منگل, دسمبر ۱۶, ۲۰۲۵
6.3 C
Srinagar

رویہ بدلنے کی ضرورت ۔۔۔۔

تحریر :شوکت ساحل

اقوام متحدہ نے یکم جون کو والدین کا عالمی دن منانے کے لئے مقرر کیا ہے۔بچوں کے ساتھ و ا لد ین کی بے لوث وابستگی اور اس رشتے کی پرورش کے لئے ان کی زندگی بھر کی قربانیوں کے لئے ملک بھارت کیساتھ ساتھ دنیا کے تمام حصوں میں یہ دن منا یا جا تا ہے۔

صحیح وقت کی نشاندہی کرنا مشکل ہے کہ جب والدین کے عا لمی دن کے بارے میں خیال پیدا ہوا تھا۔ تاہم، اس دن کو والدین کے ا حترام اور ان کی قر با نیوں کو خر ا جِ تحسین پیش کر نے کے لئے منا یا جا تا ہے۔

والدین کا دن بہت سے مذہبی، سما جی اور منتخب رہنماوں کی کوششوں کا نتیجہ ہے، جنہوں نے معاشرے میں والدین کے ذمہ دارانہ کر دار اوران کی ا ہمیت کو ا جا گر کرنے کے لئے ایک موقع کی ضرورت کو محسوس کیا۔تا کہ بچوں اور نئی نسل کے د ر میا ن وا لد ین کے مثالی ما ڈل کو برقرار رکھا جا ئے۔

یوم والدین کا باقاعدہ آغاز 1994 میں اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن کی مخلصانہ کوششوں سے ہوا تھا۔ وائٹ ہاوس میں اپنی صدارتی مدت کے دوران، کلنٹن نے محسوس کیا کہ یوم ِوالد اور یوم ِو الدہ تو والدوں اور ماوں کا ا نفر ا د ی ا عزازہے جبکہ مناسب طریقے سے بچوں کی پرورش کے لئے دونوں کی موجودگی اور مشترکہ کوشش کی ضرورت ہوتی ہے۔صدر بل کلنٹن یوم والدین کے قیام کے لئے کوشاں رہے اور اس کا احساس اس وقت ہوا جب انہوں نے’بچوں کی پرورش میں والدین کے کردار کو پہچاننے، ان کی بحالی اور ان کی حمایت کرنے‘ کے لئے ایک قرارداد پر دستخط کیے۔

اس قرار داد کو امریکی کانگریس نے مربوط انداز میں اپنایااوراب یو مِ والدین امریکہ کے علاوہ دوسرے بہت سے ممالک میں بھی منایا جاتا ہے۔ اس کا انعقاد جہاں بھی کیا گیا ہے، بچوں کے لئے یہ موقع ہے کہ وہ والدین کے لئے اظہار تشکر کریں اور ان کی پرورش میں ماں با پ کی لازوال کوششوں کا اعتراف کریں۔

والدین کا دن منانے کی روایت نسبتاً نئی ہے۔ لیکن چند ہی سالوں میں پوری دنیا نے خوشی اور مسرت کے ساتھ اس دن کو ا پنا لیا ہے۔ اگرچہ والدین ہر روز عقیدت کے مستحق ہیں۔

لیکن اپنے بچوں کے لئے ان کی قربانیوں کو سال میں کم از کم ایک بار بہت پیار اور محبت کے ساتھ یاد رکھنے کے تصور کو یورپ میں پہچان ملی ہے۔

والدین بچے کا پہلا رول ماڈل اور ا ستا د ہو تے ہیں کیو نکہ بچے اپنے والدین کی تقلید کرتے ہیں۔ والد ین بچے کو مثبت اور اچھی زندگی گز ارنے کے طو ر طر یقے سیکھا نے نیزز ند گی کو سنو ا رنے،نکھا ر نے اور درست سمت د ینے میں نہ ختم ہو نے و ا لا فر یضہ ادا کرتے ہیں۔

بچوں کی نشوونما میں والدین کا کردار اور ذمہ دا ر ی کبھی ختم ہی نہیں ہوتی۔ ہمارے والدین ہماری جڑیں ہیں جو زیرزمین ہماری مدد کرتی ہیں۔

اگرچہ وہ زیرزمین پوشیدہ ہو تے ہیں لیکن ان کے بغیر ہمارا وجود ناممکن ہے۔آج کے جد ید دور میں کچھ خاندانوں میں رشتوں کے تقدس کو پا مال کیا جا رہا ہے۔

والدین کو مناسب احترام نہیں دیا جاتا اور ان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جاتا ہے جبکہ ہمیں یہ نہیں بھو لنا کہ ما ں کی د عا وں سے ہمیں سب کچھ ملتا ہے اور با پ توبچو ں کی جیت کی خا طر اپنا سب کچھ ہا ر جا تا ہے۔ ہمیں یہ یا د ر کھنا چاہئے کہ والدین کے بغیر گھر، گھرنہیں مٹی کے د ھیڑبن جاتے ہیں۔

لہٰذا ہمیں ان کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی انہیں ہماری ضرورت ہے!،ایسے میں والدین کے تئیں اپنا یا جارہا رویہ کو بدلنے کی ضرورت ہے ۔

 

 

Popular Categories

spot_imgspot_img