سری نگر:پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آئے دہشت گردانہ حملے کے بعد شمالی کشمیر میں سکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کئے گئے ہیں، خصوصاً سری نگر-اوڑی شاہراہ پر سکیورٹی فورسز نے جگہ جگہ ناکے لگا کر راہگیروں اور گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، منگل کی صبح سے ہی شمالی کشمیر کے کئی حساس مقامات پر فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی جو راہگیروں اور گاڑیوں کو روک کر ان کی باریک بینی سے تلاشی لے رہے ہیں۔
سری نگر سے اوڑی کی طرف جانے والی شاہراہ پر درجنوں مقامات پر ناکے قائم کیے گئے ہیں، جہاں ہر گزرنے والی گاڑی کو روکا جا رہا ہے، ڈرائیور اور مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے جا رہے ہیں، اور سامان کی مکمل تلاشی لی جا رہی ہے۔ موٹر سائیکل سواروں اور پیدل راہگیروں کو بھی سکیورٹی چیکنگ سے گزرنا پڑ رہا ہے۔
دفاعی ذرائع نے بتایا’پہلگام حملہ ایک سنگین واقعہ تھا، جس نے سکیورٹی منظرنامے کو مکمل طور پر تبدیل کر دیا ہے۔ ہم اب کسی بھی قسم کی کوتاہی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ شمالی کشمیر میں موجود تمام سکیورٹی ادارے ہائی الرٹ پر ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات صرف احتیاطی تدابیر کے طور پر کئے جا رہے ہیں تاکہ عام شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
خیال رہے کہ 22 اپریل کو جنوبی کشمیر کے پہلگام علاقے میں بیسرن کے مقام پر دہشت گردوں نے ایک بڑا حملہ کیا تھا، جس میں 26 افراد جان بحق ہوئے تھے۔ اس حملے کے بعد وادی بھر میں سکیورٹی الرٹ جاری کیا گیا، خاص طور پر سیاحتی مقامات، سرکاری تنصیبات اور اہم شاہراہوں پر نگرانی سخت کر دی گئی ہے۔
سکیورٹی ایجنسیاں اب ڈرونز، سی سی ٹی وی اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہر مشتبہ حرکت پر کڑی نظر رکھ رہی ہیں۔