جمعرات, جولائی ۳, ۲۰۲۵
29.1 C
Srinagar

قدرتی نظام کےساتھ چھیڑ چھاڑ

ماحولیاتی آلودگی اور قدرتی نظام کےساتھ چھیڑ چھاڑ آنے والے وقت میں مہنگا ثابت ہو سکتا ہے اور ملک کے ذمہ دارو ں کو اس حوالے سے متحد ہونا چاہیے اور عملی طور پر اس ماحولیاتی آلودگی کےخلاف مل کر لڑنا چاہیے،تاکہ انسانی زندگی مستقبل میںمحفوظ رہ سکے ۔

گذشتہ روز اترا کھنڈ جوشی مٹھ میں کئی عالی شان ہوٹل اور مکانات میں خوفناک شگاف پڑگئے اور لوگوں میں خوف ودہشت پھیل گئی ۔

اس سے قبل بھی اس علاقے میں سیلاب آیا جس سے سینکڑوں انسانی جانوں کےساتھ ساتھ تعمیرات کوبھی بہت زیادہ نقصان ہو ا ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حکمرانو ں نے نہ صرف یہاں سے گذر رہی ندی پر ڈیم قائم کیا بلکہ پہاڑوں کی کھدائی کر کے لوگوں نے مکان اور ہوٹل تعمیر کئے جس کی وجہ سے تباہی مچنے لگی ۔

جہاں تک جموں وکشمیر کا تعلق ہے یہ بھی ایک پہاڑی علاقہ ہے، یہاں بھی انتظامیہ نے اونچے پہاڑ کاٹ کر سڑکیں اور ٹنلیں نکالیں اور لوگوں نے شہروں وقصبوں سے ہجرت کر کے جنگلات میں مکانات ہوٹل اور چھوٹی چھوٹی ہٹیں تعمیر کیں۔

اس طرح نہ صرف یہاں موجود جنگلی جانوروں سے اُن کی رہائش گاہیں ختم کی گئیں اور وہ شہروں کی جانب آنے لگے بلکہ مختلف ندی ،نالوں اور دریاﺅں پر ڈیم تعمیر کئے گئے ۔

اگر سلسلہ یوں ہی جاری رہا تو ایک دن جموں وکشمیر کے لوگو ں کو بھی جوشی مٹھ جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ،کیونکہ ماحولیاتی آلودگی اور قدرتی ذخائر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سب سے بڑی غلطی ہے، جن کو سدھارنا بے حد ضروری ہے کیونکہ آنے والے وقت میں تباہی مچنے کا احتمال ہے ۔

پانی ،بجلی اور قدرتی معدنیات کا خاتمہ ہو جائے گا اور زمین دھنس جائیگی کیونکہ قدرت نے ان پہاڑوں کو زمین کیلئے کیلوں کی مانند رکھا ہے۔

اگر ان ہی کو ختم کیا جائے گا تو زمین خودبخود ہل جائے گی اور تباہی لوگوں کا مقدر بن جائے گی ۔لہٰذا کچھ کرنے سے قبل تمام زاویوں سے دیکھنا بے حد ضروری ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img