بدھ, دسمبر ۴, ۲۰۲۴
4.5 C
Srinagar

روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کی جانب سے بجٹ میں حقوق کے تحفظ کا مطالبہ

سرینگر / 27 نومبر کو ہونے والے بجٹ مباحثے میں ڈیلی ویجروں کے مطالبات مرکزی حکومت کے سامنے پیش نہیں کیے گئے تو 28نومبر کو پریس کالونی سرینگر میں پُر زوراحتجاجی دھرنا ہوگا کا اعلان کرتے ہوئے جموں کشمیر کی کیجول ڈیلی ویجرز فورم نے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کا بجٹ میں اپنے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے ۔

جموں کشمیر کی کیجول ڈیلی ویجرز فورم کے صدر سجاد احمد پرئے نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس میں حکومت کی طرف سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کے ساتھ ناانصافی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ 25 ستمبر 2024 کو مرکزی حکومت کی طرف سے کم از کم اجرت قانون کے تحت روزانہ اجرت 783 روپے سے لے کر 1935 روپے تک کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، مگر جموں و کشمیر حکومت اور محکمہ خزانہ نے 7 ستمبر کو جاری کیے گئے فارمیٹ میں پرانے خاکے کو برقرار رکھا ہے جس کے تحت کم از کم اجرت پر کام کرنے والوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کم از کم اجرت قانون کے تحت ا±نہیں مناسب مشاہرہ دیا جائے اور اس حوالے سے فوری اقدامات کیے جائیں۔سجاد پرئے نے سوال کیا کہ جب دہلی اور دیگر مرکزی زیر انتظام علاقوں میں کم از کم اجرت بورڈ کے تحت کارکنوں کو مناسب مشاہرہ دیا جا رہا ہے، تو جموں کشمیر میں روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ نے ایوان میں یہ وعدہ کیا تھا کہ کم از کم اجرت بورڈ کا نفاذ کیا جائے گا، لیکن ابھی تک اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے۔سجاد پرئے نے اس بات پر زور دیا کہ محکمہ سیاحت، جنگلات، صحت، اربن لوکل باڈیز، ایگرو اور سریکلچر کے کنسالٹیڈ ملازمین کو بھی کم از کم اجرت کے قانون میں شامل کیا جانا چاہیے۔

فورم کے صدر نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر 27 نومبر کو ہونے والے بجٹ مباحثے میں ڈیلی ویجروں کے مطالبات مرکزی حکومت کے سامنے پیش نہیں کیے گئے، تو28نومبر کو پریس کالونی سرینگر میں احتجاج کریں گے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img