سری نگر،: وادی کشمیر کو ملک کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر – جموں قومی شاہراہ مسلسل بند ہے تاہم بحالی کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔تاہم اطلاعات کے مطابق شاہراہ کو جزوی طور پر کھول دیا گیا ۔
حکام کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ پر بحالی کا کام آخری مرحلے میں داخل ہوا اور اس کے عنقریب کھلنے کا امکان ہے۔
ادھر وادی کو جموں صوبے کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ اور سنتھن روڈ پر ٹریفک کی نقل وحمل حسب ایڈوائزری جاری ہے۔
ٹریفک حکام نے بدھ کی صبح بتایا کہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل ہنوز بند ہے تاہم بحالی کا کام جاری ہے۔
انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ بحالی کا کام مکمل ہونے تک قومی شاہراہ پر سفر کرنے سے احتراز کریں نیز افواہوں پر کان نہ دھریں۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے مغل روڈ اور سنتھن روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل حسب ایڈوائزری جاری ہے۔
حکام نے لوگوں سے مزید کہا کہ وہ سڑکوں کے متعلق تازہ جانکاری حاصل کرنے کے لئے ٹریفک پولیس ٹویٹر ہینڈل، فیس بک پیج اور جموں، سری نگر اور رام بن کے ٹریفک کنٹرول یونٹوں کی طرف رجوع کریں۔
ادھر قومی شاہراہ کے بند ہونے سے اہلیان وادی گونا گوں مشکلات سے دو چار ہوئے ہیں۔
جہاں ایک طرف بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوئی ہے وہیں باغ مالکان خسارے کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔
لوگوں کا الزام ہے کہ قومی شاہراہ بند ہوتے ہیں وادی میں گراں فروشی آسمان چھونے لگتی ہیں اور خورد و نوش کی چیزیں اس قدر مہنگی ہوجاتی ہیں کہ عام لوگوں کے لئے ان کا خریدنا از بس مشکل ہوجاتا ہے۔
