ٹیکہ کاری کا قومی دن ۔۔۔۔

ٹیکہ کاری کا قومی دن ۔۔۔۔

قومی ٹیکہ کاری دن پورے ملک میں منایا گیا اور اس حوالے سے مختلف تقریبات کا اہتمام ہوا، جس کے دوران ملک کے عوام کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے مختلف قسم کے ٹیکے یاویکیسن لگانے پر زور دیا گیا ۔ملک کا شعبہ صحت زبردست شدومد سے ترقی کررہا ہے ۔آزادی کے بعد ملک کے بچے جن بیماریوں میں مبتلاءہورہے تھے ، اُن کا علا ج ڈھونڈنے کیلئے ملک کے ماہرین صحت اور سائنسدانوں نے ملکر بے حد محنت کی اوران بیماریوں کا علاج ایجاد کیا۔ چیچک ، پولیو ،ٹی بی جیسی بیماریوں کا مکمل طور خاتمہ کیاگیا، ان بیماریوں کی وجہ سے ملک کے لاکھوں لوگ یا تو مرجاتے تھے یا پھر جسمانی طور معذور ہورہے تھے ۔

یہ کریڈٹ ملک کے ان سائنسدانوں کو جاتا ہے جو دن رات لیبارٹریوں میں رہ کر اپنی زندگی دوسروں کیلئے وقف کرتے تھے اور آج بھی اس طرح کی کوششیں جاری ہیں ۔ کینسر جیسے مہلک مرضی کا علاج ڈھونڈے نے کیلئے بھی ان ہی سائنسدانوں کی محنت ہے جنہوں نے آج اس مہلک بیماری کیلئے بھی ویکسین کا ایجاد کیا، کرونا وائرس کو قابو کرنے میں ملک کے ماہرین صحت ، سائنسدانوں اور حکمرانوں نے جو کام کیا ہے، وہ واقعی ایک قابل فخر کارنامہ ہے ۔ ایک بات یہاں بتانا بے حد ضروری ہے کہ ملک کے دوردراز پہاڑی اور دشوار گذار علاقوں میں بھی بھی بہت سارے لوگ ٹیکہ کاری سے غافل ہیں، انہیں یا تر پوری طرح باخبر نہیں کیاجاتا ہے یا پھر وہ جان بوجھ کر ٹیکہ کاری سے دور رہتے ہیں ۔

اس حوالے سے سرکاروں کو اپنی ریاستوں میں بنیادی سطح پر ان لوگوں کو باخبر کرنا چاہئے، تاکہ ملک کے سو فیصد عوام مختلف وبائی بیماریوں سے بچنے کیلئے ٹیکے لگائیں اور ان بیماریوں کا قلع قمع کیاجاسکے ،جو بڑی تیزی کے ساتھ اُبھر کر سامنے آرہی ہیں ۔ یہ بھی مشاہدے میں آیا ہے کہ ملک کے دور دراز علاقوں میں شعبہ صحت اس طرح کے انتظامات کرنے میں ناکام ہورہا ہے ۔ جن کی مدد سے مختلف قسم کے ویکسین پرائمری ہیلتھ سنٹروں اور دیگر طبی مراکز میں محفوظ رہ سکے ۔ غالباً یہ بھی ایک وجہ ہے کہ کتے کے کاٹنے پر درکار ویکسین ( اینٹی ریبیز) ہر علاقے میں دستیاب نہیں ہوتی ہے اور لوگوں کو دور دراز علاقوں سے آکر شہر یا قصبوں کے بڑے اسپتالوں میں اس طرح کے ٹیکے لگانے پڑتے ہیں ۔ سرکار کو چاہئے کہ وہ ٹیکہ کاری مہم ہر دروازے تک پہنچائے تاکہ ملک میں کسی بھی قسم کی وبائی بیماری پھیل نہ سکے اور لوگوں کی صحت محفوظ رہ سکے جس کیلئے موجودہ مرکزی سرکار سب سے زیادہ فکر مند اور ذمہ دار نظر آرہی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.