویس کے جسم پر زخموں کے نشانات بھی تھے جو دھماکہ ہوتے وقت اس کو لگ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز نے اویس کو پکڑ کر ایک بڑے حادثے کو ٹالا ہے اور اس کے پکڑے جانے سے اس کیس کے مزید پہلو سامنے آسکتے ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ کیس کے بارے میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔بتادیں کہ بانہال دھماکہ سے ڈیڑھ ماہ قبل 14 فروری کو لیتہ پورہ پلوامہ میں ایک ہلاکت خیز خودکش آئی ای ڈی دھماکہ ہوا جس میں قریب 50 سی آر پی ایف اہلکار ہلاک جبکہ قریب ایک درجن دیگر زخمی ہوئے تھے۔یہ وادی میں 1990 کی دہائی میں شروع ہوئی مسلح شورش کے دوران اپنی نوعیت کا سب سے بڑاخودکش حملہ ہے۔ جنگجوﺅں کی جانب سے یہ تباہ کن خودکش دھماکہ ایک کار کے ذریعے کیا گیا تھا۔ پاکستانی جنگجو تنظیم جیش محمد نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔