NEET کونسلنگ کے عمل کوفی الحال روکنے سے انکار
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ’پیپر لیک‘ اور دیگر بے ضابطگیوں کے الزامات کی وجہ سے2024 کے قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹNEET-UGکو منسوخ کرنے کی درخواست کے بعد قومی جانچ ایجنسیNTA سے جواب طلب کیا ۔ تاہم عدالت عظمیٰ نے MBBS اور دیگر پروگراموں کےلئےNEET کونسلنگ کے عمل کو روکنے سے انکار کر دیا۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق شیوانگی مشرا اور دیگر 9افراد کی طرف سے یکم جون کو دائر کی گئی درخواست،جس میں 2024 کے قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹNEET-UGامتحان کے 4جون2024کو ظاہر کردہ نتائج کو چیلنج کیاگیا اوراس کو منسوخ کرنے کی استدعا کی گئی ہے،کی سماعت منگل کو سپریم کورٹ میں ہوئی ۔ تنازعہ کا مرکز امیدواروں کی بے مثال تعداد ہے جو کامل720/720 اسکور کرنے والے ہیں، یا اس کے بہت قریب ہیں، جس سے NEET-UGامتحان کی شفافیت پر شکوک پیدا ہوتے ہیں۔ جبکہ پچھلے سال صرف 2اُمیدواروں نے ٹاپ رینک حاصل کیا تھا، اوراس سال حیرت انگیز طور پر 67 امیدواروں نے شکوک و شبہات کو جنم دیا۔ٹاپ سکور کرنے والوں میں سے44 نے فزکس کے ایک بنیادی سوال کا غلط جواب دیا تھا، پھر بھیNCERT کلاس 12 کی نصابی کتاب کے پرانے ورژن میں غلطی کی وجہ سے ’فضل کے نشانات‘ملے۔مزید برآں،NTA کی جانب سے 29 مئی کو جاری کی گئی عارضی جوابی کلید اور نصابی کتاب میں پائی جانے والی معلومات کے درمیان تضادات پیدا ہوئے، جس سے13ہزار امیدواروں نے کلید کو چیلنج کرنے کا اشارہ کیا۔720 کے زیادہ سے زیادہ قابل حصول اسکور کو دیکھتے ہوئے718 اور 719 جیسے اسکورز کے قابل فہم ہونے کے بارے میں سوالات بھی سامنے آئے۔
این ٹی اے نے یہ بتاتے ہوئے کہا کہ کچھ امیدواروں، بشمول6 ٹاپ سکوررز، نے امتحان کے دوران ضائع ہونے والے وقت کےلئے معاوضہ کے نمبر حاصل کئے ہیں۔سپریم کورٹ نے دائر درخواست کی سماعت کے بعدقومی جانچ ایجنسیNTA سے جواب طلب کیا،تاہم سپریم کورٹ نے MBBS اور دیگر پروگراموں کےلئےNEET کونسلنگ پر پابندی لگانے سے انکارکیا ۔سپریم کورٹ نے منگل کو NEET امتحان سے متعلق اس عرضی پر سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ،فی الحالNEET کونسلنگ پر پابندی لگانے سے انکار کردیا،جس کے نتیجے میں MBBS اور دیگر پروگراموں کےلئےNEET کاو ¿نسلنگ مقررہ وقت پر ہی ہوگی۔۔ سپریم کورٹ نے این ٹی اے یعنی نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ امتحان کا تقدس متاثر ہونے پر جواب طلب کیاہے۔یہ عرضی تلنگانہ کے رہنے والے عبداللہ محمد فیض اور آندھرا پردیش کے رہنے والے ڈاکٹر شیخ روشن موحدین نے سپریم کورٹ میں داخل کی ہے۔ سپریم کورٹ نے منگل کو اس درخواست کو ایک اور عرضی سے کے ساتھ ضم کردیا۔ اس درخواست میں امتحان کو منسوخ کرکے دوبارہ کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اب نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کو سوالیہ پرچہ لیک ہونے اور دیگر بے ضابطگیوں کی بنیاد پر NEET-UG2024 کے امتحان کو دوبارہ منعقد کرنے کی درخواست کا جواب دینا ہے۔یاد رہے کہ کہ جب سے NEET-UG کا نتیجہ آیا ہے، ملک کے کئی حصوں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ کئی مقامات پر طلبہ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور امتحانات کی منسوخی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ طلبائNEET امتحان کے نتائج میں دھاندلی کا الزام لگا کر احتجاج کر رہے ہیں۔