بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
14.5 C
Srinagar

تیزی سے تکمیل اور شفافیت کیلئے سخت ہدایات جاری

نائب وزیرا علیٰ نے بارہمولہ کے ترقیاتی منظر نامے کا جائزہ لیا
عوامی نمائندوں اور افسران کے درمیان قریبی تال میل پر زور

بارہمولہ/نائب وزیر اعلیٰ سریندر کمارچودھری نے آج ڈاک بنگلہ بارہمولہ میں ایک میٹنگ کی صدارت کی تاکہ ضلع کے ترقیاتی منظرنامے کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔ میٹنگ کا مقصد جاری منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لینا، عمل آور ی میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنااور مختلف شعبوں میں کلیدی اَقدامات کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانا تھا۔میٹنگ میں وزیربرائے زراعت، دیہی ترقی و پنچایتی راج، اِمداد باہمی اور اِنتخابات جاوید احمد ڈار،ممبر قانون ساز اسمبلی اوڑی سجاد احمد،رُکن قانون ساز اسمبلی واگورہ کریری عرفان حفیظ لون، ایم ایل اے سوپور اِرشاد احمد کار،ممبر قانون ساز اسمبلی پٹن جاوید ریاض بیدار ، ضلع ترقیاتی کمشنربارہمولہ منگا شیرپا، محکموں کے سربراہان اور سیکٹورل اَفسران نے ذاتی طور پر یابذریعہ ورچیول موڈ شرکت کی۔ممبر قانون ساز اسمبلی ٹنگمرگ فارو ق احمد شاہ نے بھی بذریعہ ورچیول موڈ میٹنگ میں حصہ لیا۔دورانِ میٹنگ نائب وزیر اعلیٰ نے مختلف شعبوں کے پروجیکٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا جن میں تعمیراتِ عامہ (پی ڈبلیو ڈی)، محکمہ صحت، دیہی ترقی، جل جیون مشن ، تعلیم، کے پی ڈِی سی ایل، زراعت، پشو پالن اور دیگر اہم محکمے شامل ہیں۔متعلقہ حلقوں کے قانون سازوںنے اَپنے شکایات اور مطالبات پیش کئے جن میں اوڑی سب ڈویژن میں کان کنی سے متعلق مسائل، پٹن علاقے پریہاسپورہ کو ایک تاریخی گاو¿ں بنانے، سوپور میں نکاسی آب کے کام میں تیزی لانے ،واگورہ کریری میں سڑکوں کی میکڈیمائزیشن اور دیگر مسائل شامل تھے۔نائب وزیر اعلیٰ نے قانون سازوں کی طرف سے اُٹھائے گئے مسائل کا ازالہ کرتے ہوئے متعلقہ اَفسران کو سخت ہدایات جاری کیں کہ جاری منصوبوں کی تکمیل میں تیزی لائی جائے تاکہ یہ بروقت مکمل ہو سکیں۔اُنہوں نے مزید زور دیا کہ منتخب نمائندوں اور اَفسران کے درمیان مضبوط ہم آہنگی ہونی چاہیے اور عوام کی اُمنگوںکو پورا کرنے اور ضلع کو ایک ترقی پذیر اِقتصادی مرکز میں تبدیل کرنے کے لئے قریبی تال میل سے کام کیا جائے۔اس سے قبل ضلع ترقیاتی کمشنر بارہمولہ منگا شیرپا نے ایک تفصیلی پرزنٹیشن کے ذریعے نائب وزیر اعلیٰ کو ضلع کے ترقیاتی منظرنامے کے بارے میں آگاہ کیا اور بارہمولہ کی ہمہ جہتی ترقی کے لئے مختلف دیرینہ مطالبات پیش کئے۔ ان مطالبات میں سوپور، ٹنگمرگ، بارہمولہ اور اوڑی میں منی سیکرٹریٹ کے قیام (جس کے لئے زمین پہلے ہی مختص کی جا چکی ہے)، سوپور اور بارہمولہ میں ملٹی لیول پارکنگ، جی ایم سی بارہمولہ کی اَپ گریڈیشن، ایم آر آئی مشین کی تنصیب، خصوصی طور پر ہنر مند ڈاکٹروں کی دستیابی، گلمرگ روڈ کی اَپ گریڈیشن، منڈ داجی، کتار داجی، اور شرنز فال جیسے علاقوں میں ایکو ٹورزم کے فروغ، سکاسٹ وڈورہ کے ارد گرد باونڈری وال اور سڑکوں کی اَپ گریڈیشن، قصبوں میں سیوریج نیٹ ورک کی بہتری، اور سٹیڈیموں کی اَپ گریڈیشن کے لئے فلڈ لائٹس کی تنصیب شامل ہیں۔
نائب وزیرا علیٰ سریندر کمار چودھری نے ان مطالبات پر توجہ دیتے ہوئے متعلقہ محکموں کے سربراہان سے اُٹھائے گئے مسائل پر تازہ ترین اَپ ڈیٹ طلب کئے اور اُنہیں ہدایت دی کہ ضروری کاموں کو ترجیح دی جائے اور ان کی مقررہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی غیر ضروری تاخیر سے بچا جا سکے۔سریندر کمار چودھری نے بارہمولہ میں تیز رفتار ترقی اور عوامی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے نے یقین دِلایا کہ تمام جائز مطالبات کو جلد از جلد پورا کیا جائے گا۔ اُنہوں نے تمام متعلقہ شراکت داروں کو ہدایت دی کہ وہ نتیجہ خیز حکمت عملی اَپنائیں اور بارہمولہ کو گورننس، بنیادی ڈھانچے اور عوامی خدمات کے لحاظ سے ایک ماڈل ضلع بنانے کی سمت میں کام کریں۔اِس موقعہ پر وزیر جاوید احمد ڈار نے تمام ترقیاتی کاموں میں شفافیت کی اہمیت پر زور دیا اور اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ جوابدہی کو یقینی بنائیں اور کسی بھی لاپرواہی یا غیر اخلاقی کاموں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کریں۔بعد میں نائب وزیر اعلیٰ نے وزیر جاوید احمد ڈار اور قانون سازوں کے ہمراہ شیپ ہسبنڈری وال کیلنڈر کا اِجرا¿ کیا اور آیوش کارڈز، شادی امدادی منظوری نامے، پی ایم نریگا کے تحت سبسڈی ریلیز لیٹرز اور لیبر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے 9,507مزدوروں کے بچوں کے لئے 4.05 کروڑ روپے کے تعلیمی امداد کے چیک تقسیم کئے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img