اسلام آباد: پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں فرقہ وارانہ جھڑپوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 88 ہو گئی ہے۔
اسپتال انتظامیہ نے میڈیا کو یہ اطلاع دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فرقہ وارانہ تشدد گزشتہ جمعرات کے روز اس وقت شروع ہوا جب پاراچنار کے علاقے میں شیعہ مسلمانوں کو لے جانے والی پسنجر کوچوں پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں بھاری جانی نقصان ہوا۔ اس حملے سے شیعہ اور سنی فرقوں کے درمیان فرقہ وارانہ تشدد کی لہر شروع ہوگئی، جس کے بعد آنے والے کئی دنوں میں متعدد انتقامی حملے ہوئے، جس سے ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا۔ صوبائی حکومت کے ایک وفد نے متاثرہ ضلع کا دورہ کیا اور دونوں فرقوں کے درمیان سات دنوں تک جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا۔
یو این آئی