جموں وکشمیر کی خواتین کو درپیش مشکلات کاازالہ کرنا نیشنل کانفرنس کی ترجیحات میںشامل: شمیمہ فردوس
سرینگر// جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کا خواتین کی بااختیاری میں ایک اہم رول رہاہے اور یہ جماعت ہر دور میں خواتین کو بااختیار بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتی آئی ہے، گذشتہ10سال کے دوران جموں و کشمیر جو جس بے چینی، غیر یقینیت اور دگرگوں صورتحال سے دوچار ہونا پڑا، اس میں یہاں کی خواتین کو زبردست مشکلات، مصائب اور چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ، نیشنل کانفرنس نے اپنے منشور میں راحت کا وعدہ کیا ہے اور نومنتخبہ حکومت عوام خصوصاً خواتین کو درپیش چیلنجوں کا ازالہ کرنے میں کوئی بھی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریگی۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس خواتین ونگ صدر ایڈوکیٹ شمیمہ فردوس (ایم ایل اے حبہ کدل) نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر خواتین ونگ کے صوبہ کشمیر کے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے بحیثیت مہمانِ خصوصی شرکت کی، جنہوں نے دورِ جدید میں خواتین کے رول کی اہمیت اور حالیہ انتخابات میں پارٹی خواتین ونگ کی تن دہی سے کام کرنے کی سراہنا کی۔ شمیمہ فردوس نے کہا کہ مرد اور خواتین سماج کے دو پہئے ہیں اور خواتین کے بغیر سماج ادھورا ہے اور نیشنل کانفرنس اس بات کا بخوبی سمجھتی ہے، ہماری جماعت نے اپنے قیام کے بعد سے سماجی اصلاحات اور تعلیم نسواں کیساتھ ساتھ سیاست اور معاشی ترقی میں خواتین کی شمولیت کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے بانی شیرکشمیر شیخ محمد عبداللہ اور بیگم اکبر جہاں نے خواتین کی تعلیم کو خاص اہمیت دی۔خواتین کیلئے اسکولوں اور کالجوں کے قیام نے صنفی رکاوٹوں کو توڑنے اور خواتین کو تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کا موقع فراہم کیا۔1940 کی دہائی میں پیش کیا گیا ”نیا کشمیر“منشور ایک ترقی پسند سماج کا خاکہ تھا، جس میں خواتین کی برابری اور حقوق کو بنیادی اہمیت دی گئی تھی۔اس منشور میں خواتین کو تعلیم، ملازمت، اور سیاست میں برابر کا حق دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، جو اس وقت کے لئے ایک انقلابی قدم تھا۔انہوںنے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی خواتین ونگ نے جس طرح سے پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات میںتن دہی سے کام کرکے پارٹی کی مضبوطی کو یقینی بنایا وہ تاریخ میںسنہری الفاظ میں تحریر کیا جائے گا ۔ پارٹی کے صدرِ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے بھی پارٹی کی حالیہ شاندار کامیابی میں خواتین ونگ کے ناقابل فراموش رول کا اعتراف کیا ہے۔ صوبائی صدر انجینئر صبیہ قادری نے اپنے خطاب میںکہا کہ نیشنل کانفرنس کے تاریخی اور انقلابی اقدامات کی بدولت آج جموںوکشمیر کی خواتین ہر ایک شعبے میں مردوں کے برابری کررہے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کی کوششوں اور کاوشوں کی بدولت نہ صرف یہاں خواتین تعلیم، کھیل کود، ڈاکٹری، سول سروسز اور دیگر شعبوں میں اپنا لوہا منوا رہی ہیں بلکہ نیشنل کانفرنس نے ہی خواتین کو سیاست میں حصہ لینے کی ترغیب دی اور انہیں قیادت کے مواقع فراہم کئے۔بیگم اکبر جہاں جیسی خواتین رہنماو¿ں نے نہ صرف سیاست میں اہم کردار ادا کیا بلکہ دیگر خواتین کو بھی متحرک کیا۔ نیشنل کانفرنس نے خواتین کے لئے متعدد قوانین متعارف کرائے جو ان کے حقوق اور تحفظ کو یقینی بناتے ہیں۔ اسی جماعت نے خواتین کی بہبود کے لئے سماجی اسکیمیں اور پالیسیاں بھی نافذ کی گئیں۔نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ معاشرتی مسائل جیسے جہیز، صنفی تفریق، اور خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لئے آواز بلند کی۔اجلاس میں رخصانہ جی، ضلع صدور روبینہ جی، سکینہ جی، مبینہ جی، ڈاکٹر رابعہ وانی، محمودہ جی، منیرہ جی ،زرینہ جی اور زریبہ بیگم اور دیگر عہدیداران بھی موجو دتھیں۔