احتیاط انتہائی لازمی

احتیاط انتہائی لازمی

جموں وکشمیر میں بھی ایک بار پھرکورونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ ہونے لگا ہے اور اس حوالے سے روز جاری کردہ اعداد وشمار سے یہ بات صاف ہو رہی ہے کہ آنے والے ایام میں یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ اب موسم میں تبدیلی آئے گی اور لگ بھگ 40دنوں تک شدید گرمی کےساتھ ساتھ گرم ہواﺅں کے چلنے کے اثار بھی ہیں ۔

لہٰذا ان ایام کے دوران ویسے بھی چند ایک وبائی بیماری جیسے دست قے وغیرہ پھیل جاتا ہے کیونکہ ان ایام میں گرمی کی وجہ سے لوگ گندہ پانی پینے کیلئے مجبور ہوجاتے ہیں ۔

جہاں تک حالیہ برف وباراں اور سیلابی صورتحال کا تعلق ہے، اس سے پانی میں مزید گندگی آسکتی ہے، جس سے بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ لاحق ہے۔

غالباً اسی لئے محکمہ ہیلتھ نے عام لوگوں کیلئے ایک خصوصی ایڈوائزری بھی جاری کی ہے جس میں عام لوگوں کو باخبر رہنے کی تلقین کی گئی ہے ۔

جہاں تک وادی کشمیر کا تعلق ہے یہاں اس طرح کی وبائی بیماریاں بہت ہی کم پھیلتی تھیں کیونکہ یہاں کا ماحول صاف ستھرا ہوتا تھا اور تر وتازہ آب وہوا مردے میں بھی جان ڈالتی تھی لیکن گزشتہ چند برسوں کے حالات نے یہاں ماحولیاتی آلودگی میں بہت زیادہ اضافہ کیا ہے۔

ایک طرف بم وبارود ،ٹائیر گیس اور مرچی گیس وغیرہ سے ہوا میں آلودگی پھیل چکی ہے ،دوسری جانب لوگوں نے آبی ذخائر کو بہت زیادہ تباہ کیا ہے ۔ان میں بیت الخلاءسے خارج ہو رہا ٹھوس فضلہ ڈالا جا رہا ہے ،پالتھین اور کوڑا کرکٹ بھی اسی پانی کے حوالے کیا جا رہا ہے ۔

یہ بات بھی مشاہدے میں آرہی ہے کہ یہاں ٹریفک کا دباﺅ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے جس کے سبب ماحول آلودہ ہو رہا ہے ۔بہرحال انسان ہی اپنا ماحول ٹھیک اور صاف وپاک رکھ سکتا ہے اور انسان کو ہی کورونا اور دیگر وبائی بیماریوں سے بچنے کیلئے احتیاط کرنا پڑے گا ۔

ماسک دوبارہ پہننے کی ضرورت ہے ،بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر زیادہ دیر تک بیٹھنے سے گریز کرنا چاہیے تاکہ کورونا کے بڑھتی ہوئی تعداد میں کمی آ سکے اور خدانخواستہ پھر سے لا ک ڈاﺅن یا پابندیاں عائد نہ ہوسکیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.