امتحانی نتائجخوش آئند

امتحانی نتائجخوش آئند

گزشتہ روز جب آٹھویں جماعت کے طلباو طالبات کے امتحانی نتائج کی خبر سامنے آئی، تو بچوں سے زیادہ والدین بے تاب نظر آئے ۔اخباری دفاتر میں موجود صحافیوں اور دیگر ملازمین کو بے شمار فون کالز آ ئیں کہ ہمارے بچوںنے کیا گُل کھلائے۔ہر ماں باپ کی یہ تمنا ہوتی ہے کہ اُن کے بچے دنیا میں کچھ اچھا کر یں۔اس دُنیا میں سب سے زیادہ بچوں کے والدین کو فکر وتشویش ہوتی ہے۔وہ بچوں کی خوش حالی کے لئے دن رات روتے ہیں اور دن رات دُعا کرتے ہیںکہ اُن کے بچے پھلے پھولے۔

کھبی بھی والدین اپنے بچوںکو آخرت کی بھلائی کے لئے تربیت نہیں دیتے ہیں۔غالبا یہی وجہ ہے کہ آج کے دور میں صوفیوں ،ولیوں اور سنتوں کی اس وادی میں بچے اپنے والدین کو گھروں سے نکال کر در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کر رہے ہیں۔باپ اور بیٹے کے درمیان جنگ ہوجاتی ہے اورکچھ بچے تنگ آکر اپنی زندگیوں کا خاتمہ کر تے ہیں ۔بچوں کے امتحانات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ، اچھی بات ہے لیکن بچوں کی مروجہ تعلےم کے ساتھ ساتھ اخلاقی اور دینی تعلیم د ینا بے حد ضروری ہے تاکہ ہمارا جملہ معاشرہ بہتر ڈھنگ سے تعمیر ہو سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.