جمعرات, دسمبر ۴, ۲۰۲۵
11 C
Srinagar

ذات پات پر مبنی مردم شماری سے متعلق میرے سوال پر حکومت کا جواب حیرت انگیز: راہل گاندھی

نئی دہلی،: کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن رہنما راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ذات پات کی مردم شماری کے بارے میں انہوں نے حکومت سے سوال پوچھا تھا اور جو جواب انہیں ملا ہے وہ حیران کن ہے ان کے مطابق اس جواب سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے پاس نہ کوئی حکمتِ عملی ہے اور نہ ہی وہ ریاستوں میں ہوئی کامیاب مردم شماریوں سے کچھ سیکھنا چاہتی ہے۔

کانگریس لیڈر نے بدھ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنا سوال اور وزارتِ داخلہ سے موصول جواب پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ جواب سے یہ بات عیاں ہے کہ حکومت ذات پات کی مردم شماری کے نام پر ملک کے محروم طبقات کے ساتھ کھلا دھوکہ کر رہی ہے۔

انہوں نے لکھا، "پارلیمنٹ میں میں نے حکومت سے ذات پات کی مردم شماری پر سوال پوچھا، جواب چونکا دینے والا ہے! نہ مضبوط خاکہ، نہ کوئی متعین منصوبہ بندی، نہ پارلیمان میں بحث اور نہ ہی عوام سے کوئی مکالمہ۔ دیگر ریاستوں کی کامیاب مردم شماریوں کی حکمتِ عملی سے سیکھنے کی بھی کوئی خواہش نہیں۔”

مسٹرراہل گاندھی نے بتایا کہ انہوں نے پوچھا تھا کہ کیا وزیر داخلہ یہ بتانے کی زحمت کریں گے کہ اگلی مردم شماری کی تیاری کے لیے بنیادی طریقہ کار، مقرر پروگرام اور ممکنہ وقت کی حدود کیا ہیں۔ جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے بتایا کہ مردم شماری 2027 دو مراحل میں کی جائے گی۔

پہلا مرحلہ:مکانوں کی فہرست سازی اور مکانوں کی گنتی، جو اپریل سے ستمبر 2026 کے درمیان کسی بھی 30 روزہ مدت میں ریاستوں اور مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں کی سہولت کے مطابق کی جائے گی۔ بعدازاں مرحلہ 2 میں مردم شماری (پی ای) ہوگی۔ مردم شماری، فروری 2027 کے دوران ہوگی سوائے مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ اور جموں و کشمیر اور ہماچل پردیش و اتراکھنڈ ریاست کے ہمالیائی غیر آباد علاقوں میں، جہاں مردم شماری، ستمبر 2026 کے دوران ہوگی۔

یو این آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img