جموں: نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ دربار منتقلی بحال ہونا ایک اچھا قدم ہے اور اس طرح جموں اور کشمیر کو الگ کرنے کی کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دربار منتقلی سے جموں کی معیشت کا زبردست فائدہ ہوگا۔ صدر موصوف نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘دربار منتقلی کی روایت بحال ہونے سے مجھےخوشی ہوئی اس طرح جموں اور کشمیر کو الگ کرنے کی کوششیں ناکام ہوئی ہیں، امید کرتا ہوں کہ اس سے جموں کی معیشت کو زبردست فائدہ ہوگا’۔ان کا کہنا تھا: ‘یہ مہاراجہ رنبیر سنگھ کا ایک اچھا اقدام تھا اس روایت سے جموں اور کشمیر کے لوگ بلا لحاظ مسلک و ملت ایک دوسرے کو ایک سمجھتے تھے’۔
ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعلیٰ نے کہا: ‘حکومت نے دربار منتقلی بحال کرنے کا وعدہ پورا کیا اب ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ بھی بہت جلد پورا ہوگا’۔
انہوں نے کہا: ‘وزیر اعظم سے میری اپیل ہے کہ وہ جموں وکشمیر پر مہربانی کی نظر کریں اور جموں کو جو حالیہ طوفان سے تباہی ہوئی ہے، اس کے لئے بھر پور امداد کریں’۔نگروٹہ اور بڈگام ضمنی انتخابات کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: ‘الیکشن میں ہر امید وار اچھے کی امید کرتا ہے اور ہم بھی اچھے کی امید کرتے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے وعدے آہستہ آہستہ پورے کر رہی ہے اور آئندہ چار برسوں میں تمام وعدے پورے کئے جائیں گے۔ڈکاٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ‘لیفٹیننٹ گورنر فائلوں کو روکے ہوئے ہیں انہیں لوگوں اور حکومت کے لئے بطور ایک دوست کام کرنا چاہئے’۔





