ہفتہ, دسمبر ۶, ۲۰۲۵
11.8 C
Srinagar

دبئی ایکسپورٹ گھوٹالے میں دو مفرور ملزموں کے خلاف چارج شیت داخل: سی بی کے

سری نگر: کرائم براںچ کشمیر (سی بی کے) کی اقتصادی جرائم ونگ نے دبئی ایکسپپورٹ گھوٹالے میں دو مفرور ملزموں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔

ونگ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کرائم برانچ نے آر پی سی کے 420 اور 120 (بی) کے تحت درج ایف آئی آر نمبر31/2023 میں دو ملزموں جن میں ایک عادی ملزم زاہد بشیر صوفی عرف شاگو ولد بشیر احمد صوفی ساکن اندرابی کالونی نارہ بل شامل ہے کے خلاف سری نگر کی ایک عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ دونوں ملزم بدستور مفرور ہیں لہذا چارج شیٹ سیکشن 512 سی آر پی سی کے تحت غیر حاضری میں پیش کی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ‘زاہد بشیر شاگو اور ان کی اہلیہ شگفتہ پہلے ہی فراڈ کے متعدد مقدمات میں ملوث پائے گئے ہیں، جن میں کیس ایف آئی آر نمبر 21/2022 اور کیس ایف آئی آر نمبر 13/2018 شامل ہیں، دونوں گیس ایجنسیوں کی فراہمی کے بہانے مبینہ طور پر دھوکہ دہی سے رقم نکالنے سے متعلق ہیں’۔

بیان میں کہا گیا کہ گرفتاری سے بچنے کے بعد سیکشن 512 سی آر پی سی کے تحت غیر حاضری میں ان مقدمات میں چارج شیٹ بھی مجاز عدالتوں میں داخل کی گئی ہیں۔

ونگ کے نوٹ کیا کہ شاگو کا بڑے پیمانے کے فراڈ کے مقدمات میں بار بار ملوث ہونا مبینہ مجرمانہ طرز عمل کے مستقل نمونے کی عکاسی کرتا ہے جس کے نتیجے میں متاثرین کو کافی مالی نقصان ہوتا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اس کی مسلسل چوری ایک سنگین تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔

بیان کے مطابق کیس ایف آئی آرنمبر 31/2023 میں، یہ معاملہ ایک تحریری شکایت سے شروع ہوا جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ زاہد بشیر صوفی عرف شاگو نے دھوکے سے شکایت کنندہ کو مٹن، چاول اور دبئی کے لیے مقرر کردہ دیگر سامان کے برآمدی کاروبار میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کیا۔

انہوں نے کہا: ‘ شاگو نے مبینہ طور پر شریک ملزم جاوید احمد شاہ کے ساتھ ملی بھگت سے ایک منصوبہ بند اسکیم کو انجام دیا جس میں شکایت کنندہ کو "مہابیر رائس مل”، مہابیر سالوینٹ، رائس مارکیٹ جی ٹی روڈ کرنال کے ساتھ ایک جعلی معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے پنجاب لے جانا اور اس کے بعد مبینہ طور پر جھوٹی ساکھ پیدا کرنے کے لیے اسے دبئی لے جانا شامل تھا’۔

موصوف ترجمان نے کہا: ‘ ان غلط بیانیوں کی بنیاد پر، شکایت کنندہ نے 34 لاکھ 74 ہزار 6 سو روپیوں کی سرمایہ کاری کی، جو کہ تحقیقات کے مطابق غلط استعمال کی گئی۔ تحقیقات میں جعلی دستاویزات، من گھڑت معاہدوں، اور جان بوجھ کر لالچ کا استعمال ثابت ہوا، جس کے نتیجے میں آر ی سی کے سیکشن 420 اور 120- بی کے تحت قابل سزا جرائم کا قیام عمل میں آیا۔ اسی مناسبت سے چارج شیٹ عدالتی فیصلہ کے لیے معزز عدالت میں پیش کر دی گئی ہے’۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملزم زاہد بشیر شاگو کے ٹھکانے کے بارے میں اگر کسی کے پاس کوئی معلومات ہیں تو ان سے درخواست ہے کہ وہ تفتیشی ایجنسی کے ساتھ شیئر کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ معلومات فراہم کرنے والے کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img