مانیٹرنگ ڈیسک
ترکیہ اور شام میں سات اعشایہ آٹھ شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی ہے۔ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتیں زمین بوس ہوگئی جب کہ 300 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق ترکی کے جنوبی اور شام کے شمالی علاقوں میں پیر کی علی الصباح اس وقت زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جب بیشتر آرام سے سو رہے تھے۔
زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک محسوس ہوتے رہے جس کے نتیجے میں سرحد کے دونوں اطراف کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں اور لوگ شدید سردی میں گھروں سے باہر آگئے۔
ترکیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد کم از کم 20 آفٹر شاکس محسوس کیے جا چکے ہیں جن میں سب سے زیادہ چھ اعشاریہ چھ شدت کا تھا۔
ترکیہ کے ڈیزازسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے مطابق ملک کے سات صوبوں میں عمارتیں گرنے کے واقعات میں 76 افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ 440 زخمی ہیں۔
اسی طرح شام میں 111 افراد کی ہلاکتوں اور 516 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
شام میں 111 افراد کی ہلاکتوں اور 516 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
شام میں 111 افراد کی ہلاکتوں اور 516 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنس کا بتانا ہے کہ زلزلے کا مرکز ترکیہ کا سرحدی شہر کرامن مراس تھا جب کہ اس کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں عمارتیں لرز کر رہ گئیں جب کہ متعدد عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ زلزلے کے جھٹکے شام اور ترکیہ سمیت لبنان, قبرص, یونان اور آرمینیا میں بھی محسوس کیے گئے۔
ترکیہ کے ریڈ کراس کے مطابق انہیں بڑے پیمانے پر عمارتوں کے انہدام کی اطلاعات ہیں۔
مقامی ٹی وی چینل ‘ٹی آر ٹی’ نے متاثرہ مقامات کی فوٹیجز جاری کی ہیں جن میں لوگوں کو متاثرہ مقامات پر جمع ہو کر ملبے سے لوگوں کو نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ سرچ اور ریسکیو ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ مقامات پر پہنچ چکی ہیں اور امید ہے کہ اس آفت سے کم سے کم نقصان کے ساتھ فوری طور پر نمٹا جائے گا۔
ترکیہ کے وزیرِ داخلہ سلیمان سوئلو کے مطابق زلزلے کے بعد سے اب تک چھ آفٹرشاکس آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح ملبے تلے پھنسے لوگوں کو نکال کر اسپتال منتقل کرنا ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ متاثرہ عمارتوں سے دور رہیں۔
دمشق اور بیروت میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے
شام کے سرکاری میڈیا کے مطاق حلب شہر میں متعدد عمارتیں گر گئی ہیں جس سے بڑے پیمانے پر نقصان کا اندیشہ ہے۔
شام کے دارالحکومت دمشق کے مکین سمیر نے ‘رائٹرز’ کو بتایا کہ جس وقت زلزلہ آیا تو وہ سو رہے تھے، اچانک گھر کی دیوار پر لگی تصاویر زمین پر گر گئیں جس سے ان کی آنکھ کھل گئی۔
عینی شاہدین کے مطابق شام کے شہر دمشق، لبنان کے شہر بیروت اور طرابلس میں زلزلے کے بعد لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کر عمارتوں سے دور کھلے مقامات کی جانب پہنچ گئے۔