جمعرات, ستمبر ۱۱, ۲۰۲۵
17 C
Srinagar
ہوم بلاگ صفحہ 1808

عمران خان کو اندیشہ: انتخابات سے پہلے پاکستان پر ‘ایک اور اسٹرائک” کر سکتی ہے مودی حکومت پاکستانی اخبار” ڈان ” نے عمران خان کے حوالے سے بتایا کہ خطرپ ابھی ٹلا نہیں ہئ۔ ہندستان میں آئیندہ عام انتخابات تک حالات پرکشیدہ بنے رہیں گے۔

ہندستانی فضائیہ کے ذریعے 26 فروری کوپاکستان کے بالاکوٹ پر کی گئی ایئراسٹرائک کا خوف اب بھی پاکستان میں بنا ہوا ہے۔ اسی کے درمیان پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا ایک بیان سامنےآیا ہے جس سے پاکستان کا یہ ڈر صاف ظاہرہورہا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہےکہ ہندستان میں عام انتخابات پورے ہونے تک ہندستا۔پاکستان تعلقات پر کشیدہ بنے رہیں گے اور انہیں پڑوسی ملک سے ایک اور خطرے کا اندیشہ ہے۔

بتادیں کہ 14 فروری کو پلوامہ حملے میں جیش محمد کے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے ہی ہندستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

 

عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور ہندستان پر اب بھی جنگ کا سایہ منڈرا رہا ہے کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت عام انتخابات سے پہلے ایک اور خطرہ پیدا کر سکتی ہے۔

پاکستانی اخبار” ڈان ” نے عمران خان کے حوالے سے بتایا کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ ہندستان میں آئندہ عام انتخابات تک حالات پرکشیدہ بنے رہیں گے۔

عمران خان نے یہ دعوی بھی کیا کہ انہوں نے افغانستان حکومت کے افکار کے سبب طالبان کے ساتھ اسلام آباد میں اپنی پیش کردہ میٹنگ رد کردی۔

کم ازکم آمدنی اسکیم پر کانگریس کا نیا اعلان، کہا۔ خواتین کے کھاتے میں آئیں گے 72000 روپئے رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ ’20٪ غریب خاندانوں کو ہر سال 72،000 روپئے ملیں گے

کانگریس پارٹی نے منگل کو کم از کم آمدنی کو لے کر نیا اعلان کیا ہے۔ قومی دارالحکومت دہلی واقع کانگریس صدر دفتر میں پارٹی ترجمان رندیپ سنگھ سرجےوالا نے یہ اطلاع دی۔ سرجےوالا نے کہا کہ ’’ 72000 روپئے گھر کی خواتین کے کھاتے میں جائیں گے‘‘۔ انہوں نے سوال کیا کہ وزیر اعظم مودی بتائیں کہ وہ اس کے حق میں ہیں یا مخالفت میں۔

سرجے والا نے کہا کہ ’20٪ غریب خاندانوں کو ہر سال 72،000  روپئے ملیں گے۔ یہ منصوبہ خواتین رخی ہے، یہ پیسے خواتین خانہ کے کھاتوں میں جمع کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ شہری اور دیہاتی دونوں غریبوں کے لئے لاگو کیا جائے گا۔

سرجےوالا نے کہا کہ یہ کانگریس کی ’ غریبی مٹاؤ انصاف یاترا‘ کی اس ملک میں شروعات ہے۔ ’ غریب سے انصاف اور غریب کو انصاف‘۔ یہی ہے ’ انصاف‘ یعنی کم ازکم آمدنی منصوبہ۔ پریس کانفرنس میں سرجےوالا نے دعویٰ کیا کہ کانگریس حکومتوں نے آزادی کے بعد ہندوستان کی غربت کو 70 فیصد سے گھٹا کر 22 فیصد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بقیہ ہندوستان میں 22 فیصد غریبی کو دور کرنے کے لئے کام کریں گے۔

جوس بٹلر نے لگائی طوفانی نصف سینچری، لیکن آؤٹ ایسے ہوئے کہ آنکھوں پر نہیں ہوگا یقین، دیکھیں ویڈیو راجستھان رائلس کے وکٹ کیپر جوس بٹلر نے کنگس الیون پنجاب کے خلاف 43 گیندوں میں 69 رنوں کی اننگ کھیلی۔

آئی پی ایل 2019  کے چوتھے میچ  میں راجستھان رائلس کے بلے باز بٹلر نے شاندار نصف سنچری اننگ کھیلی۔ بٹلت نے 43 گیندوں میں 69 رن بنائے۔ آئی پی ایل میں بٹلر کا یہ 7 ویں نصف سینچری تھی۔ جس میں انہوں نے 2چھکے اور 10 چوکے لگائے۔ بٹلر نے اپنی نصف سنچری محض 29 گیندوں میں لگائی۔ آپ کو بتادیں جوس بٹلر کا بلا کنگس الیون پنجاب کے خلاف جم کر بولتا ہے۔ انہوں نے پنجاب کے خلاف مسلسل 4 نصف سینچری لگانے کا کارنامہ کر دکھایا ہے۔ اس معاملے میں ڈیوڈ وارنر ان سے آگے ہیں جنہوں نے پنجاب کے خلاف مسلسل 6 نصف سینچری جمانے کا کارنامہ کیا۔

جوس بٹلر گزشتہ سیزن میں بھی شاندار فارم میں تھے اور نئے سیزن کا آغاز بھی انہوں نے کچھ ویسا ہی کیا۔ جوس بٹلر نے گزشتہ 7 آئی پی ایل اننگز میں 6 نصف سینچری لگائی ہیں جس میں 3 مرتبہ  سینچری سے چوکے ہیں۔

جے پور کے سوائی مان سنگھ اسٹیڈیم میں راجستھان رائلس کنگ الیون پنجاب کے درمیان چل رہے آئی پی ایل میچ میں اس وقت تنازع پیدا ہوگیا جب آر اشون نےراجستھان کے بلے باز جوس بٹلر کو مانکڈ آؤٹ کردیا۔ آپ کو بتادیں کہ یہ آئی پی ایل میں پہلا موقع ہے  جب کوئی کھلاڑی مانکڑ آؤٹ ہوا ہو۔

راجستھان رائلس کے وکٹ کیپر جوس بٹلر نے کنگس الیون پنجاب کے خلاف 43 گیندوں میں 69 رنوں کی اننگ کھیلی۔

اس وجہ سے کانگریس پارٹی نے شاعر عمران پرتاپ گڑھی پر لگایا ہے داؤ مشاعرہ کوئی بھی ہو لیکن اپنی شاعری سے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر نشانہ لگانے سے نہیں چوکتے۔ یہی وہ سبھی وجہیں ہیں جس کے مدنظر لاکھوں نوجوان شاعر عمران پرتاپ گڑھی کو ہاتھوں ہاتھ لیتے ہیں

ہندی اور اردو کے شعرا میں ان کی ایک منفرد شناخت ہے۔ موجودہ حالات کو اپنی نظم میں اتارنا اور اس پر صحیح تبصرہ کرنا ان کی پہچان بن گئی ہے۔ اس کے مدنظر، وہ مسلسل سیاست کے نشانہ پر بھی رہتے ہیں۔ موب لنچنگ، نجیب، ویمولا اور کیرانہ نقل مکانی وغیرہ درجنوں معاملوں کو اپنی نظموں میں شامل کر کے وہ سرخیوں میں آئے تھے۔ ان سب کے خلاف’ لہو بول رہا ہے‘ کا نعرہ دے کر جنتر منتر پر سینکڑوں لوگوں کی بھیڑ اکھٹا کر احتجاج کیا تھا۔

ان سب سے الگ یہ کہ مشاعرہ کوئی بھی ہو لیکن اپنی شاعری سے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر نشانہ لگانے سے نہیں چوکتے۔ یہی وہ سبھی وجہیں ہیں جس کے مدنظر لاکھوں نوجوان شاعر عمران پرتاپ گڑھی کو ہاتھوں ہاتھ لیتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کے چاہنے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے

اکیلے ایک فیس بک پیج پر 10 لاکھ سے زیادہ ان کے چاہنے والے ہیں۔ ٹوئٹر پر انہیں 3.50 لاکھ سے زائد لوگ انہیں فالو کرتے ہیں۔ ان کےفالوورز نے سوشل میڈیا پرعمران پرتاپ گڑھی کے نام سے کئی گروپ بنائے ہوئے ہیں۔

کسی بھی شہر میں عمران کے پہنچنے پر ان کے پیچھے ہزاروں لوگوں کا ہجوم ہوتا ہے۔ اس طرح کے ہجوم کے ویڈیو اور فوٹوز ان کے فیس بک پیج پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے جس کے مدنظر کانگریس پارٹی نے راج ببر کی جگہ انہیں لوک سبھا انتخابات 2019 میں اپنا امیدوار بنایا ہے۔

جیسا مزاج ہے تو ظاہر سی بات ہے کہ انداز آغاز بھی اسی طرح کا ہو گا۔ جب کانگریس نے انہیں مرادآباد سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا تو سب سے پہلے عمران نے یہ شعر پڑھا تھا:۔

بزرگوں کی وراثت پر ابھی تک ناز کرتا ہوں، زمیں کا ساتھ دینے کے لئے پرواز کرتا ہوں

سیاست جنگ ہے اس دور میں جمہوریت والو، مرادآباد سے اس جنگ کا آغاز کرتا ہوں 

چھ اگست 1987 کو پیدا ہوئے عمران یوپی کے پرتاپ گڑھ ضلع کے ہیں۔ ان کا پورا نام محمد عمران خان ہے۔ اپنے ضلع پرتاپ گڑھ کے نام کو وہ تخلص کی طرح استعمال کرتے ہیں۔ ایک دور میں جس طرح کمار وشواس کوی سمیلن سے ابھرے تھے اسی طرح عمران پرتاپ گڑھی نے بھی مشاعروں میں اپنی پہچان بنائی۔ حالانکہ کہا جاتا ہے کہ ان کی شاعری میں پیار ومحبت کے کم اور سیاسی تیر زیادہ چلتے ہیں۔

عمران نے الہ آباد یونیورسیٹی سے ہندی کی پڑھائی کی ہے۔ ہندی اور اردو دونوں ہی زبانوں میں ان کی اچھی گرفت ہے۔ ان کے والد محمد الیاس خان پیشہ سے ڈاکٹر ہیں۔ عمران نے پانچویں کلاس سے شعر وشاعری لکھنا شروع کر دیا تھا۔ ملک کے علاوہ عمران خان بیرون ملک میں بھی ہونے والے مشاعروں میں شرکت کرتے رہتے ہیں۔

مدرسہ، فلسطین، ہم مسلمان ہیں اور نجیپ پر لکھی گئیں ان کی نظمیں کافی مشہور ہیں۔ وہ مسلمانوں کی تعلیم کی وکالت کرتے ہیں ساتھ ہی مسلمانوں کے حقوق اور سیاسی معاملوں پر اپنی واضح سوچ رکھتے ہیں۔ وقتا فوقتا عمران سیاسی منچوں پر بھی نظر آتے رہے ہیں۔ انہوں نے ایک دور میں انا ہزارے کے خلاف بھی نظمیں پڑھی تھیں۔

اس ملاقات نے عمران کو سیاست میں اتارا

ایک پروگرام میں عمران ذکر کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ نومبر 2018 میں ان کی راہل گاندھی سے ملاقات ہوئی تھی۔ یہ ملاقات 25 منٹ کی طے ہوئی تھی۔ لیکن جب ہم ملاقات کے لئے بیٹھے تو وہ ڈیڑھ گھنٹے تک چلی۔ شاعری سے لے کر سیاست اور ملک کے مسائل پر بات چیت ہوئی۔ اس پوری ملاقات میں مجھے راہل گاندھی کی سادگی اور ان کے ویژن نے مجھے بہت متاثر کیا۔ اور سونے پر سہاگہ یہ کہ جب پرینکا گاندھی آئیں تو ایک جوش بھر گیا۔

عام انتخابات 2019: بہار کی 39 سیٹوں پر این ڈی اے امیدواروں کا اعلان

نئی دہلی :این ڈی اے کی جاری فہرست میں جہاں بی جے پی کے شتروگھن سنہا اور شاہنواز حسین کا ٹکٹ کاٹا گیا ہے وہیں، مرکزی وزیر گری راج سنگھ کو نوادا کی جگہ بیگوسرائے سے میدان میں اتارا گیا ہے۔بہار میں این ڈی اے اتحاد نے لوک سبھا انتخابات کے لئے 40 سیٹوں میں سے 39 پر اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ این ڈی اے کی جاری فہرست میں جہاں بی جے پی کے شتروگھن سنہا اور شاہنواز حسین کا ٹکٹ کاٹا گیا ہے وہیں، مرکزی وزیر گری راج سنگھ کو نوادا کی جگہ بیگوسرائے سے میدان میں اتارا گیا ہے۔ کھگڑیا سیٹ پر ابھی امیدوار کا اعلان نہیں ہوا ہے جو رام ولاس پاسوان کی پارٹی ایل جے پی کے کھاتے میں ہے۔ٹکٹ کٹنے والے ناموں میں سب سے بڑا نام شتروگہن سنہا کا ہے۔ پٹنہ صاحب سے اب تک رکن پارلیمنٹ رہے شتروگھن سنہا کا پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے۔ ان کی جگہ پر مرکزی وزیر روی شنکر پرساد الیکشن میں اتریں گے۔ شاہنواز حسین کا نام بھی پارٹی کی جاری کردہ فہرست میں نہیں ہے۔ پچھلی بار وہ بھاگلپور سے بی جے پی امیدوار تھے۔

الیکشن کمیشن کو مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق 182شکایات موصول

(یو این آئی)

جموں،جموں وکشمیر میں مثالی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد سے لے کر اب تک چیف الیکٹورل آفیسر اور ضلع چناﺅ افسروں کو مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق مختلف حلقوں سے 182 شکایات موصول ہوئیں جن میں آن لائن ایپ سی ویجل کے ذریعے سے موصول ہوئیں 88 شکایات بھی شامل ہیں۔


چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق اب تک کل موصول شدہ 182شکایات میں سے 123شکایات کو نمٹایا گیا ہے جبکہ مزید 59 شکایات زیر غور ہے۔


اسی طرح الیکشن کمیشن آف انڈیا کے آن لائن سٹیزن پورٹل سی ویجل کے ذریعے سے ملی 88شکایات میں سے 61شکایات کو چھوڑ دیا گیا ، 22کو نمٹایا اور 5شکایات زیر غور ہے۔


مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تعلق سے حکام نے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف 6ایف آئی آر درج کئے، 24ملازمین کو معطل کردیا، 36غیر قانونی ہتھیار برآمد کئے علاوہ ازیں 19.68 لاکھ روپے نقدی اور 1887 لیٹر شراب ضبط کئے۔
کمیشن کے آن لائن سیٹزن پورٹل سی ویجل کے ذریعے سے مثالی ضابطہ اخلاق سے متعلق شکایات کے علاوہ اخراجات کی خلاف ورزی مثلاً شراب ، نشیلی ادویات اوررقومات کی تقسیم کاری کے علاوہ رقومات کے بدلے خبریں، منافرت والی تقریریں، مفت ٹرانسپورٹیشن ،جعلی خبریں اور دیگر معاملات کے حوالے سے آن لائن شکایات درج کرائی جاتی ہیں۔


لوگ مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق شکایات درج کرانے کے لئے اس ذریعے کا استعمال کر سکتے ہیں اور الیکشن حکام ان شکایات پر پوری کارروائی عمل میں لاتے ہیں۔

کشمیر میں مظالم، او آئی سی کا ہنگامی اجلاس

25; فروری:اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے کشمیر میں پلوامہ میں بھارتی فوجیوں پر حملے کے بعد وادی میں بڑھتے ہوئے مظالم کے حوالے سے جائزہ لینے کے لیے 26 فروری کو رابطہ گروپ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔او آئی سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق رابطہ گروپ کا ہنگامی اجلاس پاکستان کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پلوامہ حملے کے بعد کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا اور یہ اجلاس 26 فروری کو او آئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ میں ہوگا۔

او آئی سی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تنظیم خود موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی اعلیٰ ترجیحاتی مشن کو یقینی بنائے گی

امن کو ایک موقع دو; وزیراعظم عمران خان کا مودی کو جواب

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کا جواب دیتے ہوئے انہیں یقین دلایا ہے کہ وہ اپنے کہے ہوئے الفاظ پر قائم رہیں گے اور اگر بھارت نے پلوامہ واقعے کے حوالے سے ‘قابل عمل انٹیلی جنس’ فراہم کی تو ‘ہم فوری کارروائی کریں گے’۔ ایک بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مودی کو چاہیے کہ ‘امن کو ایک موقع دیں’۔

عمران خان نے کہا کہ ‘دسمبر 2015 میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سےملاقات میں ہم نے اتفاق کیا تھا کہ ہمارے خطے سے غربت کو ترجیحی بنیادوں پر ختم کریں گے اور کسی دہشت گردی کے واقعے کو امن عمل کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے تاہم پلوامہ سے بہت پہلے ستمبر 2018 میں کوششوں کو ڈیل ریل کردیا گیا,

وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘بھارت میں انتخابات کے باعث بدقسمتی سے اب امن بدستور خطرے میں ہے’۔

عمران خان نے خطے میں امن و سلامتی اور استحکام کے لیے پاکستان کے عزم اور خواہش کو دہرایا۔

قبل ازیں وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے ایک بیان میں عمران خان سے کہا تھا کہ کہ اپنے الفاظ پر ایک پٹھان کی طرح قائم رہیں اور آپس میں ایک دوسرے سے لڑنے کے بجائے بھارت کے ساتھ مل کر غربت اور ناخواندگی کے خلاف لڑیں۔
ریاست راجستھان میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ پاکستان میں ایک نئے وزیراعظم ہیں اور میں نے ملاقات میں انہیں کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کئی مرتبہ لڑے اس سے آپ کے ملک میں کوئی بہتری نہیں آئی تو کیوں نہ ہم غربت اور ناخواندگی کے خلاف مل کر لڑتےہیں۔
نریندر مودی نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے پلوامہ واقعے کے بعد کشمیریوں پر ہونے والی متعصبانہ کارروائیوں کو روکنے کے حکم پر مثبت جواب دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہندو یاتریوں پر حملہ ہوا تھا تو کشمیری مسلمانوں اور وادی کے لوگوں نے خون کے عطیات دیے تھے اور ہر ہندوستانی کا فرض ہے کہ وہ کشمیریوں کا تحفظ کرے۔

پہلگام میں جموں کشمیر اکیڈمی آف یونیفائڈ مارشل آرٹس کے زیر اہتمام سرمائی کیمپ اختتام پذیر

پہلگام، 20 فروری (یو این آئی) وادی کشمیر کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام پہلگام میں جموں کشمیر اکیڈمی آف یونیفائڈ مارشل آرٹس کے زیر اہتمام منعقدہ دوسرے سرمائی کیمپ میں مختلف عمر کے زمروں کے کم وبیش 120 کھلاڑیوں جن میں لڑکیاں بھی شامل تھیں، نے حصہ لیا۔
جموں کشمیر اکیڈمی آف یونیفائڈ مارشل آرٹس نے ‘ڈرگس آوٹ، سپورٹس ان مہم’ پروگرام کے تحت پہلگام میں چار روزہ سرامئی کیمپ کا اہتمام کیا تھا۔
اس چار روزہ سرمائی کیمپ، جس میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کو ہفتہ کے روز گندن اسٹیڈیم سے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا تھا، منگل کے روز اختتام پذیر ہوا۔
جے کے اے یو ایم اے کی طرف سے شروع کئے گئے مارشل آرٹس کے ذریعے صحت مند زندگی کو فروغ دینے کی مہم کی ستائش کرتے ہوئے گورنر ستیہ پال ملک کے مشیر کے وجے کمار نے کہا کہ نوجوانوں کی انرجی کو مثبت سمت دینے کے لئے سپورٹس کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو کیمپنگ کلچر سے آشنا نہیں کیا گیا ہے اور ایسے پروگراموں کی وساطت سے نوجوانوں کو دوسرے حصوں کے کھلاڑیوں کے ساتھ ملنے جلنے کا موقعہ فراہم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اکیڈمی آف یونیفائڈ مارشل آرٹس کو سپورٹس سرگرمیاں بشمول نیشنل ٹونامنٹس منعقد کرانے میں ہر ممکن مدد فراہم کیا جائے گا۔
سرمائی کیمپ کے مہتممین نے کہا کہ اس کیمپ کا اہتمام سال 2019 کے دوران ہونے والے بین الاقوامی، قومی، ریاستی اور ضلع سطح پر ہونے والے سپورٹس پرگراموں کے لئے کھلاڑیوں کو تیار کرنے کےلئے کیا گیا۔
اس موقعہ پر جموں کشمیر سپورٹس کونسل کے سیکریٹری ڈاکٹر نسیم جاوید چودھری نے بھی اکیڈمی کی کاوشوں کی ستائش کی۔
قابل ذکر ہے کہ سال گذشتہ کے ماہ فروری میں اکیڈمی کی طرف سے منعقدہ سرمائی کیمپ میں قریب دو سو کھلاڑیوں نے شرکت کی تھی۔

جموں میں کرفیو اور انٹرنیٹ کی معطلی سے گلی کرکٹ کو عروج ملا

0

جموں،20 فروری (یواین آئی) جموں میں حالیہ پانچ روزہ کرفیو اور انٹرنیٹ سہولیات کی معطلی نے نوجوانوں میں گلیوں اور کوچوں میں کھیلے جانے والے کرکٹ کے رواج کو بحال کیا ہے۔
یو این آئی کو موصولہ تفصیلات کے مطابق جموں میں کرفیو اور انٹرنیٹ سہولیات معطل ہونے کے باعث شہر کے گلی کوچوں میں نوجوانوں کی بھاری تعداد صبح سے ہی جمع ہوکرٹینس بال کرکٹ کھیل کر اپنے لئے سامان تفریح بھی فراہم کرتے تھے اور وقت گذاری بھی کرتے تھے۔
ٹینس کرکٹ گیندیں خریدنے کے لئے رہائشی علاقوں کے دکانوں پرنوجوانوں کا دن بھر تانتا بندھا رہتا ہے جس کی وجہ سے ٹینس کرکٹ گیندوں کی ڈیمانڈ کافی بڑھ گئی ہے۔
تالاب تلو کے ایک دکانداررمیش لال کا کہنا ہے کہ جموں میں گذشتہ کئی دنوں سے جاری کرفیو اور نٹرنیٹ سہولیات کی معطلی کی وجہ سے وہ نوجوان جو بیشتر اوقات موبائیل فون کے ساتھ مصروف رہتے تھے اب گلی کرکٹ کھیل کر وقت گذاری کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا ‘میرے دکان میں کرکٹ گیندیں کافی تعداد میں موجود تھیں لیکن روزانہ بنیادوں پر گلیوں میں کھیلے جانے والے کرکٹ میچوں سے وہ تمام ختم ہوئیں’۔
انہوں نے کہا کہ ایسی خراب صورتحا ل میں نوجوانوں کو صحیح سمت دینے کے لئے انہیں کرکٹ کھلینے میں مصروف کرنا بہترین حکمت عملی ہے۔
نوجوان جہاں کرکٹ کھیل کر وقت گزاری کرتے ہیں تو وہیں بزرگ ان کرکٹ میچوں سے لطف اندوز ہوکر دن نکالتے ہیں۔
ایک سبکدوش سرکاری ملازم پرشوتم لال نے کہا ‘یہ اچھی بات ہے کہ ہمارے نوجوان کو غلط سرگرمیوں میں حصہ لینے کے بجائے گلی کرکٹ کھلیتے ہیں’۔
محسن علی نامی ایک کشمیری نوجوان نے بتایا ‘میں یہاں اپنے ایک دوست کے پاس آیا تھا۔ کرفیو کے نفاذ کے بعد جب ہماری نقل وحرکت محدود ہوگئی تو ہم نے کرکٹ کھیل کر وقت کو گذار لیا’۔
ایک طالب علم انکوش شرما نے سپورٹس کو نوجوانوں کو منفی سوچ سے پاک رکھنے کا بہترین ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ایسے پرگرام اور سرگرمیاں متعارف کرنی چاہئے جن سے تعلیم یافتہ بے روز گار نوجوانوں کو صحیح سمت کی طرف گامزن کیا جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ پلوامہ خود کش دھماکے کے بعد جموں میں حالات کشیدہ ہونے کے پیش نظرحکام نے 15 فروری کو کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا تھا اور انٹرنیٹ سہولیات کو معطل کیا گیا تھا۔