شوکت ساحل
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھاکہ”سماج کو بااختیار بنانے کے لیے ذمہ دار مصنوعی ذہانت سمٹ ریز کا خیر مقدم ہے۔
مصنوعی ذہانت پر مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرنے کی یہ ایک بڑی کوشش ہے۔ آپ نے ٹکنالوجی اور انسانی بااختیاری سے متعلق پہلوو¿ں کو بجا طور پر اجاگر کیا ہے۔
ٹکنالوجی کی وجہ سے ہمارے کام کی جگہوں کی کایا پلٹ ہو گئی۔ اب یہاں بہتر کنکٹیویٹی ہے ، ٹکنالوجی نے بنیادی چیلنجوں سے نمٹنے میں ہماری مدد کی ہے۔
مجھے یقین ہے کہ سماجی ذمہ داری اور مصنوعی ذہانت کے درمیان اس انضمام سے مصنوعی ذہانت کو انسانی رابطے کی دولت حاصل ہوگی۔مصنوعی ذہانت، انسانی دانشورانہ طاقت کے لیے ایک خراج ہے۔
سوچنے کی طاقت کی وجہ سے انسان کو اوزار اور ٹکنالوجی بنانے کی صلاحیت حاصل ہوئی ہے۔ آج ان اوزاروں اور ٹکنالوجی نے یہ طاقت حاصل کر لی ہے کہ وہ سیکھیں اور سوچیں۔ اس میں ایک بنیادی ابھرتی ہوئی ٹکنالوجی مصنوعی ذہانت ہے۔
مصنوعی ذہانت اور انسانوں کا اس کے ساتھ مل کر کام کیے جانے سے ہمارے کرہ ارض کے لیے معجزات رونما ہو سکتے ہیں۔
تاریخ کے ہر دور میں بھارت نے علم اور سیکھنے میں دنیا کی قیادت کی ہے۔ آج کے آئی ٹی کے اس دور میں بھی بھارت غیر معمولی تعاون دے رہا ہے۔ ٹکنالوجی سے تعلق رکھنے والی کچھ نمایاں شخصیتوں کا تعلق بھارت سے ہے۔
بھارت نے آئی ٹی خدمات کی عالمی صنعت کا مرکز ہونا ثابت کیا ہے۔ ہم ڈیجیٹل میدان میں مہارات حاصل کرتے رہیں گے اور دنیا کو مسرت بخشتے رہیں گے۔“ وزیر اعظم ہند کا یہ خطاب ملکی نوجوانوں کے لئے ایک واضح پیغام اور سبق ہے ۔اگر آپکو ایک طوفانی سمندر میں سفر کرنا پڑے تو آپ کیسی کشتی کا انتخاب کرینگے؟
کیا آپ ایک چھوٹی سی کمزور کشتی یا ایک مضبوط اور محتاط طریقے سے تیارکردہ جہاز میں سفر کرنا پسند کرینگے؟ آپ بِلاشبہ جہاز کا انتخاب کرینگے اس لئے کہ یہ تباہ کن لہروں کا کامیابی کیساتھ مقابلہ کرنے میں زیادہ موثر ثابت ہو سکتا ہے۔ہم اس طوفانی اور خطرناک نظا م العمل میں رہتے ہوئے کئی پریشان کن مسائل کا سامنا کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر، بعض اوقات اس دنیا کے پریشان کن خیالات اور رجحانات نوجوانوں پر حاوی ہو جانے سے ان میں غیرمحفوظ ہونے کا احساس پیدا کر سکتے ہیں۔
اس اہم حقیقت کو یاد رکھنا دانشمندی کی بات ہے۔ ہمارے فیصلے ہماری زندگی پر منفی اور مثبت اثرات ڈال سکتے ہیں۔
نوجوانوں کو پیشے کے انتخاب، اعلیٰ تعلیم اور شادی جیسے معاملات کی بابت فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔ بالغ اشخاص کو نقل مکانی یا کوئی دوسری نوکری تلاش کرنے کے سلسلے میں فیصلے درپیش ہو سکتے ہیں۔
ہم وقت کے استعمال اور دیگر کئی معاملات کی بابت روزانہ فیصلے کرتے ہیں۔الغرض یہ ہے کہ ہم ثابت قدم رہیں اور صحیح وقت پر صحیح فیصلے لیں تو ہمارا مستقبل روشن اورتابناک بن سکتا ہے ۔
مشکل حالات میں اپنے اندر کی مضبوطی ہی آپ کو صحیح سمت کا انتخاب کرنے میں رہنما ئی کرے گی ۔ خود کو منفی سوچ کی بھول بھلائیوں کے قید خانوںمیں بند نہ کریں ۔کیوں کہ دنیا بدل رہی ہے ۔