جموں: جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کو پونچھ کے ایک سرکاری اسپتال کا دورہ کیا جہاں پاکستانی گولہ باری سے زخمی ہونے والے زیر علاج ہیں۔انہوں نے اس دوران زخمیوں کا حال دریافت کیا اور انہیں حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔وزیر اعلیٰ بعد میں امر جیت سنگھ کے اہلخانہ سے بھی ملے جو حالیہ پاکستانی گولہ باری میں جاں بحق ہوئے تھے۔انہوں نے سوگوار کنبے کے ساتھ تعزیت کی اور انہیں حکومت کی طرف ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا۔
عمر عبداللہ نے ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا: ‘ سرحد پار سے حالیہ گولہ باری کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے آج صبح سویرے پونچھ پہنچا’۔انہوں نے کہا: ‘ میں ان کنبوں سے ملاقات کروں گا جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے تاکہ میں اپنی تعزیت پیش کروں۔ بعد میں، میں زمینی صورتحال کا جائزہ لینے اور جنگ بندی کے بعد امدادی اور بحالی کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کروں گا’۔ان کا کہنا تھا کہ اپنے لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہندوستانی مسلح افواج کی طرف سے پاکستان میں نو ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے بعد 7 مئی سے پاکستان کی جانب سے شدید گولہ باری اور ڈرون حملوں میں کئی افراد کی موت واقع ہوئی جن میں جموں و کشمیر انتظامیہ کا ایک سینئر افسر بھی شامل ہے۔تاہم ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 10 مئی کو ہونے والے جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد جموں و کشمیر کے سرحدوں پر خاموشی اور سکون ہے۔فوج نے پیر کو بتایا: ”جموں و کشمیر اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ دیگر علاقوں میں رات بڑی حد تک پرامن رہی’۔انہوں نے کہا: ‘حالیہ دنوں میں پہلی پرسکون رات رہی کوئی بھی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا ہے’۔