منگل, مئی ۱۳, ۲۰۲۵
25.9 C
Srinagar

پنجاب کے امرتسر میں زہریلی شراب پینے سے 14افراد جاں بحق ، 6 کی حالت تشویشناک

امرتسر: پنجاب کے امرتسر میں مجیٹھا علاقے کے تین گاؤں میں زہریلی شراب پینے سے 14 بھٹہ مزدوروں کی موت ہو گئی ہے، جب کہ چھ دیگر کی حالت تشویشناک ہے۔

امرتسر ضلع کے ڈپٹی کمشنر ساکشی ساہنی نے منگل کو کہا کہ مرنے والوں میں بھنگالی، تھریاوال اور مراری کلاں گاؤں کے لوگ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ پیر کو پیش آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شراب پینے سے کچھ لوگوں کی موت ہوئی اور جب رات کو مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا تو لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں علاج کے لیے داخل چھ افراد کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ پولیس اور انتظامیہ کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔ استعمال ہونے والی شراب کے نمونے لے کر جانچ کے لیے بھیج دیے گئے ہیں۔

مجیٹھا پولیس اسٹیشن آفیسر (ایس ایچ او) آبتاب سنگھ نے بتایا کہ زہریلی شراب پینے سے لوگوں کی موت کی اطلاع ملنے پر اس سلسلے میں ایک کیس درج کرلیا گیا ہے اور مزید کارروائی کی جارہی ہے۔

پولیس نے اس سلسلے میں چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں مرکزی ملزم پربھجیت سنگھ بھی شامل ہے۔ پربھجیت جعلی شراب سپلائی کرنے والے گروہ کا سرغنہ ہے۔ گرفتار ملزم کلبیر سنگھ عرف جگو، جو مرکزی ملزم پربھجیت کا بھائی ہے۔صاحب سنگھ عرف سرائے گاؤں مرڈی کلاں، گرجنٹ سنگھ اور نندرکور بیوی جیتا ساکن گاؤں تھیریوال کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ شراب اتوار (11 مئی) کی شام ایک ہی جگہ سے خریدی گئی تھی۔ ان میں سے کچھ لوگوں کی پیر کی صبح ہی موت ہو گئی تھی، لیکن پولیس کو اطلاع نہیں ملی۔ مقامی لوگوں کے مطابق متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لوگوں نے غیر قانونی کچی شراب پی رکھی تھی۔

یو این آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img