کازان (روس): مئی 2020 میں مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول پر فوجی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ایک اہم معاہدے کے بعد آج وزیر اعظم نریندر مودی نے یہاں برکس سربراہی اجلاس سے الگ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی اورمیٹنگ میں دونوں لیڈران نے سرحدی مسئلے پر تنازعات اور اختلافات کو مناسب طریقے سے نمٹانے اور امن میں خلل نہ ڈالنے کی اہمیت پر زور دیا اور اس معاملے پر جلد ہی خصوصی نمائندہ سطح کی میٹنگ بلانے پر اتفاق کیا۔
خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے صحافیوں کو اس اہم میٹنگ کے بارے میں بتایا اور وزارت خارجہ نے ایک مختصر مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہند-چین سرحدی علاقوں میں 2020 میں ابھرنے والے مسائل کے مکمل حل کے لیے حالیہ معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے، وزیر اعظم مسٹرمودی نے اختلافات اور تنازعات کو مناسب طریقے سے نمٹانے اور انہیں امن کو خراب کرنے کی اجازت نہ دینے پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہند-چین سرحدی سوال پر خصوصی نمائندے سرحدی علاقوں میں امن کے انتظام کی نگرانی اورسرحدی سوال کا منصفانہ، معقول اور باہمی طور پر قابل قبول حل تلاش کرنے کے لئے جلد ہی ملاقات کریں گے۔ دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے اور دوبارہ تعمیر کرنے کے لیے وزرائے خارجہ اور دیگر حکام کی سطح پر متعلقہ ڈائیلاگ میکانزم کا بھی استعمال کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں لیڈوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دو ہمسایہ ممالک اور دنیا کی دو سب سے بڑی قوموں کے طور پر، ہندوستان اور چین کے درمیان مستحکم، پیش قیاسی اور خوشگوار باہمی تعلقات کا علاقائی اور عالمی امن و خوشحالی پر مثبت اثر پڑے گا۔ یہ کثیر قطبی ایشیا اور کثیر قطبی دنیا میں بھی حصہ ڈالے گا۔ لیڈران نے اسٹریٹجک اور طویل مدتی نقطہ نظر سے دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے، اسٹریٹجک مواصلات کو بڑھانے اور ترقیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔