کہا،سکھ کرکٹ پریمیئر لیگ صرف ایک کھیلوں کا ایونٹ نہیں ہے بلکہ ایک ثقافتی اور سماجی اقدام ہے جو کمیونٹی کی مجموعی ترقی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے اور اس کا مقصد جموں و کشمیر میں سکھ کمیونٹی کے نوجوانوں کےلئے ایک روشن مستقبل کی تعمیر کرنا ہے
ہماری سکھ کمیونٹی کے نوجوان سماجی و اِقتصادی ترقی اور معاشرتی تبدیلی کا مرکز ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کےلئے ہم مکمل لگن کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ
سکھ نوجوانوں کو ترقی کے عمل میں مرکزی دھارے میں شامل کیا جا سکے۔لیفٹیننٹ گورنر
جموں/لیفٹیننٹ گورنر منو ج سِنہانے جموں میں سکھ کرکٹ پریمیئر لیگ کے پہلے ایڈیشن کا اِفتتاح کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اَپنے خطاب میںٹورنامنٹ میں حصہ لینے والے تمام کھلاڑیوں کو مُبارک باد اور نیک خواہشات کا اِظہار کیا۔اُنہوں نے کہا،”یہ صرف ایک کھیلوں کا ایونٹ نہیں بلکہ ایک ثقافتی اور سماجی اقدام بھی ہے جو جامع کمیونٹی ترقی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے اور اِس کا مقصدجموں و کشمیر میں سکھ کمیونٹی کے نوجوانوں کے روشن مستقبل کی تعمیر کرنا ہے۔“منوج سِنہا نے آل جموں و کشمیر سکھ کوآرڈی نیشن کمیٹی کو مُبارک باد دی کہ وہ سکھ کمیونٹی کو بااِختیار بنانے اور اس کے شاندار ورثے کو محفوظ رکھنے میں اہم رول اَدا کر رہی ہے۔ ایسے اِختراعی پروگرام نہ صرف ثقافت کو فروغ دیتے ہیں بلکہ نوجوانوں میں معاشرے اور ملک کے تئیں فخر اور ذمہ داری کا احساس بھی پیدا کرتے ہیں۔اُنہوں نے کہا،”آج جموں و کشمیر جامع ترقی کے لئے کام کر رہا ہے جس کا مطلب معاشرے کے تمام طبقات کی سماجی و اقتصادی ترقی ہے۔ اِس طرح کے اَقدامات مساوی ترقی اور سماجی و اِقتصادی تبدیلی کی کلید ہے۔ یہ اتحاد، نظم و ضبط اور ہم آہنگی کے اصولوں اور اَقدار کو بھی فروغ دیتا ہے۔“لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوانوں کو بااِختیار بنانے کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے کردار پر زور دیا تاکہ بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جا سکے، مواقع فراہم کئے جا سکیں اور مختلف شعبوں میں نئی راہیں ہموار کی جا سکیں۔اُنہوں نے کہا،”میرا پختہ یقین ہے کہ ترقی کے سماجی و اِقتصادی اہداف اور نوجوانوں کو بااِختیار بنانے کا عمل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے حاصل کئے جانے چاہئیں۔ اس سے ہمیں ہنر مندی اور کاروباری منصوبوں کا ایک وسیع نیٹ ورک فراہم ہو سکتا ہے، اور ہم ان سہولیات کو نچلی سطح تک لے جا سکتے ہیں۔“لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،”میں نے 2020 میںپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے منصوبے شروع کئے تھے۔ آج بھی، ہم ایسی پالیسی کا ماحول بنا رہے ہیںجس میںنوجوانوں کے مسائل کی عکاسی ہو سکے اور اس کا فوری طور پر اَزالہ کیا جاسکے ۔“اُنہوں نے سکھ کمیونٹی بالخصوص نوجوانوں کے لئے ایک مضبوط نظام وضع کرنے کے اپنے عزم کو بھی اُجاگر کیا، تاکہ انہیں مواقع تک رسائی حاصل ہو اور وہ معاشرے میں بامعنی کردار ادا کر سکیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،”ہماری سکھ کمیونٹی کے نوجوان سماجی و اِقتصادی ترقی اور معاشرتی تبدیلی کا مرکز ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہم مکمل لگن کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ سکھ نوجوانوں کو ترقی کے عمل میں مرکزی دھارے میں شامل کیا جا سکے۔“اُنہوں نے مزید کہا کہ نوجوان اَپنے عظیم اسلاف کے نقش قدم پر چلیں اور پوری سکھ کمیونٹی اور ملک کا نام روشن کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ”ہندوستانی فوج اِس قابل ہے اور مناسب جواب دے رہی ہے ۔جموں و کشمیر پولیس اور سیکورٹی فورسز باہمی ہم آہنگی سے کام کر رہی ہیں اور اُنہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دہشت گردی اور اس کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم کریں۔“اُنہوں نے اِن باتوں کا اِظہار میڈیا اَفراد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اِس موقعہ پرچیئرمین آل جموں کشمیر سکھ کوآرڈی نیشن کمیٹی سردار اجیت سنگھ، ضلع گوردوارہ پر بندھک کمیٹیوں کے صدور، مختلف سکھ تنظیموں کے سربراہان، کھلاڑی، کوچز اور بڑی تعداد میں نوجوان موجود تھے۔اِس کے علاوہ وائس چانسلر جموں یونیورسٹی پروفیسر ا±میش رائے، پولیس اور سول اِنتظامیہ کے اعلیٰ اَفسران بھی موجود تھے۔