جموں، 17 مئی :جموں وکشمیر کے ضلع ڈوڈہ میں اتوار کو ہونے والے ایک مسلح تصادم میں حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر طاہر احمد بٹ ساکنہ پلوامہ کو ہلاک کردیا گیا۔ اس تصادم کے دوران فوج کا ایک اہلکار بھی جاں بحق ہوگیا ہے۔
جموں وکشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ مہلوک جنگجو ضلع کشتواڑ میں آر ایس ایس لیڈر چندر کانت شرما اور ان کے پی ایس او کی ہلاکت اور بانہال آئی ای ڈی دھماکہ میں ملوث تھا۔ پولیس کے مطابق طاہر بٹ کی ہلاکت سے خطہ چناب میں ملی ٹینسی کے احیائے نو کو بڑا دھچکا لگا ہے۔
جموں زون پولیس کے آئی جی پی مکیش سنگھ نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ طاہر احمد بٹ کی ہلاکت سکیورٹی فورسز کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ڈوڈہ کو اب جنگجوئوں سے پاک علاقہ قرار دیا جاسکتا ہے۔
مکیش سنگھ نے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ضلع ڈوڈہ کے کھوترا نامی علاقے میں ایچ ایم کے اعلیٰ کمانڈر طاہر احمد بٹ ساکنہ پلوامہ کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر پولیس، فوج، سی آر پی ایف اور ایس ایس بی نے مذکورہ علاقے میں گذشتہ شام دیر گئے تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ تلاشی آپریشن کے دوران ایک رہائشی مکان میں موجود جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا جس میں طاہر مارا گیا۔ مہلوک جنگجو کے قبضے سے ایک اے کے 47 اور اس کی دو میگزین برآمد ہوئی ہیں۔
آئی جی پی کے مطابق طاہر نے سنہ 2019 کے اوائل میں حزب المجاہدین کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ گذشتہ برس مارچ میں بانہال میں سی آر پی ایف کے قافلے کو نشانہ بناکر کئے گئے آئی ای ڈی دھماکہ میں ملوث تھا۔ اس دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بعد ازاں طاہر خطہ چناب پہنچا جہاں اس کو نوجوانوں کو جنگجوئوں کی صفوں میں شامل کرنے اور ایچ ایم کے احیائے نو کے لئے کام کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی۔
مکیش سنگھ نے کہا کہ طاہر حزب المجاہدین کے جنگجوئوں کے اُس گروپ کا بھی حصہ تھا جس نے اپریل 2019 میں آر ایس ایس کارکن چندر کانت شرما اور اس کے پی ایس او کو ہلاک کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کارکن کے پی ایس او سے چھینی گئی اے کے 47 رائفل آج طاہر کے قبضے سے برآمد ہوئی۔
آئی جی پی کے مطابق طاہر بٹ کی ہلاکت کے ساتھ ہی ضلع ڈوڈہ میں حزب المجاہدین کی سرگرمیاں بحال کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔ نیز سکیورٹی فورسز کے قافلوں اور کیمپوں پر حملوں کو بھی ٹالا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طاہر بٹ ایچ ایم کے موجودہ آپریشنل کمانڈر سیف اللہ میر عرف ڈاکٹر سیف کا قریبی ساتھی تھا۔ چونکہ خطہ چناب کو ملی ٹینسی سے نوے کی دہائی میں ہی نجات دلائی گئی تھی، طاہر بٹ وہاں اس کے احیائے نو کے لئے کام کررہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے تصادم کے دوران فوج کا ایک اہلکار بھی جاں بحق ہوگیا۔




