نئی دہلی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان روہت شرما نے 7 مئی کو اچانک ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا، انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے ریٹائرمنٹ کی خبر کی تصدیق کی۔
روہت نے لکھا، ‘سب کو ہیلو! میں صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہو رہا ہوں۔ سفید جرسی میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ سالوں میں آپ کی محبت اور حمایت کے لیے آپ کا شکریہ۔ میں ون ڈے فارمیٹ میں ہندوستان کی نمائندگی جاری رکھوں گا۔
کیا ویراٹ بھی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے؟
روہت پہلے ہی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں، اس وقت ان کے ساتھ ویراٹ کوہلی اور رویندر جڈیجہ نے بھی ٹی ٹوئنٹی سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ لیکن اب جب کہ روہت نے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا ہے، خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ویراٹ کوہلی بھی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونا چاہتے ہیں۔
ویراٹ نے خواہش کا اظہار کیا
میڈیا رپورٹس پر یقین کیا جائے تو بھارتی کرکٹ کے کرشماتی بلے باز ویراٹ کوہلی نے مبینہ طور پر ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے قریبی ذرائع کے مطابق، 36 سالہ تجربہ کار نے حال ہی میں کھیل کے طویل ترین فارمیٹ سے دور رہنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
ویراٹ کوہلی، جنہوں نے 2011 میں اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا، پچھلی دہائی کے دوران ہندوستان کی سرخ گیند کے دوبارہ سر اٹھانے کا مرکز رہے ہیں۔ ان کی جارحانہ کپتانی، شاندار بلے بازی اور بے مثال شدت و جدوجہد نے ہندوستان کو اندرون اور بیرون ملک ایک مضبوط ٹیسٹ ٹیم میں تبدیل کرنے میں مدد کی ہے۔ کرکٹ کے اس فارمیٹ میں 9000 سے زیادہ رنز اور 30 سنچریوں کے ساتھ کوہلی کی کریز پر موجودگی کسی آئیکانک (عظیم و مشہور) کھلاڑی سے کم نہیں۔
بی سی سی آئی نے دیا یہ بڑا جواب
تاہم بی سی سی آئی اس بلے باز کو ابھی ٹیسٹ کرکٹ سے جانے نہیں دینا چاہتا۔ رپورٹس کے مطابق بی سی سی آئی کے اعلیٰ عہدیداروں نے کوہلی سے رابطہ کیا ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ خاص طور پر انگلینڈ کے اہم دوروں پر غور کرنا۔ ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستان ایک چیلنجنگ بیرون ملک کیلنڈر پر جانے کے لیے تیار ہے، جس میں 20 جون سے انگلینڈ اور پھر ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے دورے شامل ہیں۔
بی سی سی آئی کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، ‘وہ (کوہلی) اب بھی ناقابل یقین حد تک فٹ ہیں اور رنز بنانے کے لیے بھوکے ہیں۔ ڈریسنگ روم میں ان کی موجودگی پوری ٹیم کو پرجوش کرتی ہے۔ ہم نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ کوئی حتمی فیصلہ لینے سے پہلے کچھ وقت لیں۔
اگرچہ کوہلی نے اس معاملے پر کوئی عوامی بیان نہیں دیا ہے، لیکن شائقین اور سابق کرکٹرز نے سوشل میڈیا پر حمایت کے پیغامات کی بھرمار کردی ہے، امید ہے کہ جدید دور کے لیجنڈ کو فارمیٹ میں ایک اور موقع دیا جائے گا۔