بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکرنے آسٹریلیا کے اپنے دورے کے دوران ایک نیوز چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے چینی حکام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین ہمیشہ معاہدوں کی کیخلاف ورزی کرتا آیا ہے اور اس طرح وہ بھارت کی فوجی اور عوامی طاقت کو للکارتا ہے ۔
پہلے لداخ اور پھر اروناچل پردیش میں سرحدوں پر چینی فوجیوں نے بھارتی حدود میں داخل ہونے کی حرکت کی جس کو بھارتی فوج نے ناکام بنا دیا ۔
جہاں تک چین کا تعلق ہے وہ ہر گز بھارت کےخلاف براہ راست جنگ کرنے کی حماقت نہیں کر سکتا ہے ،کیونکہ چینی حکام کو بخوبی معلوم ہے کہ دنیا بھارت ہی ایک ایسا ملک ہے جس کی مارکیٹ بہت بڑی ہے ۔
چین ہرگز خود کو موجودہ حالات میں اقتصادی نقصان سے دوچار نہیں سکتا ہے کیونکہ وہ روزانہ بھارت کی مختلف منڈیوں میں اربوں روپے کماتا ہے اور اگر بھارت اُن کےخلاف قدم اُٹھائے گا، تو وہ یہ نقصان ہرگز برداشت نہیں کر سکتا ہے کیونکہ یہ ملک پہلے سے ہی کورونا میں بری طرح گرفتار ہو چکا ہے ۔
آج بھی چینی میڈیا چین میں اس وائرس میں مبتلاءہو رہے لوگوں کی اصل تعداد اس لئے چھپا رہا ہے تاکہ دنیا کو معلوم نہ ہو سکے جو انہوں نے دنیا کے لوگوں کیلئے کنواں کھو دا تھا، وہ یعنی چین خود ہی اس کنوے میں گر کر پریشان ہوا ۔
طاقت کے نشے میں ہرگز کسی انسان ،حکمران یا بادشاہ کو ان تمام باتوں کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ دوسرے ملکوں کےخلاف سازشیں نہ رچائے ۔
جہاں ملک کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے بیان کا تعلق ہے وہ سوفیصد صحیح ہے کہ چین ہمیشہ وعدوں اور معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، اسکے لئے سیٹلائٹ سے لی گئیں، مختلف تصاویربطور ثبوت کافی ہیں ۔
چین کے خلاف عالمی طاقتوں کو متحدہو کر دباﺅ ڈالنا چاہیے تاکہ وہ بھارت جیسے طاقتور جمہوری ملک کےخلاف اپنے ہمسائیوں سے ملکر سازشیں رچانا بند کرے، بصورت دیگر یہ حرکت عالمی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے ۔