سری نگر، 17 مئی: سری نگر کے حبہ کدل علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک 29 سالہ کورونا وائرس میں مبتلا خاتون مریض کی اتوار کے روز یہاں ڈل گیٹ میں واقع امراض سینہ کے ہسپتال میں موت واقع ہوئی جس کے ساتھ جموں وکشمیر میں اب تک اس وبا کے باعث مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 13 ہوگئی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ متوفی خاتون کو 15 مئی کو سیپٹک شاک کے کیس کے طور پر تشویشناک حالت میں شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اس خاتون مریض کو امراض سینہ کے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اُس کی اتوار کو سہ پہر کے وقت موت واقع ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ متوفی خاتون کی تدفین کووڈ 19 پروٹوکال کے تحت انجام دی جائے گی۔
وادی میں اب تک کورونا وائرس کے 11 مریضوں کی موت واقع ہوچکی ہے جبکہ صوبہ جموں میں اموات کی تعداد دو ہے۔ گذشتہ ہفتے سری نگر کے علمگری بازار سے تعلق رکھنے والے باپ اور بیٹے کی اس وبا کے باعث موت واقع ہوئی۔
جموں وکشمیر میں کورونا وائرس میں مبتلا سب سے زیادہ پانچ مریضوں کی موت ضلع سری نگر میں واقع ہوئی ہے۔ دوسرے نمبر پر ضلع بارہمولہ ہے جہاں تین افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔ بانڈی پورہ، بڈگام، اننت ناگ، ادھم پور اور جموں اضلاع میں ایک ایک مریض کی موت رپورٹ ہوئی ہے۔
دریں اثنا وادی کشمیر میں اتوار کو کورونا وائرس لاک ڈائون کے دو ماہ مکمل ہوگئے۔ جہاں تمام تر معمولات زندگی بدستور مفلوج ہیں وہیں تمام چھوٹی بڑی مساجد، خانقاہوں، زیارتگاہوں اور امام بارگاہوں کے منبر و محراب بھی مسلسل خاموش ہیں۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار کے مطابق سری نگر کے تمام علاقوں میں ہو کا عالم چھایا ہوا ہے اور لوگ پریشان نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر کی سڑکوں پر لوگوں اور گاڑیوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر پابندیاں بھی برابر جاری ہیں۔
وادی کے دیگر ضلع وتحصیل صدر مقامات و قصبہ جات سے بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ سخت لاک ڈائون کا نفاذ جاری ہے اور لوگوں کے مشکلات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔
وادی کے علاوہ صوبہ جموں اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی لاک ڈاؤن جاری ہے۔ لوگ گھروں میں رہ کر ہی کورونا کا مقابلہ بھی کررہے ہیں۔





