سرینگر :محکمہ زراعت کی پیداوار کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اتل ڈولو نے آج CAPEX ، مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں ( سی ایس ایس )، وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکج ( پی ایم ڈی پی ) اور نبارڈ کے تحت باغبانی اور اس سے منسلک شعبوں کی مالی حصولیابیوں کا جائیزہ لینے کیلئے ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔
میٹنگ میں محکمہ زراعت کے سیکرٹری ، محکمہ باغبانی کے سپیشل سیکرٹری ، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کشمیر ، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر ( پی اینڈ ایم ) ، ایم ڈی جے کے ایچ پی ایم سی جے اینڈ کے نے شرکت کی ۔ جموں میں مقیم افسران نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی ۔
میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے اسکیموں کے تحت شروع سے اب تک کے اخراجات کا جائیزہ لیا اور سال 2021-22 کیلئے پلان /ریلیز /خرچوں کی محکمانہ تفصیلات بھی لیں ۔ انہوں نے کشمیر اور جموں دونوں ڈویژنوں کیلئے فارم مشینوں ، ساز و سامان وغیرہ کی خریداری کیلئے سبسڈی کے اجزاءکے لحاظ سے تقسیم پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔
انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ کاشتکار برادری کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے متحرک رہیں اور تیزی سے کام کریں ۔ انہوں نے انہیں ہدایت دی کہ وہ توسیعی پروگراموں کے ذریعے کسانوں میں بیداری پیدا کریں اور اہداف کا تعین کریں اور ڈیڈ لائن کو پورا کرنے کیلئے کام شروع کریں ۔
مختلف شعبوں کے سربراہان نے CAPEX بجٹ ، CSS,PMDP اور نبارڈ کے باغبانی اور متعلقہ محکموں کے سال 2022-23 کے تحت منظور شدہ آو¿ٹ لی پلان پر پریذنٹیشن دی ۔ میٹنگ میں کیپیکس اور دیگر اسکیموں کے تحت سال 2022-23 کے بڑے اہداف اور کامیابیوں پر بھی تفصیلی بحث ہوئی ۔
میٹنگ میں ایم آئی ڈی ایچ کے آغاز سے لیکر اب تک کی مالی حصولیابیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
پی ایم ڈی پی کے تحت باغبانی کی اہم حصولیابیوں پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا گیا کہ 50 ہیکٹر رقبہ کو ہائی ڈینیسٹی پلانٹیشن کے تحت لایا گیا ہے ، 113 ہیکٹر درمیانی کثافت کے تحت اور 75 نرسریاں قائم کی گئی ہیں ۔ یہ بھی بتایا گیا کہ 18 سی اے سٹوریج یونٹس اور 14 فوڈ پروسیسنگ یونٹس کی مدد فراہم کی گئی ہے ۔ مزید بتایا گیا کہ 2184 ہیکٹر رقبہ کو سبزیوں کی کاشت کے تحت لایا گیا ہے اور آبپاشی کے انفراسٹرکچر کے تحت 132 بور ویل بنائے گئے ہیں ۔ ہارٹی کلچر میکانائیزیشن کے تحت 16203 مختلف اقسام کی مشینری کی خریداری پر مدد فراہم کی گئی ہے اور ہول سیل مارکیٹیں قائم کی گئی ہیں ۔





