بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
10.6 C
Srinagar

وقف بورڈ کی ذمہ داریاں

آل انڈیا مسلم وقف بورڈ کے کام کاج میں سرعت لانے کی غرض سے مرکزی حکومت پرروز کوئی نہ کوئی اچھا قدم اُٹھارہی ہے تاکہ مسلم وقف جائیدادوں کی صحیح ڈھنگ سے دیکھ ریکھ اور حفاظت ہو سکے ۔

جموںوکشمیر میں حال ہی میں وقف بورڈ کمیٹی کی تشکیل ازسرنودی گئی ،خاتون سیاسی لیڈر ڈاکٹر درخشان اندرابی کی سربراہی میں 5رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تاکہ جمو ں وکشمیرمیں تمام وقف جائیدادوں کی حفاظت یقینی بن سکے جس کو ہر دور میں ضائع کیا گیا ۔

اگر ہم یہاں کی زیارت گاہیں لیں تو اُن کی اُس قدر دیکھ ریکھ نہیں ہو رہی ہے جس طرح ملک کے باقی علاقوں میں بہتر ڈھنگ سے زیارت گاہوں کی صحت وصفائی اور انتظامی امور چلائے جارہے ہیں ۔

ان زیارت گاہوں پر روزانہ لاکھوں روپے کا نذرو نیاز آتا ہے اور پتہ ہی نہیں چل رہا ہے کہ ان رقومات کو کہاں پر خرچ کیا جا رہا ہے ۔اگرچہ مفتی محمد سعید کے دور اقتدار میں کسی حد تک وقف جائیدادوں کی دیکھ ریکھ بہتر ڈھنگ سے شروع کی گئی تھی۔ تاہم پھر نہ جانے کن وجوہات کی بناءپر رکاوٹ پیدا ہو گی ۔

عید گاہ سرینگر کی دیوار بندی، درگاہ حضرت بل میںجدید بجلی نظام او ر جدید طرز کے باتھ روم تعمیر کئے گئے لیکن ابھی تک زائرین کی سہولیت کیلئے ان باتھ روموں کو نہیں کھولا گیا ۔جہاں تک حضرت سلطان العارفین ؒکی زیارت گاہ کا تعلق ہے یہاں سیڑیوں پر آوارہ کتوں کی بھر مار ہوتی ہے جو یہاں پر گندگی اور غلاظت ڈالتے ہیں ۔

یہاںموجود قدیم تالاب کی حالت کیا ہے یہ بیان کرنا مشکل ہے ۔اس تالاب میں گندگی اور غلاظت موجود ہے ،عورتوں کیلئے تعمیر کئے گئے غسل خانوں اور پاخانوں کی حالت انتہائی ابتر ہے ۔

یہی حال دیگر زیارت گاہوں کا بھی ہے آج تک اس وقف جائیداد سے ایک بھی بہتر اور اعلیٰ معیاری تعلیم یاتربیت گا ہ آج تک قائم نہ ہو سکا نہ ہی ان وقف جائیدادوں کی بدولت لوگوں کو روز گار مل رہا ہے ۔

اُمید کی جاتی ہے کہ ڈاکٹر درخشاں اندرابی صاحبہ اس حوالے سے سنجیدگی سے غور کرئیگی اور وقف بورڈ میں نئی پھونکھ ڈالے گی ،جو فی الحال تباہی کے ُاور جا رہا ہے ۔

ان زیارت گاہوں پر پارکنگ کا انتظام ہونا چاہیے ،دور دراز علاقوں کے زائرین کیلئے رہائشی سہولیت ہونی چاہیے اور طعام وقیا م کیلئے منصوبہ عمل میں لانا چاہیے جیسا کہ دیگر مذاہب کے بورڈ حکام منصوبے عملاتے ہیں ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img