پیر, اپریل ۲۱, ۲۰۲۵
21.7 C
Srinagar

کرگل کے لوگوں نے ثابت کیا کہ وہ بھی 5 اگست 2019 کے فیصلوں کے خلاف تھے:عمر عبداللہ

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل انتخابات – کرگل کے نتائج نے یہ ثابت کر دیا کہ کرگل کے لوگ بھی مرکزی حکومت کے 5 اگست 2019 کے فیصلوں کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ثابت ہوا کہ لداخ کو جموں وکشمیر سے الگ کرنا جتنا ناگوار جموں وکشمیر کے لوگوں کو گذرا اتنا ہی کرگل کے لوگوں کو بھی برا لگا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ انتخابات تعمیر و ترقی کے لئے کم جبکہ 5 اگست 2019 کے بارے میں زیادہ تھے۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار پیر کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
بتادیں کہ لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل – کرگل کے پانچویں انتخابات جن کے نتائج کا اعلان اتوار کو ہوا، میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے مشترکہ اتحاد نے شاندار جیت درج کی ہے۔
انہوں نے کہا: ‘آج یہ ثابت ہوا کہ لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کرنا جتنا برا جموں وکشمیر کے لوگوں کو لگا تھا اتنا ہی برا کرگل کے لوگوں کو بھی لگا ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘بی جے پی نے ملک بلکہ دنیا بھر میں یہ بات پھیلانے کی کوشش کی کہ جموں وکشمیر کو دو حصوں میں منقسم کرنا لداخ کے لوگوں کی دلی تمنا تھی’۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی والے اب یہ کہنے کی کوشش کریں گے کہ کرگل مسلم اکثریتی علاقہ ہے اسی لئے انتخابات کے یہ نتائج سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘تو پھر کیا لداخ کا بٹوارہ مذہب کی بنیاد پر ہوا تھا’۔
ان کا کہنا تھا کہ لداخ بھی مسلم اکثریتی علاقہ ہے اور کرگل میں بھی ہمارے ایک بدھ مذہب سے وابستہ کونسلر نے جیت حاصل کی ہے۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ الیکشن ترقی کے لئے کم جبکہ 5 اگست 2019 کے فیصلوں کے بارے میں زیادہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ کرگل کے لوگوں نے ووٹ دے کر ثابت کیا کہ وہ بھی مرکز کے 5 اگست 2019 کے فیصلوں کے خلاف تھے۔
اسمبلی انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ انتخابات مزید دور ہوگئے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ابھی تک ہمیں یہ امید تھی کہ اسمبلی کے انتخابات نہیں ہوں گے لیکن پنچایت اور بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔
انہوں نے کہا: ‘پچھلے دنوں جو میٹنگ ہوئی تو اس کی رپورٹس کے مطابق بی جے پی میں نہ پنچایت اور نہ بلدیاتی الیکشن کرنے کی ہمت ہے اب صرف پارلیمانی انتخابات ہی منعقد ہوں گے اگر بس چلتا تو وہ ان کو بھی نہیں کراتے’۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تشدد چاہئے مشرق وسطیٰ میں ہو یا جموں وکشمیر میں ہو اس کا خمیازہ ہمیشہ عام لوگوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جنگ جلد سے جلد بند ہونی چاہئے تاکہ لوگوں کو زیادہ متاثر نہ ہونا پڑے۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس الیکشن کے لئے ہمیشہ تیار ہوتی ہے لیکن مرکز تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: ‘اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ الیکشن کرانے سے ڈر رہے ہیں جس کا آج ثبوت سامنے آیا’۔
کرگل کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ‘میں کرگل کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کے ووٹ سے بی جے پی کو بھاری ہار کا سامنا کرنا پڑا’۔انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی کرگل کے ہمارے ساتھیوں کی ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img