وادی کشمیر میں اکثر لوگ راتوں رات کروڑ پتی بننے کے خواب دیکھ کر نہ صرف اپنے دوست و احباب اور رشتہ داروں کو مشکلات کے بھنور میں دھکیل دیتے ہیں بلکہ ایسے افراد اپنی زندگی تباہ و برباد کر دیتے ہیں۔بہت ہی کم لوگ محنت، مشقت اور عرق ریزی سے کام کرنے کو تیار ہو رہے ہیں ۔گزشتہ روز ضلع گاندربل کے کنگن علاقے میں پولیس نے لگ بھگ ایک درجن افراد کو گرفتار کیا، جو ایک مخصو ص پتھر رائس پولر (ترٹہ گولہ)کی خرید فروخت کرنا چاہتے تھے ۔پولیس نے ان افراد کے قبضے سے نہ صرف 50ہزار روپے نقدی برآمدکی بلکہ 15لاکھ روپے جعلی کرنسی بھی ضبط کی ۔آج تک اس طرح کے دھوکہ دہی کے کاروبار سے سینکڑوں لوگ بُرباد ہو چکے ہیں اور انہوں نے نہ صرف اپنی عمر بھر کی جمع پونجی ضائع کی ہے بلکہ بہت سارے افراد نے اپنے ابا و اجداد کی زمین و جائیداد تک فروخت کر کے اسطرح کے فضول کاروبار میں ختم کی ہے۔
حال ہی میں وادی میں ایک ایسا اسکنڈل منظر عام پر آگیا تھا جس میں سینکڑوں افراد کے پیسے چند دنوں میں دوگنا کرنے کی لالچ میں ہڈپ کئے گئے ۔چند دنوں تک اگر چہ یہ خبر شوشل میڈیا پر چھائی رہی تاہم نئی بات نو دنوں تک یاد رہتی ہے ،کی کہاوت کے عین مطابق یہ معاملہ بھی سرد خانے کی نظر ہو گیا۔وادی میں بہت سارے افراد اپنی جمع پونجی کبھی شیئر مارکیٹ اور کبھی دوسرے اور طریقوں سے جان بوجھ کر خطرے میں یہ سوچ کر ڈال دیتے ہیں کہ اُن کی رقم چند دنوں میں ڈبل ہو جائےگی۔دن رات نوجوان مختلف موبائیل کھیل کھیلنے میں یہ سوچ کر مست رہتے ہیں کہ وہ بغیر کسی محنت و مشقت کے راتوں رات امیر بن جائے گے،لیکن زیادہ تر نوجوان اپنی جمع پونجی ہار کر یا تو خود کشی کرتے ہیں یا پھر ذہنی تناﺅ کا شکار ہو کر ڈرگ کا استعمال کرتے ہیں۔اگر چہ اس طرح کے موبائل ایپ تیار کرنے والی کمپنیاں بار بار اس طرح کے اعلانات کرتی ہیں کہ اس طرح کی کھیل کھیلنا خطر ناک اور نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ۔
پھر بھی لاکھوں لوگ اس طرح کے کاموں میں دن رات وقت ضائع کیو ں کرتے ہیں۔اگر چہ یہ تباہی دنیا بھر میں پھیل چکی ہے تاہم وادی کشمیر میں اس تباہی کا زیادہ اثر دیکھنے کو مل رہا ہے ۔بیرونی ریاستوں میں لوگوں کے پاس اتنا وقت ہی نہیں ہے کہ وہ اس طرح کے فضول کھیلوں میں اپنا وقت صرف کریں کیونکہ وہ وہ دن رات محنت کر کے اپنے اپنے کاموں میں مشغول رہتے ہیں اس کے برعکس وادی میں نہ صرف بے روزگاری عروج پر ہے بلکہ یہاں کے نوجوان محنت، مشقت اور ایمانداری سے کام کرنے کے لئے تیار ہی نہیں ہیں۔وہ بغیر کسی محنت و مشقت کے راتوں رات امیر بنے کے خوب دیکھتے ہیں جس کی تازہ مثال کنگن علاقے میں پیش آئے ایک واقعہ ہے، جہاں ایک درجن افراد پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہو چکے ہیں جو جادوئی پتھر کے چکر میں پریشان اور سرگردان تھے۔امیر بنے کا خواب دیکھنا کوئی گناہ نہیں لیکن اس کے لئے نہ صرف محنت و مشقت کرنی بے حد ضروری ہے بلکہ اس کے لئے ایسی شخصیات سے سبق لینا بھی انتہائی لازمی ہے، جنہوں نے اپنی تجارت کو فروغ دینے کے لئے پاپڑ بھیلنے ہو تے ہیں۔کسی بھی شعبے میں نام کمانے والے افراد کے پیچھے ایک لمبی داستان ہو تی ہے جس کا مطالعہ کرنے سے زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کا راستہ ملتا ہے، اُن کی محنت اور کام کرنے کے جذبے سے سبق حاصل کرنا ہو گا تاکہ خوشحال زندگی میسر ہو اور غلط کاموں سے نجات بھی ملے۔