گذشتہ چند روز سے یہ خبر یں گشت کررہی ہےں کہ ملک کی مرکزی قیادت نے جموں وکشمیر کے ایل جی کو یہاں سے تبدیل کرنے کا من بنا لیا ہے اور شری مختارعباس نقوی کو جموں وکشمیر کی ذمہ داری سونپی جائیگی ۔
کہا جا رہا ہے کہ اسکے بعد سبھی انتظامی قیادت کو تبدیل کیا جائے گا اور نئے مشیر تعینات کئے جائینگے ۔ویسے بھی تبدیلی دنیا کا دستور ہے مگر اس تبدیلی کے بعد لوگ پرانی قیادت کی اچھائیاں اور کمزوریاں گننے لگتے ہےں جو کچھ انہوں نے اپنے دور میں کیا ہوتا ہے، اُسکو یاد کیا جاتا ہے اور مورخ تحریر کرتا ہے ۔
کہتے ہیں جہاں دھوپ ہوتی ہے وہاں چھاﺅں بھی ایک دن آجاتی ہے لیکن دھوپ چھاﺅں کے اس کھیل میں کون پا س ہوجاتا ہے اور کون فیل یہ بات رہ جاتی ہے ۔
ویسے بھی جموں وکشمیر کے عوام میں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے ،یہاں کون آئےگا اور کو نہیں کیونکہ موجودہ ماحول میں سب کچھ دہلی سے چلتا ہے اور اس تماشے کو راہل جہلم کے کنارے دیکھتا ہے ۔