بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
14.5 C
Srinagar

سفر کا دورانیہ ۔۔۔

تحریر:شوکت ساحل

زندگی گزارنے کی بنیادی ضروریات میں نقل و حمل کو خاص توجہ حاصل رہی ہے۔ جدید دور میں ٹیکنالوجی میں ترقی کی بدولت آمدورفت کے ذرائع میں جدت پسندی واقع ہوئی ہے۔ یہی وجہ تھی جہاں قدیم ادوار میں چند گھنٹوں کا سفر دو سے تین دن میں طے پاتا تھا۔اب یہی سفر چند گھنٹوں کی مسافت سے طے ہو جاتا ہے۔

ملک بھر کیساتھ ساتھ جموں وکشمیر میں بھی وقت کے ساتھ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے آج ہر تیسرے فرد کے پاس اپنی ذاتی گاڑی یا موٹرسائیکل موجود ہے۔تیز رفتاری سے دنیا کو فتح کرنے کی دوڑ میں انسانی المیات ہی جنم لیتے ہیں ۔

جموں وکشمیر میں تیز رفتاری کے قہر وتباہی کے نتیجے میںگزشتہ ایک دہائی یعنی سنہ2010سے لیکر2020تک 10ہزار850افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 65ہزار398حادثات میں اَن گنت افراد عمر بھر کے لئے معذور بھی ہوگئے ۔

موت کا یہ رقص دنیا بھر کیساتھ ساتھ جموں وکشمیر خاص طور پر وادی کشمیر میں بھی جاری ہے ۔آئے روز پیش آرہے المناک حادثات میں انسانی المیہ کی نئی نئی داستانیں رقم تو ہورہی ہیں ،لیکن ہم نہ تو سمجھنے کے لئے تیار ہیں اور نہ ہی حقیقت کو تسلیم کرنے کے لئے ذہنی طور تیار ہیں ۔

منزل تک پہنچنے کے لئے تیز رفتاری کی نہیں بلکہ عقلمندی کی ضرورت ہے ۔ٹریفک قوانین وضوابط پر عمل پیرا ہونا ،احتیاطی تدابیر اپنا نا اور آرام دہ سفر ہی خوشحالی کی ضمانت ہے ۔

دنیا کو فتح کرنے کے لئے تیز رفتاری کی نہیں بلکہ گرم خون کو قابلیت اور صلاحیت کی ضرورت ہے ۔ترقی یافتہ ممالک میں ریاست اہم کردار ادا کرتی ہے، جہاں پر وہ شہریوں کی محافظ ہے۔

وہاں ایسے اصول و ضوابط کی تشکیل کی جاتی ہے جس سے شہریوں کی زندگی متاثر نہ ہو جبکہ یہاں ریاست کی طرف سے شہریوں کے تحفظ کو سب سے نچلے درجے پر رکھا جاتا ہے۔

کچھ وجوہات کی بنا پرحکومت یہاں کے شہریوں کے تحفظ پر سرمایہ کاری کرنے میں بہت کم دلچسپی کا اظہار کر رہی ہے۔

ان بڑھتے ہوئے حادثات کی روک تھام کےلئے آسان حل یہی ہے کہ80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو کم کرکے50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار لاگو کی جائے۔

اس کارروائی سے یہاں سفر کا دورانیہ تو بڑھ جائے گا لیکن یہ قیمتی جانوں کو بچانے میں فائدہ بھی مند ثابت ہوگی۔

اس کے علاوہ ان لوگوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنی ہوگی جو تیز رفتاری کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور دوسرے کی جان کو خطرے میں ڈالنے کا باعث بنتے ہیں۔

تاہم دنیا کو فتح کرنے کے لئے نوجوان نسل کو بھی اپنی سوچ بدلنی ہوگی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img