بدھ, دسمبر ۳, ۲۰۲۵
14.3 C
Srinagar

کابینہ نے ریزرویشن کے معاملے پر لیا فیصلہ، منظوری کے لیے فائل ایل جی کو بھیجی

جموں :جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت میں کابینہ نے آج ریزرویشن کے معاملے پر حتمی فیصلہ لیا اور فائل کو منظوری کے لیے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو بھیج دیا ہے۔

کنونشن سینٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا، "کابینہ کے ایجنڈے میں 22 آئٹمز تھے اور ریزرویشن کا مسئلہ ان میں سے ایک تھا۔ میٹنگ منٹس پر دستخط کرنے اور فائل کو منظوری کے لیے لیفٹیننٹ گورنر کو بھیجنے سے پہلے اس پر بحث کرنا دانشمندی نہیں ہوگی۔”

عمر نے مزید کہا، "ہم نے لوگوں سے کیے گئے وعدوں کے مطابق اس کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہم نے یہ بھی یقینی بنانے کی کوشش کی ہے کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ ہم نے اتنا وقت لیا کیونکہ یہ ایک ایسا موضوع ہے جس پر سیاست کرنا آسان ہے، اور آپ نے دیکھا ہے۔ جو لوگ ریزرویشن کے معاملے پر کچھ نہ کرنے کا طعنہ دے رہے تھے، اب ہمیں دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں کہ ایسا ہوا تو وہ احتجاج کریں گے۔”

آج صبح وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ پر کابینہ کی میٹنگ ہوئی جو تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔ میٹنگ کے فوراً بعد عمر عبداللہ سمگرا شکشا ابھیان کے ایک پروگرام میں شرکت کے لیے کنونشن سینٹر گئے۔

تیسری یا چوتھی بار کابینہ کی ذیلی کمیٹی (سی ایس سی) نے اس پر چھ ماہ تک بحث کی اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے جو کچھ ہم کر سکتے تھے وہ کر لیا گیا اور ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔اس پر کہ کیا ان کے دوست اس فیصلے سے خوش ہوں گے، انہوں نے کہا، "میرے دوستوں، جن لوگوں کی آپ بات کر رہے ہیں وہ کم ہی کسی چیز سے خوش ہوتے ہیں، ہم نے یہ ان کی خوشی کے لیے نہیں کیا اور اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ یہ ان کی خوشی اور انھیں خوش کرنے کے لیے ہے تو وہ غلط ہے، یہ کسی ایک شخص کے لیے نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ہے۔ اور یہ ہماری طرف سے ایک قدم ہے اس وعدے کو پورا کرنے کے لیے جو ہم نے الیکشن میں عوام سے کیا تھا۔”

شری ماتا ویشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسی لینس میں ایم بی بی ایس کی نشستوں کے تنازعہ اور کچھ لوگوں کی طرف سے اسے گروکل میں تبدیل کرنے کے مطالبات کا جواب دیتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے کہا، "اگر آپ اسے گروکل بنانا چاہتے ہیں، تو آپ کو کون روک رہا ہے؟ اگر آپ سیٹیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں تو مذہب کی بنیاد پر جو ادارہ دیا گیا ہے، اس ادارے کو پیسے دیں یا اس کو گروکل بنائیں۔ گرانٹ ان ایڈ کو کسی اور چیز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، گرانٹ ان ایڈ کو قبول کرنا چھوڑ دیں، پھر اگر آپ سیٹیں مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو کون روکے گا، لیکن اس عمل میں آپ کو صرف اور صرف میریٹ کی ضرورت کیوں ہے؟”

ایس آئی آر کے معاملے پر جموں و کشمیر کے وزیر اعلی نے کہا کہ انہوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر کبھی سوال نہیں کیا، لیکن میں مینپولیشن پر یقین رکھتا ہوں۔ "میرا ماننا ہے کہ حلقہ بندیوں کے دوران ایک پارٹی کو فائدہ پہنچانے کے لیے سیٹیں بنائی گئیں جو کہ ایک ہیرا پھیری تھی۔ اگر ایس آئی آر کے حوالے سے کوئی خدشات ہیں تو الیکشن کمیشن کو تمام سیاسی جماعتوں کو بلانا چاہیے اور ان کے تحفظات کو دور کرنا چاہیے اور یہ بتانا چاہیے کہ ایس آئی آر کیا ہے اور اس سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔”

مزید برآں، انہوں نے کہا کہ کابینہ نے دوارکا، نئی دہلی میں ایک نئے کشمیر ہاؤس کی تعمیر اور کچھ دیگر چیزوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img