نئی دہلی: دارالحکومت کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار بم دھماکے کی تحقیقات کرنے والی ایجنسیوں نے الفلاح یونیورسٹی میں واقع ڈاکٹر عمر نبی اور ڈاکٹر مزمل کے کمروں سے ان کی ڈائریاں برآمد کی ہیں۔پولیس ذرائع نے بتایا، "یہ ڈائریاں منگل اور بدھ کو الفلاح یونیورسٹی کیمپس کے اندر سے برآمد ہوئیں۔ ان میں سے ایک ڈاکٹر عمر کے کمرہ نمبر چار سے اور دوسری ڈاکٹر مزمل کے کمرہ نمبر 13 سے برآمد ہوئی ہے۔”
اس کے علاوہ پولیس نے ڈاکٹر مزمل کے زیر استعمال ایک کمرے سے ایک اور ڈائری بھی ضبط کی ہے۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں سے پہلے 360 کلو گرام دھماکہ خیز مواد پکڑا گیا تھا۔ یہ کمرہ الفلاح یونیورسٹی سے تقریباً 300 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
پولیس ذرائع نے بتایا، "برآمد شدہ ڈائریوں اور نوٹ بک میں کوڈ ورڈز ہیں، جن میں 8 نومبر سے 12 نومبر تک کی تاریخیں درج ہیں۔ ڈائریوں میں ‘آپریشن’ کا لفظ کئی بار لکھا گیا ہے۔”
دریں اثنا، دھماکے کی جگہ سے 500 میٹر کے فاصلے پر ایک بازار کے گیٹ کی چھت پر ایک کٹا ہوا ہاتھ ملا ہے، جس سے تحقیقات مزید تیز ہوگئی ہے۔ دہلی پولیس حکام نے بتایا کہ انہیں آج صبح اسپتال سے اطلاع ملی کہ ایک اور متاثرہ شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ لوک نائک جئے پرکاش (ایل این جے پی) اسپتال میں داخل ایک اور زخمی شخص نے بھی دم توڑ دیا۔ متوفی کی شناخت بلال ولد غلام حسن کے طور پر ہوئی ہے اور مبینہ طور پر وہ دہلی سے باہر کا رہنے والا ہے۔ دہلی پولیس کے حکام کو آج صبح اسپتال سے اطلاع ملی اور وہ فوراً جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
یواین آئی




