صوفی شاعرہ بیکس مہتاب کے پہلے شاعری مجموعہ ” نادفری یاد“کی رسم رونمائی
شوکت ساحل

گاندر بل :ادبی اور ثقافتی تنظیم نگینی کلچرل فاونڈیشن اور ایشین میل کے باہمی اشتراک سے ہفتہ کو فتح پورہ گاندربل میں ایک ادبی تقریب منعقد ہوئی۔اس تقریب کے دوران علاقے کی صوفی شاعرہ محترمہ بیکس مہتاب کے پہلے کشمیری شاعری مجموعے ” نادفری یاد“کی رسم رونمائی انجام دی گئی ۔ تقریب کی صدارت کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ کشمیری کی سربراہ ڈاکٹر محفوظہ جان نے کی جبکہ وادی کشمیر کے مشہور ومعروف برارڈ کاسٹر عبدالاحد فرہاد مہمان ذی وقار کے طور پر اس تقریب میں شامل رہے ۔ایوان صدارت میں جو مہمان ِ خصوصی شامل ر ہے ، ان میں ادارہ ایشین میل کے مدیراعلی رشید راہل ، شاعر فقیر عبدالحمید تولہ مولی ،ادب نواز اورسماجی وسیاسی کارکن یحییٰ شفیع بٹ شامل ہیں ۔مقررین نے شاعری مجموعے پر اظہار خیال کیا ۔ محفل کا آغاز تلاوت کلام پاک سے مولوی طارق احمد نے کیا ۔اس موقع پر صوفی گلکار فیاض شلوتی اور انکے ساتھیوں نے کلام بیکس مہتاب سنا کر حاضرین کو محظوظ کیا ۔ شاعری مجموعہ پر ادارہ ایشین میل کے مدیر اعلی رشید راہل نے تبصرہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ صوفی شاعرہ بیکس مہتاب کی شاعری میں اتنی گہرائی ہے کہ اس سے لفظوں میں بیان نہیں کیاجاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ ادارہ ایشین میل کی یہ کوشش رہتی ہے کہ وہ گمنام شعراءتک پہنچے اور انکے کلام کو منظر عام پر لائے ۔ آج کی اس تقریب میں شرکت کردہ اور کتاب پر تبصرہ پیش کرنا اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ بیکس مہتاب کے اندر ایک صوفیانہ روض بس رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی شاعری میں ہمیں صوفیانہ رموزدیکھنے کو مل رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ضلع گاندر بل میں آج ایک ایسی صوفی شاعرہ کا ظہور ہوا ،جس سے متاثر ہوکر مزید خواتین آگے آسکتی ہیں ۔رشید راہل نے کہا کہ نوجوان نسل کو کشمیری زبان اور ادب سے آشنا کرنے کے لئے والدین کا کلیدی رول بنتا ہے اور والدہ اس میں بہترین رول ادا کرسکتی ہے ۔معروف برارڈ کاسٹر عبدالاحد فرہاد نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے صوفی شاعرہ بیکس مہتاب کو شاندار خراج پیش کیا۔اپنے صدارتی خطبے میں ڈاکٹر محفوظہ جان نے کہاکہ کشمیری زبان ، ادب اور شاعری کا مرکز خاتون ہی ہے جس کانام حبہ خاتون ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حبہ خاتون کے دامن سے جو آبشار پھوٹ پرا ہے، وہ آج بہتے بہتے ضلع گاندربل میں پہنچ چکا ہے اور اب یہ بیکس مہتاب کی شکل میں ہمارے سامنے ہے ۔ان کا کہناتھا کہ ایسی کئی صوفی خواتین ہیں ،جن کے کلام کو منظر عام پر لانے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کشمیری زبان وادب کے لئے بیکس مہتاب کی شاعری مشعل راہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ بیکس مہتاب کی شاعری میں عاجزی اور انکساری کیساتھ ساتھ نعت ،دعا اور منقبت کے رموز دیکھنے کو مل رہے ہیں ۔اس ادبی تقریب میں علاقہ کی ایک بڑی تعداد کے علاوہ ادب نوازوں نے شرکت کی اور اس صوفی شاعرہ کو خراج تحسین پیش کیا ۔





