خرطوم، 27 مارچ : سوڈان نے گولان پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرنے کے امریکی انتظامیہ کے فیصلہ کی منگل کو سخت مذمت کی۔
سوڈان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا’’ وزارت خارجہ امریکی انتظامیہ کے گولان ہائٹس پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرنے کے فیصلے کا سب سے سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے‘‘۔
وزارت نے کہا کہ یہ فیصلہ بین الاقوامی قانونی حیثیت اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے متعلقہ قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کا اقدام جارحیت کو جائز کرتا ہے اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کو تباہ کر تا ہے۔
وزارت نے مزید کہاکہ یکطرفہ امریکی فیصلے سے شام کے گولان ہائٹس کی قانونی حیثیت نہیں بدلے گی۔
اس نے بین الاقوامی برادری سے امریکہ کے فیصلہ کو مسترد کرنے کی اپیل کی کیونکہ یہ بین الاقوامی قانونی جواز کے لئے ایک اہم چیلنج اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو شام کے گولان ہائٹس پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرنےوالے ایک اعلان پر دستخط کئے. اسرائیل نے 1967 میں گولان بلندیوں پر قبضہ کر لیا تھا۔
ژنہوا،
اپنی دلیری اور بہادری سے پاکستان کو سبق سکھانے والے ہندوستانی فضائیہ کے جانباز ونگ کمانڈر ابھینندن ورتمان سری نگر واقع اپنے اسکواڈرن میں لوٹ آئے ہیں۔ گزشتہ ماہ پاکستان کے ذریعہ پکڑے گئے اور پھر دو دن بعد ہندوستان کو سونپے گئے ونگ کمانڈر ابھینندن سری نگر میں اپنے اسکواڈرن میں واپس چلے گئے ہیں۔ حالانکہ، صحت وجوہات سے وہ چار ہفتے کی چھٹی پر ہیں۔ سرکاری ذرائع نے منگل کو یہ اطلاع دی۔
انہوں نے کہا کہ ابھینندن نے چھٹی کی مدت کے دوران چنئی واقع اپنے گھر جانے کی بجائے سری نگر میں اپنے اسکواڈرن میں رکنے کا فیصلہ کیا۔ ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹ ابھینندن تقریبا 12 دن پہلے اس وقت چھٹی پر گئے تھے جب سلامتی ایجنسیوں نے پاکستان سے ان کی واپسی کے بعد ان سے پورے واقعہ کی جانکاری لینے ( ڈی بریفنگ) کی دو ہفتے کی طویل قواعد پوری کی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ ونگ کمانڈر ابھینندن اپنے والدین کے ساتھ وقت گزارنے کے لئے چنئی واقع اپنے گھر جا سکتے تھے لیکن انہوں نے سری نگر جانا پسند کیا جہاں ان کا اسکواڈرن ہے۔ صحت وجوہات سے لی گئی چار ہفتے کی چھٹی کے ختم ہونے کے بعد ایک میڈیکل بورڈ ابھینندن کی فٹنس کی جانچ کرے گا تاکہ فضائیہ کے اعلیٰ افسران یہ طے کر سکیں کہ کیا وہ پھر سے جنگی پائلٹ کے رول میں آ سکتے ہیں۔