جمعرات, دسمبر ۱۸, ۲۰۲۵
8 C
Srinagar

جعلی سرکاریوں نوکریوں کے مقدمے میں 2 ملزموں کے خلاف چارج شیٹ دائر:سی بی کے

سری نگر: کرائم برانچ کشمیر (سی بی کے) کی اقتصادی جرائم ونگ نے جعلی نوکریوں کا جھانسہ دے کر دھوکہ دہی اور سازش کے ایک مقدمے میں 2 ملزموں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔

ونگ کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کرائم برانچ نے جعلی سرکاری نوکریوں کے ایک کیس میں تعزیرات ہند کی 420 اور 120 – بی کے تحت زیر ایف آئی آر نمبر8/2024 میں دو ملزموں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ چارج شیٹ عدالتی فیصلے کے لئے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ بڈگام کی عدالت میں داخل کی گئی ہے۔

موصوف ترجمان نے بتایا کہ یہ مقدمہ ایک تحریری شکایت سے شروع ہوا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ عشرت بانو دختر محمد ایوب بٹ ساکن زرہامہ ضلع کپوارہ نے شکایت کنندہ کو دھوکہ دہی کے ذریعے اس بات کا یقین دلایا کہ اس کا شوہر اس کے لئے سرکاری نوکری کا بند وبست کرے گا جس کے عوض شکایت کنندہ سے 11 لاکھ روپیوں کی رقم وصول کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اس جھوٹے وعدے پر یقین کرتے ہوئے شکایت کنندہ نے مذکورہ رقم ایک بینک اکائونٹ میں منتقل کر دی تاہم بار بار یقین دہانیوں کے باوجود نہ کوئی سرکاری نوکری فراہم کی گئی نہ ہی رقم واپس کی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ شکایت موصول ہونے پر کرائم برانچ نے ایک تفصیلی تفتیش کا آغاز کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ رقم ملزم گلزار احمد وانی عرف شاہد ولد شمس الدین وانی ساکن زرہامہ ضلع کپوارہ کے بینک کھاتے میں جمع کرائی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ مزید تفتیش سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ ملزمان گلزار احمد وانی عرف شاہد اور عشرت بانو کے درمیان میاں بیوی ہونے کا کوئی رشتہ نہیں تھا جس سے اس پوری لین دین کے پیچھے موجود سازش اور دھوکہ دہی کی نیت بے نقاب ہوگئی۔

ترجمان نے بتایا کہ تفتیش کے دوران دونوں ملزموں کے خلاف دھوکہ دہی اور مجرمانہ سازش میں ملوث ہونے کے ابتدائی شواہد سامنے آئے۔

انہوں نے کہا کہ چنانچہ مقدمہ پولیس اسٹیشن کرائم برانچ کشمیر میں درج کیا گیا اور تفتیش مکمل ہونے کے بعد الزامات درست پائے گئے جس کے بعد عدالتی کارروائی کے لئے مجاز عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img