دُنیا کے کونے کونے میں ایسے لاکھوں سفید کالر مافیا موجود ہیں جو لوگوں کو گھر بیٹھے بیٹھے چونا لگاتے ہیں ۔
موبائیل فون اور انٹرنیٹ کا استعمال کر کے اپنی دال گرم کر کے لوگوں کے اکاﺅنٹ میں رقم نکال کر اُسکو کنگال بنا دیتے ہیں ۔اس نیٹ ورک کو روکنے کیلئے اگرچہ ہر ملک میں اپنی اپنی صلاحیت کے مطابق سائبر سیل قائم کی ہے جو اس طرح کے واقعات پر نظر رکھتے ہیں لیکن عین وقت پر وہ(سائبر سیل) بھی ناکام ہوتی ہے ۔
کچھ لوگ اگرچہ جیل بھی جاتے ہیں لیکن لالچ کی آڑ میں بہت سارے لوگ ان فراڑی لوگوں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں،ریڈیو ،ٹیلی ویژن اور اخبارات میں اس طرح کے فراڑیوں سے دور رہنے کیلئے لوگوں کو آگاہ کیا جاتا ہے لیکن پھر بھی بہت سارے لوگ ان فراڑیوں کے جال میں پھنس کر اپنا مال گنوادیتے ہیں ۔
ایسا لگتا ہے کہ ان لوگوں کے پاس کوئی جادو ہوتا ہے ۔بہرحال موجودہ دور میں ہر عام وخاص کو ہوشیار رہنا چاہیے اور کسی کو بھی اپنا پین کارڈ ،اے ٹی ایم ،بینک اکاﺅنٹ نمبر نہیں دینا چاہیے بلکہ اس طرح کے لوگوں کی کال یا مسیج ملنے پر پولیس یا بینک حکام کو خبر کرنی چاہیے ۔





