تازہ ترینکشمیر Less than 1 min.Read جموں وکشمیر اسمبلی: پی ی ڈی پی، پی سی اور اے آئی پی کی طرف سے دفعہ 370 اور 35 اے کی بحالی کے لئے ایک مشترکہ قرار داد پیش By ایشین میل نومبر 7, 2024 FacebookTwitterWhatsAppپرنٹ کریںTelegramCopy URL سری نگر: پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس (پی سی) اور عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) نے جمعرات کو اسمبلی میں دفعہ370 اور 35 اے کی بحالی کے لئے ایک مشترکہ قرار داد پیش کی۔ یہ مشترکہ قرار داد رکن اسمبلی پلوامہ وحید پرہ، پیپلز کانفرنس کے سربراہ اور رکن اسمبلی ہندوارہ سجاد لون، رکن اسمبلی کپوارہ فیاض میر اور رکن اسمبلی لنگیٹ شیخ خورشید نے پیش کی۔یہ قرار داد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی ہونے سے قبل سپیکر کے سامنے پیش کی گئی۔قرارداد میں تمام خصوصی دفعات اور ضمانتوں کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ ایوان مرکزی کی طرف سے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے نفاذ کے ساتھ دفعہ 370 اور 35 اے کی ’غیر آئینی اور یکطرفہ‘ منسوخی کی مذمت کرتا ہے۔قبل ازیں جمعرات کی صبح ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی بی جے پی نے خصوصی درجے کی بحالی کے لئے منظور کی گئی قرار داد کے خلاف بی جے پی کے اراکین نے احتجاج درج کیا۔ بتادیں کہ جموں و کشمیر اسمبلی نے اجلاس کے تیسرے دن بدھ کے روز دفعہ 370 کی بحالی کی قرارداد کو اکثریتی ووٹوں سے منظور کیا۔ یو این آئی ایم افضل Share this:FacebookTwitterWhatsAppTelegramPrint Popular Categories تازہ ترینکشمیرانڈیااہم خبرجموں۔بین الاقوامیاداریہ گزشتہ مضمونریاسی سڑک حادثے میں تین افراد جاں بحق، تین دیگر زخمیاگلا مضمونجموں وکشمیر: اسمبلی میں دفعہ 370 کی قرار داد کے خلاف احتجاج، کارروائی مختصر وقفے کے لئے معطلجموں وکشمیر: اسمبلی میں دفعہ 370 کی قرار داد کے خلاف احتجاج، کارروائی مختصر وقفے کے لئے معطل
سری نگر: پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس (پی سی) اور عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) نے جمعرات کو اسمبلی میں دفعہ370 اور 35 اے کی بحالی کے لئے ایک مشترکہ قرار داد پیش کی۔ یہ مشترکہ قرار داد رکن اسمبلی پلوامہ وحید پرہ، پیپلز کانفرنس کے سربراہ اور رکن اسمبلی ہندوارہ سجاد لون، رکن اسمبلی کپوارہ فیاض میر اور رکن اسمبلی لنگیٹ شیخ خورشید نے پیش کی۔یہ قرار داد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی ہونے سے قبل سپیکر کے سامنے پیش کی گئی۔قرارداد میں تمام خصوصی دفعات اور ضمانتوں کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ ایوان مرکزی کی طرف سے جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے نفاذ کے ساتھ دفعہ 370 اور 35 اے کی ’غیر آئینی اور یکطرفہ‘ منسوخی کی مذمت کرتا ہے۔قبل ازیں جمعرات کی صبح ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی بی جے پی نے خصوصی درجے کی بحالی کے لئے منظور کی گئی قرار داد کے خلاف بی جے پی کے اراکین نے احتجاج درج کیا۔ بتادیں کہ جموں و کشمیر اسمبلی نے اجلاس کے تیسرے دن بدھ کے روز دفعہ 370 کی بحالی کی قرارداد کو اکثریتی ووٹوں سے منظور کیا۔ یو این آئی ایم افضل