خارجی پالیسی مزید مضبوط

خارجی پالیسی مزید مضبوط

بھارت دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانے میںکوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رہا ہے اور اس حوالے سے وزیر اعظم شری نریندرا مودی جرمنی اور متحدہ ار ب امارات کے دورے پر جا رہے ہیں ۔

جرمنی میں وہ بی ۔8ممالک کی سربراہ کانفرنس میں مختلف امورات پرتبادلہ خیال کریں گے اور اس حوالے سے اپنی آراءان ممالک کے سامنے رکھں گے ۔گذشتہ روز افغانستان میں ہوئے شدید زلزلے سے جو جانی ومالی نقصان ہواہے اُسکی بھرپائی کرنا اگر ناممکن ہے۔

تاہم بھارت کے وزیر خارجہ شری ایس جے شنکر نے کہا کہ بھارت افغانستان کی حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گا ،تاکہ زلزلہ متاثرین کی باز آباد کاری ممکن ہو سکے ۔ادھر اس سے قبل روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے دوران ملک کے وزیر اعظم شری نریندرا مودی نے ان دو ممالک کے درمیان جاری جنگ کو ختم کرنے کیلئے اپنا بھر پور کردارنبھایا اور خود دونوں ممالک کے سربراہان سے ٹیلی فون پر بات کی ۔ان تمام باتوں سے یہ اخذ ہو رہا ہے کہ بھارت کی خارجی پالیسی روزبروز مضبوط ہوتی جارہی ہے لیکن بھارت کی اندرونی حالت کمزور ہو رہی ہے ۔

یہاں ایک منصوبے کے تحت ہندو۔مسلم فسادات کروائے جارہے ہیں جو کہ ہر حال میں نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے ،کیونکہ جو بھی گھر ،ملک یا علاقہ فسادات کی زد میں آتا ہے، وہاں کی اقتصادی صورتحال بھی کمزور ہو جاتی ہے اور نفرت بھی بہ آسانی پھیل جاتی ہے۔ اسطرح وہ گھر کمزور ہوتا ہے پھر اُسکی اس قدر دوسروں پرنہ ہی اثر ورسوخ چلتا ہے ،ناہی رعب داب ۔

بہرحال یہاں بات ایک ایسے ملک کی ہو رہی ہے جس میں کروڑوں لوگ مختلف مذاہب ،تہذیب وکلچر اور ثقافت وزبان سے وابستہ ہیں ،پھر بھی اس ملک کااثر ورسوخ دنیا کے دیگر ممالک پر چلتا ہے جو کہ ایک خوش آئندہ بات ہے لیکن اس قدم کو برقرار رکھنے اور آگے لے جانے کیلئے لازمی ہے کہ ملک کی اندرونی سلامتی اور بھائی چارے کی جانب بھی خصوصی توجہ دی جائے تاکہ خارجی پالیسی بھی مزید مضبوط ہو سکے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.