سری نگر: کرائم برانچ کشمیر (سی بی کے) کے اقتصادی جرائم ونگ نے ایک ہائی پروفائل اراضی فراڈ کیس میں ایک تاجر اور محکمہ مال کے دو ریٹائرڈ ملازموں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ونگ کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کرائم برانچ کشمیر نے بد عنوانی کی روک تھام ایکٹ کے متعلقہ دفعات کے تحت درج ایف آئی آر نمبر79/2022 کے ایک مقدمے میں چارج شیٹ دائر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ چارج شیٹ حبیب اللہ بٹ (تاجر) ولد محمد سلطان بٹ ساکن بژھ پورہ، محمد رجب ریشی (ریٹائرڈ نائب تحصیلدار) ولد حاجی غلام احمد ریشی ساکن برین نشاط اور سید خورشید احمد (اس وقت کے پٹواری) ولد سید محمد امین ساکن واتل باغ لار گاندربل کے طور پر ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ مقدمہ ایک تحریری شکایت سے شروع ہوا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سری نگر کے زونی مر عیدگاہ میں خسرہ نمبر 467 اور 468 کے تحت آنے والی 10 مرلہ اراضی کی جعلی تبدیلی کو سیل ڈیڈ کے بہانے ملزم کے حق میں انجام دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ رجسٹریشن نمبر 1693 مورخہ 8 ستمبر 2003والی ایسی کوئی سیل ڈیڈ متعلقہ سب رجسٹرار نے کبھی رجسٹر نہیں کروائی تھی۔
ان کا کہنا ہے: ‘ تفتیش کے دوران ثابت ہوا کہ ملزم حبیب اللہ بٹ نے اس وقت کے پٹواری سید خورشید احمد اور نائب تحصیلدار محمد رجب ریشی کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کرتے ہوئے ریونیو ریکارڈ میں ہیرا پھیری کی اور غیر موجود سیل ڈیڈ کی بنیاد پر میوٹیشن اندراجات کو فراڈ کیا’۔
موصوف ترجمان نے کہا کہ جرائم کے ارتکاب میں ان کی شمولیت کو اولین طور پر ثابت کیا گیا ہے، اور اس کے مطابق چارج شیٹ عدالتی تعین کے لیے پیش کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرائم برانچ کشمیر عوامی املاک کے تحفظ اور بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے خلاف جوابدہی کو یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہے۔





