منگل, مئی ۱۳, ۲۰۲۵
14 C
Srinagar

سری نگر تصادم: لشکر طیبہ کے تین جنگجو ہلاک، مہلوک ملی ٹینٹ قومی شاہراہ پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے: آئی جی کشمیر

سری نگر،16 مارچ: سری نگر کے نوگام علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے درمیان تصادم آرائی میں لشکر طیبہ کی ذیلی تنظیم ٹی آر ایف سے وابستہ تین مقامی جنگجو مارے گئے۔

کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جنگجووں کے چھپنے کی اطلاع موصول ہونے پر سیکورٹی فورسز نے منگل کی رات دیر گئے نوگام علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران رات کے قریب دو بجے فائرنگ شروع ہوگئی لیکن ہم نے آپریشن کو روک لیا اور پہلے عام شہریوں کو باہر نکالا۔

موصوف آئی جی پی نے کہا کہ اس تصادم آرائی کے دوران لشکر طیبہ کے تین مقامی جنگجو مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ تینوں جنگجو دس روز قبل کھنموہ میں سمیر احمد بٹ نامی سر پنچ کی ہلاکت میں ملوث تھے جبکہ وہ قومی شاہراہ پر سیکورٹی فورسز پر حملوں کی بھی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
آئی جی پی نے کہا کہ جنگجووں کا یہ ماڈیول پنچوں اور سرپنچوں پر لگاتار حملے کر رہا تھا۔

ادھر پولیس کے ایک ترجمان نے نوگام جھڑپ کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو سری نگر کے نواحی علاقے نوگام کو محاصرے میں لے کر جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا تو وہاں پر موجود جنگجووں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
انہوں نے بتایا کہ حفاظتی عملے نے لوگوں کے جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر مشتبہ رہائشی مکان کے اردگر رہائش پذیر مکینوں کو باہر نکال کر محفوظ مقامات کی اور منتقل کیا اور یہ عمل صبح تک جاری رہا۔

اُن کے مطابق بدھواراعلیٰ الصبح سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی شروع کی جس دوران کافی دیر تک رہائشی مکان میں محصور جنگجووں اور حفاظتی عملے کے درمیان گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔
انہوں نے بتایا کہ جھڑپ کے دوران لشکر طیبہ (ٹی آر ایف ) سے وابستہ تین مقامی جنگجو مارے گئے جن کی شناخت عادل نبی تیلی ساکن گالچی بل چند ہارہ پانپور، شاکر احمد تانترے ساکن رونی پورہ شوپیاں اور یاسر احمد وگے ساکن کوجر فرصل کولگام کے بطور کی ہے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق تینوں سال 2021 سے سرگرم تھا اور اُن کے خلاف متعدد ایف آئی آر بھی درج ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مہلوک جنگجو ٹی آر ایف سے وابستہ تھے اور اُن کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے

پولیس ترجمان نے بتایا کہ مہلوک جنگجو سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اُنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پیش پیش تھے جبکہ وہ عام شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مہلوک جنگجو عادل تیلی اوراُس کے ساتھی انسپکٹر پرویز احمد ڈار ساکن نوگام اور جاوید احمد ملک ساکن لرگام ترال کی ہلاکت میں ملوث تھے۔

اُن کے مطابق بربر شاہ سری نگر میں سیکورٹی فورسز پر ہوئے گرینیڈ حملے میں بھی ان کا ہاتھ رہا ہے جس میں ایک عا م شہری ہلاک ہوا تھا۔
اسی طرح شاکر احمد اور یاسر احمد اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد اشرف کی ہلاکت میں ملوث تھے۔
تصادم کی جگہ ایک اے کے رائفل ، تین میگزین، چھ پستول راونڈ اور دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ۔
انہوں نے بتایا کہ جھڑپ کی جگہ ضبط کئے گئے قابل اعتراض مواد کو مزید قانونی جانچ کے لئے روانہ کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں پولیس نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک اسے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے
دریں اثنا ریل حکام نے اس تصادم آرائی کے پیش نظر بانہال – بارہمولہ ریل سروس کو بدھ کے روز احتیاطی طور پر بند رکھنے کا فیصلہ لیا ۔

یو این آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img